• KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:08pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:08pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:26pm

ورلڈ کپ میں بھارت کی لگاتار آٹھویں فتح، جنوبی افریقہ کو 243 رنز سے بدترین شکست

شائع November 5, 2023
جنوبی افریقی کپتان ٹیمبا باووما کو آؤٹ کرنے کے بعد کوہلی ساتھی کرکٹر جدیجا کو مبارکباد دے رہے ہیں — فوٹو: رائٹرز
جنوبی افریقی کپتان ٹیمبا باووما کو آؤٹ کرنے کے بعد کوہلی ساتھی کرکٹر جدیجا کو مبارکباد دے رہے ہیں — فوٹو: رائٹرز
ویرات کوہلی نے ون ڈے کیریئر کی 49ویں سنچری اسکور کی — فوٹو: رائٹرز
ویرات کوہلی نے ون ڈے کیریئر کی 49ویں سنچری اسکور کی — فوٹو: رائٹرز

بھارت نے ویرات کوہلی کی 49ویں سنچری اور باؤلرز کی تباہ کن باؤلنگ کی بدولت جنوبی افریقہ کو یکطرفہ مقابلے کے بعد 243 رنز کے بڑے مارجن سے شکست دے کر لگاتار آٹھویں فتح حاصل کر لی۔

کولکتہ کے ایڈن گارڈن کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں بھارتی کپتان روہت شرما نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا۔

بھارت نے اننگز کا آغاز کیا تو کپتان روہت شرما نے جارحانہ انداز اپنایا اور شبمن گل کے ساتھ مل کر پانچ اوورز میں اسکور کو 61 تک پہنچا دیا۔

جنوبی افریقہ کے لیے ورلڈ کپ میں اب تک سب سے بہترین باؤلنگ کرنے والے مارکو جینسن اور لنگی نگیدی دونوں ہی روہت شرما کے ہاتھوں تختہ مشق بنے رہے اور انہوں نے دونوں باؤلرز کے خلاف 12 رنز فی اوورز کی زائد کی اوسط سے رنز بنائے۔

اس سے قبل کہ بھارتی کپتان روہت شرما جنوبی افریقہ کے لیے مزید خطرہ بنتے، کپتان ٹیمبا باووما ٹیم کے سب سے تجربہ کار باؤلر کگیسو ربادا کو باؤلنگ پر لائے جنہوں نے پہلے ہی اوور میں روہت شرما کی 24 گیندوں پر 40 رنز کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

دوسرے اینڈ سے گل ڈٹے رہے اور کوہلی کے ساتھ اسکور کو 10 اوورز میں 91 تک پہنچا دیا لیکن 93 کے مجموعی اسکور پر نوجوان بلے باز کی 23 رنز کی باری کیشپ مہاراج کے ہاتھوں اختتام کو پہنچی۔

دو وکٹیں گرنے کے بعد ویرات کوہلی کا ساتھ دینے شریاس ائیر آئے اور دونوں نے بہترین کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے جنوبی افریقی باؤلرز کی خوب خبر لی۔

ابتدا میں نسبتاً محتاط انداز کے بعد دونوں نے تیزی سے کھیلنا شروع کیا اور تیسری وکٹ کے لیے 134 رنز کی شراکت بنا کر اسکور کو 227 تک پہنچا دیا۔

تیزی سے اسکور بنتے دیکھ کر جنوبی افریقہ کے کپتان نے لنگی نگیدی کو گیند تھمائی جن کے لگاتار دو اوورز میں پہلی گیند پر چوکے لگانے کے باوجود بھارتی بلے باز بقیہ گیندوں پر رنز کے لیے جدوجہد کرتے رہے اور پھر رنز نہ بننے کے دباؤ میں شریاس ائیر 77 رنز بنانے کے بعد نگیدی کی ہی وکٹ بن گئے۔

اس کے بعد بھارت کے رنز بنانے کی رفتار میں نمایاں کمی آگئی اور نئے بلے باز لوکیش راہول کے ساتھ ساتھ وکٹ پر سیٹ کوہلی بھی تیزی سے کھیلنے سے قاصر نظر آئے۔

ائیر کے آؤٹ ہونے کے بعد بھارتی بلے باز اگلی 32 گیندوں پر صرف 22 رنز بنا سکے اور پھر رنز کے جمود کو توڑنے کے لیے چھکا مارنے کی کوشش میں راہول اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔

کوہلی نے دوسرے اینڈ سے ذمہ دارانہ انداز میں کھیلتے ہوئے سنچری کی جانب سفر جاری رکھا جبکہ نئے بلے باز سوریا کمار یادیو نے 14 گیندوں پر 22 رنز بنا کر اسکور کو 285 تک پہنچا دیا۔

اختتامی اوورز میں رویندرا جدیجا نے جارحانہ انداز اپناتے ہوئے 15 گیندوں پر 29 رنز بنائے جس کی بدولت بھارتی ٹیم نے مقررہ اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 326 رنز بنائے۔

ویرات کوہلی اختتامی اوورز میں کسی بھی موقع پر جارحانہ انداز میں نہ کھیل سکے لیکن انہوں نے ایک اینڈ سنبھالے رکھا اور ون ڈے کرکٹ میں 49ویں سنچری بنا کر اس فارمیٹ میں سب سے زیادہ سنچریوں کا سچن ٹنڈولکر کا ریکارڈ برابر کردیا۔

ویرات کوہلی نے 121 گیندوں پر 10 چوکوں کی مدد سے 101 رنز بنائے۔

اب تک ورلڈ کپ میں جنوبی افریقہ کے سب سے کامیاب باؤلر مارکو جینسن اس بار سب سے مہنگے ثابت ہوئے اور انہوں نے ایک وکٹ کے عوض 94 رنز دیے جبکہ لنگی نگیدی، تبریز شمسی اور ربادا نے بھی ایک، ایک وکٹ لی۔

جنوبی افریقہ کی اننگز کا آغاز مایوس کن انداز میں ہوا اور اب تک ورلڈ کپ میں چار سنچریاں بنانے والے ڈی کوک کا بلا اس بار خاموش رہا اور وہ دوسرے ہی اوور میں محمد سراج کو وکٹ دے بیٹھے۔

ٹیمبا باووما بھارتی باؤلرز سراج اور جسپریت بمراہ سے تو بچنے میں کامیاب رہے لیکن رویندرا جدیجا کے خلاف اپنی وکٹیں محفوظ نہ رکھ سکے۔

اننگز کا پہلا پاور پلے ختم ہونے سے قبل ہی بھارت کو تیسری کامیابی اس وقت ملی جب محمد شامی نے ایڈن مرکرم کو وکٹوں کے عقب میں راہول کے ہاتھوں کیچ کرا دیا۔

اسکور ابھی بمشکل 40 تک پہنچا ہی تھا کہ کلاسن کے خلاف جدیجا نے ایل بی ڈبلیو کی زوردار اپیل کی جسے امپائر نے مسترد کردیا لیکن اسپنر کے اصرار پر بھارتی کپتان نے ریویو لیا اور یہ فیصلہ بالکل درست ثابت ہوا کیونکہ گیند وکٹوں کو لگ رہی تھی۔

محمد شامی کی جانب سے کرائے گئے اگلے اوور میں بھی کچھ ایسے ہی مناظر دیکھنے کو ملے جب فاسٹ باؤلر کی وین ڈر ڈوسن کے خلاف ایل بی ڈبلیو کی زوردار اپیل امپائر پال رائفل نے مسترد کردی لیکن ایک مرتبہ پھر روہت شرما نے ریویو لیا اور ایک مرتبہ پھر یہ فیصلہ درست ثابت ہوا۔

40 رنز پر 5 وکٹیں گرنے کے بعد میچ کا نتیجہ واضح ہو چکا تھا لیکن اس مشکل وقت میں ڈیوڈ ملر نے وکٹ پر رکنے کی کوشش نہ کی، جارح مزاج بلے باز نے جدیجا کو پیڈل سوئپ پر ایک چوکا مارا اور دوبارہ اسی کوشش میں بولڈ ہو گئے۔

کیشپ مہاراج صرف 7 رنز بنانے کے بعد جدیجا کا ایک اور شکار بنے جبکہ اننگز میں سب سے زیادہ 14 رنز بنانے والے مارکو جینسن کا کام کلدیپ یادیو نے تمام کردیا۔

جدیجا نے اسپنرز کے لیے سازگار وکٹ کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور ربادا کا اپنی ہی گیند پر کیچ کر کے میچ میں پانچویں وکٹ لی۔

جنوبی افریقہ کی پوری ٹیم 28ویں اوور کی پہلی گیند پر صرف 83 رنز بنا کر ڈھیر ہو گئی اور بھارت نے ایک اور بڑی فتح حاصل کرتے ہوئے میچ میں 243 رنز سے کامیابی حاصل کر لی۔

بھارت کی جانب سے جدیجا نے عمدہ باؤلنگ کرتے ہوئے 33 رنز کے عوض پانچ وکٹیں لیں جبکہ شامی اور کلدیپ نے دو، دو وکٹیں اپنے نام کیں۔

اپنی 35ویں سالگرہ پر ون ڈے کیریئر کی 49ویں سنچری بنانے والے ویرات کوہلی کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

بھارت: روہت شرما (کپتان)، شبمن گل، ویرات کوہلی، شریاس ائیر، کے ایل راہول، سوریا کمار یادو، رویندرا جدیجا، محمد شامی، جسپریت بمراہ، کلدیپ یادیو، محمد سراج۔

جنوبی افریقہ: ٹیمبا باووما (کپتان)، ایڈن مرکرم، کوئنٹن ڈی کوک، راسی وین ڈر ڈوسن، ہینریچ کلاسن، ڈیوڈ ملر، مارکو جینسن، کگیسو ربادا، کیشپ مہاراج، لنگی نگیدی، تبریز شمسی۔

کارٹون

کارٹون : 18 نومبر 2024
کارٹون : 17 نومبر 2024