• KHI: Fajr 5:51am Sunrise 7:12am
  • LHR: Fajr 5:31am Sunrise 6:58am
  • ISB: Fajr 5:39am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:51am Sunrise 7:12am
  • LHR: Fajr 5:31am Sunrise 6:58am
  • ISB: Fajr 5:39am Sunrise 7:09am

وزیرستان کے پتھریلے میدانوں سے ورلڈکپ تک کا سفر، محمد وسیم نے اپنا کریئر کیسے شروع کیا؟

شائع November 4, 2023
فائل فوٹو: ایکس
فائل فوٹو: ایکس

پاکستان کے شمالی علاقے وزیرستان سے تعلق رکھنے والے قومی فاسٹ باؤلر محمد وسیم جونئیر کا کہنا ہے کہ جب انہیں معلوم ہوا کہ پہلی بار وہ ورلڈکپ کھیلنے پاکستان کی نمائندگی کرنے جارہے ہیں تو انہیں اتنی خوشی تھی کہ رات بھر نہیں آئی۔

محمد وسیم جونیئر نے ورلڈکپ 2023 میں 31 اکتوبر کو بنگلادیش کے خلاف 3 وکٹیں اور 27 اکتوبر کو جنوبی افریقہ کے خلاف 2 وکٹیں حاصل کی تھیں، وہ پاکستان کے لیے پہلی بار ورلڈکپ اسکواڈ میں شامل ہوئے جو اس وقت بھارت میں کھیلا جارہا ہے۔

محمد وسیم نے 2020 میں جنوبی افریقہ میں ہونے والے انڈر 19 ورلڈ کپ میں پاکستان کی نمائندگی کی تھی۔

پاکستان انڈر 19 ٹیم میں حصہ بننے کے بعد انہوں نے پاکستان سُپر لیگ میں اسلام یونائیٹڈ کی نمائندگی کی تھی، ان کے شاندار اسپیل سے کئی بلے باز لڑکھڑا گئے تھے۔

انٹرنینشل کرکٹ کونسل کی جانب سے جاری ویڈیو میں محمد وسیم نے اپنے کریئر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جب انہیں معلوم ہوا کہ وہ پہلی بار ورلڈکپ اسکواڈ کا حصہ بن گئے ہیں تو انہیں رات بھر نیند نہیں آئی۔

انہوں نے بتایا کہ کرکٹ کھیلنا میرا خواب تھا، اپنے علاقے جنوبی وزیرستان سے ٹیپ بال کھیل کر کریئر شروع کیا، وزیرستان کے پتھریلے میدانوں میں باؤلنگ کرنا مشکل تھی، سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور بہت جدوجہد کرنا پڑی تھی۔

فائل فوٹو: ایکس
فائل فوٹو: ایکس

بھارت کے میدان میں پہلی بار ورلڈکپ کھیلنے سے متعلق محمد وسیم نے کہا کہ وہ بہت پُرجوش تھے، ’جب مجھے پتا چلا کہ میں ورلڈکپ کھیلنے جارہا ہوں تو اس وقت مجھے اتنی خوشی تھی کہ رات بھر نیند نہیں آئی۔‘

بنگلادیش کے خلاف شاندار باؤلنگ کرنے پر محمد وسیم جونیئر نے کہا کہ ’اس کی خاص وجہ یہ ہے کہ میں ریورس سوئنگ باؤلنگ بہت اچھی کرتا ہوں اور اس وقت گیند ریورس سوئنگ ہورہی تھی جس کا مجھے فائدہ ہوا۔

فائل فوٹو: ایکس
فائل فوٹو: ایکس

انہوں نے کہا کہ وہ شروع سے انگلش آل راؤنڈر بین اسٹروک کے مداح ہیں۔

محمد وسیم جونیئر نے بتایا کہ ’میں بین اسٹروک کو فالو کرتا ہوں اور انہی کی طرح بننا چاہتا ہوں، وہ بیٹنگ، باؤلنگ اور فیلڈنگ میں اپنی 100 فیصد پرفارمنس دیتے ہیں، اس لیے وہ مجھے پسند ہیں اور میں خود بھی آل راؤنڈر کے طور پر پاکستان کی نمائندگی کرنا چاہتا ہوں۔

انہوں نے خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ انٹرنیشنل کرکٹ میں سب سے زیادہ وکٹ لینے والے کھلاڑی بننا چاہتے ہیں اور ورلڈ کپ جیتنے میں پاکستان کی مدد کرنا چاہتے ہیں اور یہی ان کی خواہش ہے۔

کارٹون

کارٹون : 20 دسمبر 2024
کارٹون : 19 دسمبر 2024