• KHI: Fajr 5:51am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:31am Sunrise 6:58am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:51am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:31am Sunrise 6:58am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

ورلڈ کپ: سیمی فائنل کا راستہ آسان، نیوزی لینڈ نے سری لنکا کو 5 وکٹوں سے شکست دے دی

شائع November 9, 2023
نیوزی لینڈ نے سری لنکا کو باآسانی شکست دے دی — فوٹو: رائٹرز
نیوزی لینڈ نے سری لنکا کو باآسانی شکست دے دی — فوٹو: رائٹرز
نیوزی لینڈ کے باؤلرز نے شان دار کارکردگی کا مظاہرہ کیا — فوٹو: رائٹرز
نیوزی لینڈ کے باؤلرز نے شان دار کارکردگی کا مظاہرہ کیا — فوٹو: رائٹرز
— فوٹو: کرک انفو
— فوٹو: کرک انفو
کیوی ٹیم کو سیمی فائنل میں جگہ بنانے کے لیے سری لنکا کے خلاف آج جیت کی ضرورت ہے—فوٹو: کرک انفو ایکس
کیوی ٹیم کو سیمی فائنل میں جگہ بنانے کے لیے سری لنکا کے خلاف آج جیت کی ضرورت ہے—فوٹو: کرک انفو ایکس

آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کے اہم میچ میں نیوزی لینڈ نے سری لنکا کو باآسانی 5 وکٹوں سے شکست دے کر سیمی فائنل تک اپنی رسائی آسان بنا لی۔

بھارتی شہر بنگلورو کے ایم چناسوامی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے ورلڈ کپ 2023 کے 41ویں میچ میں نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر سری لنکا کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی اور یہ فیصلہ درست ثابت ہوا۔

نیوزی لینڈ کے ٹم ساؤدھی نے دوسرے ہی اوور میں اوپنر پاتھم نسانکا کو 2 رنز پر چلتا کر دیا۔

سری لنکن کپتان کوشل مینڈس بھی ناکام رہے اور انہیں ٹرینٹ بولٹ نے 30 کے اسکور پر پویلین کی راہ دکھائی، انہوں نے صرف 6 رنز کا اضافہ کیا۔

اسی اوور میں بولٹ نے سدیرا سماراویکراما کو بھی نشانہ بنایا، وہ ایک رن بنا کر مچل کو کیچ دے بیٹھے، اس موقع پر پانچویں اوور میں آئی لینڈرز کو 32 رنز پر 3 کھلاڑیوں کا نقصان ہو چکا تھا۔

دوسرے اینڈ پر پریرا نے جارحانہ بیٹنگ جاری رکھی اور اسالانکا کے ساتھ مل کر اسکور کو 70 رنز تک پہنچایا، اس سے پہلے کہ یہ ساجھے داری کیوی ٹیم کے لیے خطرے کا باعث بنتی، ٹرینٹ بولٹ نے اسالانکا کو ایل بی ڈبلیو کر دیا۔

ٹرینٹ بولٹ کی گڈ لینتھ پر پڑنے والی گیند بیٹر کے پیڈز سے ٹکرائی، کیوی باؤلر نے زوردار اپیل کی، تاہم امپائر نے نفی میں سر ہلایا، کپتان ولیمسن نے ریویو لیا اور ری پلے میں گیند سیدھی وکٹوں کو لگتی دکھائی دی، اس طرح تھرڈ امپائر نے اسالانکا کو آؤٹ قرار دے دیا۔

اگلے ہی اوور میں فرگوسن نے خطرناک نظر آنے والے بیٹر کوسل پریرا کو بھی مچل سینٹنر کے ہاتھوں کیچ کرایا، انہوں نے 28 گیندوں پر 2 چھکوں اور 9 چوکوں کی مدد سے 51 رنز بنائے۔

پچھلے میچ میں ٹائمڈ آؤٹ ہونے والے میتھیوز نے دھننجیا ڈی سلوا کے ساتھ مل کر اسکور 104 تک پہنچایا، تاہم آل راؤنڈر بھی خاطر خواہ کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے اور 16 رنز بنا کر مچل سینٹنر کا شکار بنے۔

اس موقع پر 17ویں اوور میں سری لنکا کے 104 رنز پر 6 کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے، محض ایک رنز کے اضافے کے بعد دھننجیا ڈی سلوا بھی 19 رنز پر ہمت ہار بیٹھے، انہیں مچل سینٹنر نے آؤٹ کیا۔

سری لنکا کو آٹھواں نقصان چمیکا کرونارتنے کی صورت میں اٹھانا پڑا، وہ 6 رنز بنا کر فرگوسن کا شکار بنے، اس طرح 25 اوورز میں آئی لینڈرز نے 113 رنز بنائے تھے جبکہ اس کے 8 کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے۔

دشمنتھا چمیرا نے 20 گیندوں پر ایک رن بنایا تاہم تھیکشانا کا ساتھ 128 کے اسکور تک دیا اور رویندرا کی گیند پر بولٹ کا کیچ بنے۔

سری لنکا کی آخری وکٹ نے مزاحمت کی اور 33ویں اوور سے 47 اوور تک بیٹنگ کی، اس دوران رنز کی رفتار سست رہی تاہم مہیش تھیکشانا اور دلشان مادوشنکا نے اننگز کے 50 اوورز مکمل کرنے کی بھرپور کوشش کی۔

دوسری جانب رویندرا نے ایک مرتبہ پھر نیوزی لینڈ کو وکٹ دلائی اور 48 گیندوں پر دو چوکوں کی مدد سے 19 رنز بنا کر کھیلنے والے مادوشنکا کو وکٹ کیپر ٹام لیتھم کے ذریعے آؤٹ کرکے سری لنکا کی بیٹنگ لائن سمیٹ لی۔

سری لنکا کی ٹیم 47ویں اوور کی چوتھی گیند پر 171 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔

مہیش تھیکشانا 91 گیندوں پر 3 چوکوں کی مدد سے 38 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔

نیوزی لینڈ کے ٹرینٹ بولٹ نے 10 اوورز کے کوٹے میں 3 اوور میڈن کرائے اور صرف 37 رنز دیے، اسی طرح لوکی فرگوسن، مچل سینٹنر، راچن روایندرا نے بالترتیب 35، 22 اور 21 رنز دے کر 2،2 وکٹیں اپنے نام کیں۔

جواب میں نیوزی لینڈ کے اوپنرز نے 12 اوورز میں 86 رنز کا بہترین آغاز فراہم کیا۔

ڈیون کونوے نے 9 چوکوں کی مدد سے 42 گیندوں کا سامنا کیا اور 45 رنز کی اننگز کھیل پر چمیرا کو وکٹ دے گئے، جو نیوزی لینڈ کی گرنے والی پہلی وکٹ تھی۔

اوپنر راچن رویندرا بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہیں ٹھہر سکے اور مجموعے میں صرف دو رنز کا اضافہ ہونے کے بعد تھیکشانا کا شکار بنے، انہوں نے 3 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے 34 گیندوں پر 42 رنز بنائے۔

گزشتہ میچ میں پاکستان کے خلاف شان دار بیٹنگ کا مظاہرہ کرنے والے کیوی کپتان کی اننگز 15 گیندوں پر صرف 14 رنز تک محدود رہی اور 19ویں اوور کی دوسری گیند پر کریز سے بے دخل کیے گئے تو ٹیم کا اسکور 130 رنز تھا۔

سماراوکراما اور میتھیوز نے مارک چیپمین کو 145 کے اسکور پر رن آؤٹ کرکے سری لنکا کو چوتھی وکٹ دلائی، چیپمین نے صرف 7 رنز بنائے تھے۔

ڈیرل مچل نے ہدف کے حصول میں تیز بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور 31 گیندوں پر 5 چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 43 رنز بنائے اور میتھیوز کی گیند پر آؤٹ ہوئے تو اسکور 23ویں اوور میں 162 تھا۔

گلین فلپس اور ٹام لیتھم نے مزید کوئی وکٹ گرنے کا موقع نہیں دیا اور 24ویں اوور کی دوسری گیند پر 172 رنز بنا کر ٹیم کو 5 وکٹوں سے فتح دلائی اور سیمی فائنل تک ٹیم کی رسائی کو آسان بنا دیا۔

فلپس 17 اور لیتھم 2 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔

ٹرینٹ بولٹ کو اچھی باؤلنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

نیوزی لینڈ نے اس جیت کے ساتھ پاکستان اور افغانستان کو سیمی فائنل تک رسائی بہت مشکل بنادی کیونکہ دونوں ٹیموں کو اپنے اگلے میچ میں بڑے مارجن سے کامیابی حاصل کرنی ہوگی۔

قبل ازیں ٹاس کے بعد بات کرتے ہوئے کیوی کپتان کا کہنا تھا کہ موسم کی صورت حال کچھ غیر واضح ہے، ہماری توجہ کرکٹ پر مرکوز ہے، امید ہے ہم کارکردگی میں کچھ بہتری لا سکتے ہیں۔

کین ولیمسن نے کہا کہ ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی ہے، لوکی فرگوسن کو ایش سودھی کی جگہ شامل کیا گیا ہے، پچ کچھ مختلف لگ رہی ہے۔

سری لنکن کپتان نے کہا کہ ’ہم پہلے باؤلنگ کرنا چاہتے تھے لیکن اب بیٹنگ کر رہے ہیں تو بورڈ پر اچھا ٹوٹل سیٹ کرنے کی کوشش کریں گے‘۔

کوشل مینڈس نے کہا کہ آج ہمارے لیے بہت اہم میچ ہے، امید ہے ہم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے، ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی ہے، کاسن رجیتھا کی جگہ چمیکا کرونارتنے کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

کین ولیمسن کی ٹیم گزشتہ ہفتے کے آخر میں بنگلورو کے اسی گراؤنڈ پر ہونے والے بارش سے متاثرہ میچ میں پاکستان کے خلاف 401 رنز بنانے کے باوجود ہار گئی تھی۔

پاکستان نے 25.3 اوورز میں ایک وکٹ کے نقصان پر 200 رنز بنائے تھے، جس کے بعد بارش ہوگئی اور ڈی ایل ایس میتھڈ کے تحت پاکستان کو 21 رنز سے فاتح قرار دے دیا گیا تھا۔

یہ میگا ایونٹ میں کیویز کی مسلسل چوتھی شکست تھی جبکہ اس سے قبل اس نے اپنے ابتدائی چار میچ جیتے تھے۔

آخری دو ورلڈ کپ ایڈیشنز میں رنرز اپ رہنے والی نیوزی لینڈ کی ٹیم پوائنٹس ٹیبل پر اس وقت چوتھے نمبر پر ہے اور اسے سیمی فائنل میں جگہ بنانے کے لیے سری لکنا کے خلاف جیت کی ضرورت ہے۔

افغانستان اور پاکستان کے پوائنٹس نیوزی لینڈ کے برابر ہیں تاہم پاکستان بہتر رن ریٹ کے باعث برتری لیے ہوئے ہے جبکہ بھارت، جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا پہلے ہی سیمی فائنل میں جگہ بنا چکے ہیں۔

اسی طرح 2019 میں بھی نیوزی لینڈ کو سیمی فائنل میں جگہ بنانے کے لیے جدوجہد کرنا پڑا تھا اور وہ فائنل تک پہنچنے میں کامیاب رہی تھی۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں:

نیوزی لینڈ: کین ولیمسن (کپتان)، ٹام لیتھم، ڈیون کونوے، راچن رویندرا، ڈیرل مچل، گلین فلپس، جیمز نیشم، مچل سینٹنر، لوکی فرگوسن، ٹم ساؤدھی، ٹرینٹ بولٹ

سری لنکا: کوشل مینڈس (کپتان)، پاتھم نسانکا، سدیرا سماراویکراما، چارتھ اسالنکا، انجیلو میتھیوز، مہیش تھیکشانا، چمیکا کرونارتنے، دلشان مدھوشنکا، دشمنتھا چمیرا، دھننجایا ڈی سلوا اور کوسل پریرا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024