بابر اعظم، ٹیم انتظامیہ کے خلاف ’مذموم مہم‘ پر مکی آرتھر برہم
پاکستان کرکٹ ٹیم کے ڈائریکٹر مکی نے ورلڈ کپ میں مسلسل چوتھی شکست کا سامنا کرنے کے بعد قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم اور ٹیم انتظامیہ کے خلاف جاری ’مذموم مہم‘ پر خبردار کرتے ہوئے برہمی کا اظہار کیا ہے۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق قومی ٹیم کے ڈائریکٹر نے چنئی میں جنوبی افریقہ سے سنسنی خیز مقابلے میں شکست کے بعد میڈیا سے بات کے دوران ان خیالات کا اظہار کیا جبکہ اس شکست کے بعد ٹیم کی سیمی فائنل تک رسائی کے امکانات بھی انتہائی کم ہوگئے ہیں۔
روایتی حریف بھارت اور آسٹریلیا سے شکست کے علاوہ 1992 ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم کو قدرے کمزور افغانستان ٹیم نے 8 وکٹوں سے شکست دے دی تھی، اس کے بعد پاکستان کو جنوبی افریقہ کے خلاف بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
پوائنٹس ٹیبل پر چھٹے نمبر پر موجود پاکستانی ٹیم نے فیورٹ ٹیموں میں سے ایک کے طور پر مہم شروع کیا تھا لیکن اب چار سالہ ٹورنامنٹ سے جلد باہر ہونے کے امکانات ہیں، اس کے با وجود مکی آرتھر نے بابر اعظم اور انتظامیہ کی حمایت کی۔
انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ’بابر اعظم ، چیف سلیکٹر انضی(انضمام الحق)، ہمارے کوچز اور انتظامیہ کے خلاف وچ ہنٹ نا انصافی ہے‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’مجھے یہ معلوم ہے کہ لڑکوں نے کوشش کی اورکوچنگ اسٹاف اور کھلاڑیوں کی محنت بہترین تھی، اگر وہ کھلاڑیوں کی محنت دیکھ لیتے تو حیران رہ جاتے۔
پاکستان نے جنوبی افریقہ کے خلاف 270 رنز بنائے اور اپنے باؤلرز کے ذریعے جوابی وار کیا مگر صرف ایک وکٹ سے ہار گئے۔
انہوں نے بتایا کہ افغانستان سے میچ کے مقابلے میں آج ڈریسنگ روم کا ماحول بالکل مختلف تھا، افغانستان سے میچ میں تمام شعبوں میں ہماری کارکردگی اوسط درجے کی تھی۔
مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ ’آج ہماری بلے بازی بس ٹھیک تھی، مگر میرا خیال ہے کہ ہم نے اچھی گیند بازی کی، مجھے ان کھلاڑیوں پر فخر ہے کیونکہ وہ تلخ اختتام تک لڑے ’۔