• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:02pm Isha 6:29pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:02pm Isha 6:29pm

اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان، 400 پوائنٹس اضافے کے بعد 52 ہزار کی حد عبور

شائع November 1, 2023
11 بج کر 22 منٹ پر پی ایس ایکس کی صورتحال — فوٹو: پی ایس ایکس
11 بج کر 22 منٹ پر پی ایس ایکس کی صورتحال — فوٹو: پی ایس ایکس

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج مثبت رجحان دیکھا گیا جہاں ٹریڈنگ کے آغاز پر بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 300 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ہوا جبکہ مجموعی طور پر 400 سے زائد پوائنٹس اضافے کے ساتھ 52 ہزار کی حد عبور کرلیا۔

اسٹاک ایکسچینج میں 422.36 پوائنٹس یا 0.81 فیصد اضافہ ہوا اور 52 ہزار 342.63 پوائنٹس پر بند ہوا جبکہ گزشتہ روز 51 ہزار 920.27 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق تقریباً 11 بج کر 22 منٹ پر کے ایس ای-100 انڈیکس 0.71 فیصد یا 369 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 6 سال بعد 52 ہزار کی ایک اور نفسیاتی حد عبور کر گیا تھا۔

گزشتہ روز اعلان کردہ مانیٹری پالیسی برقرار رکھنے پر شیئرز کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا گیا، اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے افراط زر پر قابو پانے کے لیے شرح سود 22 فیصد پر برقرار رکھا جبکہ مرکزی بینک کا یہ فیصلہ زیادہ تر تجزیہ کاروں کی توقعات کے عین مطابق تھا۔

انٹرمارکیٹ سیکیورٹیز کے سربراہ رضا جعفری نے کہا کہ معیشت پر زیادہ توجہ، آگے بڑھنے کے لیے مالیاتی معاملات سے متعلق مثبت امکانات اور آئی ایم ایف جائزے کی کامیابی کے ساتھ تکمیل کی امید مثبت رجحان کے معاون عوامل ہیں۔

ابھی تک ورلڈ کال ٹیلی کام لمیٹڈ، سنرجی کو پی کے لمیٹڈ، پاکستان ریفائنری لمیٹڈ، پاک الیکٹرون لمیٹڈ، آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ جیسی کمپنیوں کے شیئرز کی خرید و فروخت زیادہ دیکھی گئی۔

سرفہرست دیگر کمپنیوں میں پریمیئر انشورنس لمیٹڈ، غازی فیبرکس انٹرنیشنل لمیٹڈ، ڈنڈوٹ سیمنٹ کمپنی لمیٹڈ اور یونی کیپ مضاربہ شامل ہیں۔

فرسٹ نیشنل ایکویٹیز کے چیف ایگزیکٹیو علی ملک نے کہا کہ مارکیٹ میں بہتری معاشی صورت حال میں بہتری اور جنوری کے آخر میں انتخابات کے انعقاد کی امید کی وجہ سے آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کمپنیوں کا منافع اس وقت اچھا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گوکہ انڈیکس میں اضافہ ہو رہا ہے لیکن مارکیٹ کا حجم تاحال بہت کم ہے۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024