• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm

ورلڈ کپ میں دفاعی چیمپیئن انگلینڈ کو بدترین شکست، جنوبی افریقہ 229 رنز سے کامیاب

شائع October 21, 2023
کلاسن نے 67 گیندوں پر 4 چھکوں اور 12 چوکوں کی مدد سے 109 رنز بنائے — فوٹو: رائٹرز
کلاسن نے 67 گیندوں پر 4 چھکوں اور 12 چوکوں کی مدد سے 109 رنز بنائے — فوٹو: رائٹرز

ورلڈ کپ 2023 کے اہم میچ میں جنوبی افریقہ نے ہنریچ کلاسن، ریزا ہینڈرکس اور مارکو جینسن کی جارحانہ بیٹنگ کے بعد باؤلرز کی عمدہ کارکردگی کی بدولت دفاعی چیمپیئن انگلینڈ کو 229 رنز سے شکست دے دی۔

بھارت کے شہر ممبئی کے وانکھیڈے کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں انگلش کپتان جوز بٹلر نے ٹاس جیت کر جنوبی افریقہ کو بیٹنگ کی دعوت دی۔

جنوبی افریقہ نے اننگز کا آغاز کیا تو کوئنٹن ڈی کوک نے میچ کی پہلی ہی گیند پر چوکا رسید کیا لیکن اگلی ہی گیند پر وہ ریس ٹوپلی کی گیند پر وکٹ کیپر کو کیچ دے بیٹھے۔

اس کے بعد ریزا ہینڈرکس کا ساتھ دینے راسی وین ڈر ڈوسن آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے دوسری وکٹ کے لیے 124 رنز کی ساجھے داری بنائی۔

اس مرحلے پر عادل رشید نے اپنی ٹیم کو اہم کامیابی دلاتے ہوئے ڈوسن کی 60 رنز کی اننگز کا خاتمہ کر دیا۔

ورلڈ کپ میں پہلا میچ کھیلنے والے ریزا ہینڈرکس نے 75 گیندوں پر تین چھکوں اور 9 چوکوں کی مدد سے 85 رنز کی باری کھیلی لیکن اس سے قبل کہ وہ سنچری بناتے، عادل رشید نے اپنی ٹیم کو ایک اور کامیابی دلاتے ہوئے ہینڈرکس کو چلتا کردیا۔

قائم کپتان ایڈرن مرکرم کے ہمراہ کلاسن نے میدان سنبھالا اور دونوں کھلاڑیوں نے 59 رنز کی شراکت بناتے ہوئے اسکور 233 رنز تک پہنچا دیا لیکن اس مرحلے پر پروٹیز کو یکے بعد دیگرے نقصان پہنچا اور ٹوپلی نے 42 رنز بنانے والے مرکرم کے بعد ڈیوڈ ملر کی اننگز کا بھی خاتمہ کردیا۔

37ویں اوور میں 243 رنز پر 5 وکٹیں گرنے کے بعد جنوبی افریقہ کی بڑے اسکور کی امیدیں ماند پڑتی نظر آرہی تھیں لیکن وکٹ پر آنے والے نئے بلے باز مارکو جینسن نے کلاسن کے ہمراہ اگلے چند اوورز میں میچ کا نقشہ بدل دیا۔

دونوں کھلاڑیوں نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے انگلش باؤلرز کو تختہ مشق بنا دیا اور چھکے چوکوں کی برسات کرتے ہوئے 76 گیندوں پر 151 رنز کی شراکت بنائی اور جنوبی افریقہ کو مضبوط مقام تک پہنچا دیا۔

کلاسن نے 67 گیندوں پر 4 چھکوں اور 12 چوکوں کی مدد سے 109 رنز بنائے اور جب وہ آؤٹ ہوئے تو اسکور بورڈ پر 394 رنز کا مجموعہ جنوبی افریقہ کی برتری کا ثبوت پیش کررہا تھا۔

تاہم اس بڑے اسکور کا اصل سہرا جینسن کے سر رہا جنہوں نے صرف 42 گیندوں پر 6 فلک بوس چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے 75 رنز کی باری کھیلی۔

جنوبی افریقہ نے مقررہ اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 399 رنز بنائے۔

انگلینڈ کی جانب سے ٹوپلی نے 88 رنز کی پٹائی کے بعد 3 وکٹیں لیں جبکہ گس ایٹکنسن اور عادل رشید نے دو، دو وکٹیں اپنے نام کیں۔

ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ کی اوپننگ جوڑی نے ٹیم کو صرف 18 رنز کا آغاز فراہم کیا ہی تھا کہ جونی بیئراسٹو باؤنڈری پر کھڑے ڈوسن کو کیچ دے بیٹھے۔

جنوبی افریقہ کا جو روٹ پھنسانے کا منصوبہ کارگر رہا اور وہ لیگ سلپ میں کھڑے ڈیوڈ ملر کو کیچ دے کر مارکو جینسن کی وکٹ بن گئے۔

جینسن نے عمدہ یٹنگ کے بعد شاندار باؤلنگ کا بھی مظاہرہ کیا اور اپنے اگلے اوور کی پہلی ہی گیند پر ڈیوڈ ملان کی قیمتی وکٹ حاصل کر لی۔

ایک عرصے کے بعد انگلش ٹیم میں واپس آنے والے گزشتہ ورلڈ کپ کے ہیرو بین اسٹوکس اپنی واپسی کو یادگار نہ بنا سکے اور ٹیم کو بیچ منجدھار چھوڑ کر چلتے بنے اور اس طرح انگلینڈ کی ٹیم 67 رنز پر 4 وکٹیں گنوا بیٹھی۔

جوز بٹلر نے روایتی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے 15 رنز بنائے اور ہیری بروک کے ہمراہ اسکور 67 تک پہنچایا لیکن اسی اسکور پر وہ جیرالڈ کوئٹزے کی گیند پر وکٹ کیپر کو کیچ دے کر چلتے بنے۔

ایک گیند بعد ہی کوئٹزے نے ایک اور کاری ضرب لگاتے ہوئے ہیری بروک کو ایل بی ڈبلیو کیا تو انگلش ٹیم 68 رنز پر تمام مستند بلے بازوں کی خدمات سے محروم ہو چکی تھی۔

عادل راشد نے بھی معاملے کی نزاکت کو نہ سمجھتے ہوئے بڑے شاٹس کھیلنے پر ہی اکتفا کیا اور 10 رنز بنا کر چلتے بنے جبکہ ٹوپلی آؤٹ ہوئے تو انگلینڈ کی ٹیم 100 کے مجموعے پر 8 وکٹیں گنوا چکی تھی۔

اس مرحلے پر گس ایٹکنسن کا ساتھ دینے مارک وُڈ آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے بڑے شاٹس کھیلنا شروع کردیے۔

شکست واضح نظر آتے ہوئے انگلینڈ کے ٹیل اینڈرز نے زیادہ سے زیادہ رنز بنانے کی حکمت عملی اپنائی اور نویں وکٹ کے لیے 33 گیندوں پر 70 رنز کی شراکت قائم کی لیکن کیشپ مہاراج نے 35 رنز بنانے والے ایٹکنسن کو آؤٹ کر کے بالآخر دفاعی چیمپیئن ٹیم کی بساط 170 رنز پر لپیٹ دی۔

مارک وُڈ نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے صرف 17 گیندوں پر پانچ چھکوں اور دو چوکوں کی مدد سے 43 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ ریس ٹوپلی انجری کے سبب بیٹنگ کے لیے نہیں آ سکے۔

نیدرلینڈز سے شکست کھانے والی جنوبی افریقہ نے عالمی کپ میں شان دار انداز میں واپسی کرتے ہوئے میچ میں 229 رنز سے کامیابی حاصل کر کے پوائنٹس ٹیبل پر تیسری پوزیشن سنبھال لی۔

یہ ورلڈ کپ میں رنز کے اعتبار سے انگلینڈ کی سب سے بڑی شکست ہے۔

انگلینڈ کی غیرذمہ دارانہ بیٹنگ کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جب 170 رنز پر ٹیم آؤٹ ہوئی تو میچ میں 28 اوورز کا کھیل باقی تھا۔

جنوبی افریقہ کی جانب سے کوئٹزے نے تین جبکہ نگیدی اور جینسن نے دو، دو وکٹیں اپنے نام کیں۔

سنچری بنانے والے کلاسن کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

جنوبی افریقہ: کوئنٹن ڈی کوک (وکٹ کیپر)، رِضا ہینڈرکس، راسی وین ڈر ڈوسن، ایڈن مرکرم (کپتان)، ہینرک کلاسن، ڈیوڈ ملر، مارکو جانسن، کگیسو ربادا، کیشو مہاراج، لنگی نگیڈی، جیرالڈ کوٹزی

انگلینڈ: جوز بٹلر (کپتان)، جونی بیرسٹو، ڈیوڈ ملان، جو روٹ، بین اسٹوکس، ہیری بروک، ڈیوڈ ولی، عادل رشید، گس اٹکنسن، مارک ووڈ، ریس ٹوپلی

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024