• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

ورلڈ کپ: نیوزی لینڈ کےخلاف سلو اوور ریٹ پر قومی ٹیم پر جرمانہ

شائع November 5, 2023
قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے غلطی کے ساتھ ساتھ اس جرمانے کو بھی تسلیم کر لیا — فوٹو: رائٹرز
قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے غلطی کے ساتھ ساتھ اس جرمانے کو بھی تسلیم کر لیا — فوٹو: رائٹرز

پاکستان نے ورلڈ کپ میچ میں فخر زمان کی جارحانہ بیٹنگ کی بدولت نیوزی لینڈ کو شکست تو دے دی لیکن اس میچ میں سلو اوور ریٹ پر آئی سی سی نے قومی ٹیم پر جرمانہ عائد کردیا ہے۔

بنگلورو میں کھیلے گئے میچ میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کے خلاف پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 401 رنز کا مجموعی اسکور بورڈ پر سجایا اور پاکستانی باؤلرز کی خوب درگت بنائی۔

پاکستانی باؤلرز میچ میں پڑنے والی باؤنڈریز کی وجہ سے مقررہ وقت کے دوران اوورز کا کوٹہ مکمل کرنے میں ناکام رہے۔

پاکستان کی ٹیم مقررہ وقت سے دو اوورز پیچھے تھی جس پر آئی سی سی ایلیٹ پینل کے میچ ریفری رچی رچرڈسن نے پاکستانی ٹیم پر میچ فیس کا 10 فیصد جرمانہ عائد کیا۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے کھلاڑیوں اور سپورٹ اسٹاف کے کوڈ آف کنڈٹ کے آرٹیکل 2.22 کے مطابق اگر کوئی بھی ٹیم مقررہ وقت میں اوورز ختم نہ کرسکے تو کھلاڑیوں پر فی اوور میچ فیس کا 5 فیصد جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔

پاکستانی ٹیم مقررہ وقت سے دو اوورز پیچھے تھی اس لیے اس پر میچ فیس کا 10 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا۔

قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے غلطی کے ساتھ ساتھ اس جرمانے کو بھی تسلیم کر لیا جس کے بعد باضابطہ سماعت کی ضرورت محسوس نہیں کی گئی۔

قومی ٹیم پر سلو اوور ریٹ کے یہ چارجز فیلڈ امپائر پال ولسن اور رچرڈ کیٹل برو کے ساتھ ساتھ تھرڈ امپائر رچرڈ النگ ورتھ اور چوتھے امپائر جوئیل ولسن نے عائد کیے تھے۔

واضح رہے کہ پاکستان نے فخر زمان کی جارحانہ بیٹنگ کی بدولت بارش سے متاثرہ میچ میں ڈک ورتھ لوئس قانون کے تحت 21 رنز سے فتح حاصل کی تھی۔

فخر زمان کی 11 چھکوں سے مزین 126 رنز کی شاندار اننگز کی بدولت پاکستان نے جب بارش کے سبب کھیلا روکا گیا تو ایک وکٹ کے نقصان پر 200 رنز بنا لیے تھے اور اس طرح میچ میں 21 رنز سے فتح اپنے نام کی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024