فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی، شوبز شخصیات نے اپنی سرگرمیاں محدود کردیں
اسرائیلی بمباری کے باعث غزہ میں جاری تباہی پر اداکارہ اشنا شاہ اور فیصل قریشی نے اپنی سرگرمیاں محدود کرتے ہوئے فلسطینیوں سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
اشنا شاہ نے سماجی پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ’7 اکتوبر کے بعد سے ہمیں اس بات کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے کہ کوئی ایسا فوٹو شوٹ نہ کروائیں جس میں گلیمر یا پرکشش ہو، ہم موجودہ صورتحال اور لوگوں کے جذبات کو سمجھتے ہیں اور ان کا احترام کرتے ہیں۔‘
اداکارہ نے کہا کہ ہم یہ بھی سمجھتے ہیں کہ کچھ کاروبار اس مشکل وقت میں بھی اپنا کام جاری رکھتے ہیں کیونکہ کام کو روک نہیں سکتے، لیکن میں غزہ میں جاری نسل کشی کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے اپنے پلیٹ فارم کا استعمال کرتی رہوں گی۔
اس کے علاوہ اداکار اور میزبان فیصل قریشی نے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے رواں سال اپنی سالگرہ نہ منانے کا اعلان کرتے ہوئے مداحوں کو غزہ کے لوگوں کے لیے دعا کرنے کی درخواست کی ہے۔
انسٹاگرام اسٹوری پر فیصل قریشی نے اپنے چاہنے والوں، دوستوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’آج میں آپ کے پاس دلی التجا کے ساتھ حاضر ہوا ہوں، غزہ اور ہمارے اردگرد کی دنیا کی موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے میں اس سال اپنی سالگرہ نہیں منا رہا۔‘
49 سالہ فیصل قریشی نے اپنے چاہنے والوں سے مزید کہا کہ وہ فلسطین کے لیے دعا کریں، ’آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ فلسطین کے لیے دعا کریں، اللہ اس دنیا کو ہم سب کے لیے پرامن رکھے، آپ کی محبت کا شکریہ، مجھے اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں۔‘
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اسرائیلی بمباری کے باعث فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم پر متعدد پاکستانی اداکاروں نے غزہ کے لوگوں کے لیے ہمدری کا اظہار کرتے ہوئے سیز فائر کا مطالبہ کیا اور اسرائیل کو ’نسل پرست ریاست‘ قرار دیا ہے۔
حال ہی میں اداکارہ ماہرہ خان نے غزہ میں ہونے والی تباہی کی فوٹیجز شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’یہ فلسطینی عوام کی نسل کشی ہے، یہ بے گناہ انسانوں کا قتل ہے۔‘
ماہرہ خان نے لکھا تھا کہ ’تاریخ ان لوگوں کو یاد رکھے گی جن کے پاس اقتدار ہونے کے باوجود وہ خاموش رہے، ان کے ہاتھوں میں معصوموں کا خون رہے گا۔
ماہرہ نے کہا کہ وہ ٹوٹے ہوئے دل کے ساتھ ہر لمحے فلسطینیوں کے لیے دعا کر رہی ہیں۔
یاد رہے کہ کئی دہائیوں سے اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر بمباری کے بعد 7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیل کے فوجی اڈوں اور بستیوں پر اچانک حملہ کیا تھا۔
اس حملے کے بعد تقریباً تین ہفتوں سے اسرائیل کے جنگی طیارے غزہ کی پٹی پر مسلسل بمباری کر رہے ہیں، جس کے نتیجے میں معصوم بچوں سمیت تقریباً 5 ہزار سے زائد افراد مارے جاچکے ہیں جبکہ ہزاروں زخمی ہیں۔