• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am

غزہ میں اسرائیلی فوج کے مظالم انسانیت، اقدار کی خلاف ورزی کا عکاس ہیں، آرمی چیف

شائع October 24, 2023
آرمی چیف سے فلسطینی سفیر نے ملاقات کی— فوٹو: ریڈیو پاکستان
آرمی چیف سے فلسطینی سفیر نے ملاقات کی— فوٹو: ریڈیو پاکستان

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ غزہ سے فلسطینیوں کا جبری انخلا انسانیت کے خلاف جرائم کا عکس ہے، عالمی برادری کو اسرائیلی فوج کو ان مظالم سے باز رکھنے کے لیے متحرک ہونا چاہیے۔

سرکاری خبر ایجنسی ’اے پی پی‘ کی رپورٹ کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) سے جاری بیان میں کہا گیا کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے پاک فوج کے جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) میں فلسطین کے سفیر احمد جواد نے ملاقات کی اور اس دوران آرمی چیف نے غزہ میں عام شہریوں کے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔

ملاقات میں آرمی چیف نے اسرائیلی فوج کی جانب سے معصوم شہریوں کے بے دریغ قتل، اسکولوں، جامعات، امدادی کارکنوں اور ہسپتالوں پر حملوں پر تشویش کا اظہار کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ آرمی چیف نے کہا کہ فلسطین پر غیرقانونی قبضے کے خاتمے کے اصولی مؤقف کی حمایت جاری رکھیں گے۔

جنرل عاصم منیر نے کہا کہ غزہ سے فلسطینیوں کا جبری انخلا انسانیت کے خلاف جرائم کا عکس ہے، عالمی برادری اسرائیلی فوج کو جاری مظالم کی حوصلہ افزائی سے باز رکھنے کے لیے متحرک ہو۔

آرمی چیف نے 1967 سے پہلے قائم سرحد کی بنیاد پر فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی خود غرضی اور تنگ نظری کے تحت جبر ہو رہا ہے، اسرائیلی فوج کے مظالم انسانیت اور شہری اقدار کی خلاف ورزی کے عکاس ہیں۔

غزہ پر حملے

یاد رہے کہ کئی دہائیوں سے اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر بمباری کے بعد 7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیل کے فوجی اڈوں اور بستیوں پر اچانک حملے کیے تھے۔

حماس کی جانب سے اسرائیل پر ’سرپرائز حملے‘ کے نتیجے میں 1400 افراد ہلاک ہوگئے تھے، تاہم اسرائیلی کی طرف سے ’جوابی‘ کارروائی شروع کردی گئی اور شہری علاقوں، گھروں، ہسپتالوں، سرکاری اور نجی املاک پر شدید بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں اب تک 2 ہزار 360 بچوں سمیت 5 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق اور ہزاروں کی تعداد میں بے گھر ہو چکے ہیں۔

واضح رہے کہ فلسطین میں غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی بدترین بمباری کے بعد انسانی بحران ہر گزرتے دن کے ساتھ شدت اختیار کرتا جا رہا ہے جہاں پانی، ایندھن ختم اور بجلی بھی نہیں ہے تاہم اب محدود پیمانے پر امدادی سامان بھیجا گیا ہے۔

اسرائیل نے 9 اکتوبر کو شروع کیے گئے مکمل محاصرے کے دوران غزہ کو بجلی کی سپلائی منقطع کر دی تھی جس سے فلسطینی سرزمین اور باقی دنیا کے درمیان رابطہ رکھنے میں شدید تعطل کا سامنا ہے۔

ادھر 15 اکتوبر کو نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا تھا کہ ہم فلسطین کو فوری انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں اور اس حوالے سے مصری حکام سے رابطے میں ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جلیل عباس جیلانی نے کہا تھا کہ فلسطین میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کی مذمت کرتے ہیں، اسرائیل فلسطین کے عوام کی نسل کشی کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ فلسطین میں بہت افسوس ناک صورت حال چل رہی ہے، وہاں لوگوں کے پاس کھانا، پانی نہیں ہے، فلسطین میں خواتین بچے، محفوظ نہیں ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024