اسرائیلی وزیردفاع کا غزہ پر زمینی حملے کا اشارہ، ’فوج جلد ہی غزہ کو اندر سے دیکھے گی‘
اسرائیل کے وزیردفاع یووگیلینٹ نے غزہ میں زمینی کارروائی کا اشارہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ فوج جلد ہی غزہ کے اندر جا کر دیکھے گی جبکہ عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے توقع ظاہر کی ہے کہ کل مصری سرحد سے امداد بھیج دی جائے گی۔
خبرایجنسی انادولو کی رپورٹ کے مطابق یووگیلینٹ نے سرحد میں فوجیوں سے ملاقات کے بعد بتایا غزہ میں کارروائی کا اشارہ دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپ نے ابھی غزہ دور دیکھا ہے، جلد ہی آپ اندر سے بھی دیکھیں گے، احکامات آجائیں گے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے بھی غزہ کے قریب فوجیوں سے ملاقات کی اور کہا کہ ہم پوری قوت کے ساتھ جیتنے کے لیے جا رہے ہیں۔
فلسطین کی صحافیوں کی تنظیم نے کہا ہے کہ اسرائیل کی بمباری میں 7 اکتوبر سے اب تک 16 فسلطینی صحافی جان بحق ہوچککے ہیں۔
ایک بیان میں تنظیم نے بتایا کہ بمباری کی وجہ سے درجنوں صحافی زخمی ہوگئے ہیں۔
فلسطین کی وزارت صحت نے بتایا کہ جوبالیا مہاجر کیمپ پر اسرائیل کی فضائی کارروائی سے 18 فسلطینی جاں بحق ہوگئے ہیں۔
ترک چینل این ٹی وی نے بتایا کہ انقرہ میں اسرائیل کے سفیر اریت لیلیان نے دیگر سفارت کاروں کے ساتھ ترک چھوڑ دیا ہے۔
خبرایجنسی رائٹرز کے مطابق اسرائیلی سفارت خانے کی جانب سے ردعمل دینے سے گریز کیا گیا۔
رواں ہفتے کے شروع میں اسرائیل کی قومی سلامتی کونسل نے ترکی میں سفر کے حوالے سے انتباہ جاری کیا تھا اور بتایا تھا کہ جو لوگ غزہ کے تنازع سے غصے میں ہیں ان کی جانب سے اسرائیلیوں کو نشانہ بنائے جانے کا خدشہ ہے۔
انہوں نے ترکی میں موجود اسرائیل کے لوگوں پر زور دیا تھا کہ وہ جتنا ممکن ہو جلدی ترک سے نکل جائیں، اس کے بعد اسرائیلی ایئرلائنز نے ترکی چھوڑنے کے خواہاں اپنے لوگوں کو لے جانے کے لیے پروازوں کا انتظام کیا تھا۔
عالمی ادارہ صحت کا غزہ کیلئے روزانہ کی بنیاد پر ایندھن سمیت امداد کا مطالبہ
عالمی ادارہ صحت نے غزہ کے لیے ایندھن سمیت امداد بھیجنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ادارے کے ادویات کے ٹرک مصر اور غزہ کی سرحد کے قریب کھڑے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈھانوم نے کہا کہ 5 ٹرک ادویات غزہ اور مصر کی سرحد کے درمیان کھڑے ہیں، ہمارے ٹرک غزہ جانے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ سرحد کھلتے ہی امدادی اشیا بھیجنے کا راستہ بن جائے گا۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے اسرائیل پر زور دیا کہ غزہ کے لیے ایندھن کی فراہمی، پانی، خوراکک اور ادویات کی فراہمی کی اجازت دیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اسرائیل کی جانب سے کل کیے گئے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہیں کہ وہ مصر سے پانی، خوراک اور ادویات کی ترسیل نہیں روکیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہسپتالوں کے جنریٹرز، ایمبولینسز اور پلانٹس کے لیے ایندھن کی بھی اشد ضرورت ہے اور ہم اسرائیل پر زور دیتے ہیں کہ وہ ایندھن کو بھی زندگی بچانے والی اشیا میں شمار کریں اور غزہ بھیجنے کی اجازت دیں۔
تیدروس ایڈھانوم نے کہا کہ گولی اور بم فلسطین اور اسرائیل کی صورت حال کا حل نہیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سے صرف تباہی اور خوف کے سوا ہمیں کچھ نہیں ملے گا اور اس سے خطہ بھی محفوظ نہیں ہوگا بلکہ حقیقت اس کے برعکس ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ اس تنازع کے واحد حل کی امید صرف مذاکرات، سمجھداری اور امن ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ غزہ کے لیے امدادی اشیا پہنچانے کے لیے فوری رسائی دی جائے جہاں اسرائیل نے 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد راستے بند کر رکھے ہیں۔
خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق انتونیو گوتریس نے قاہرہ میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں خوراک، پانی اور ایندھن کی ضرورت ہے، یہ ہمارے بڑے پیمانے پر درکار ہیں کیونکہ کوئی معمولی کام نہیں ہے بلکہ 24 لاکھ افراد کے خطے تک پہنچنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انسانی بنیادوں پر امداد پہنچائی جائے اور اس سے آسانی کے ساتھ تقسیم کی جاسکے۔
بعد ازاں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان میں تیدروس ایڈھانوم نے کہا کہ امید ہے کہ مصر اور غزہ کی سرحد رفح کل کھل جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ٹرک ضروری سامان کے ساتھ غزہ جانے کے لیے تیار ہیں۔
فلسطینی ہلال احمر نے بیان میں کہا کہ وہ رفح سرحد سے ادویات اور دیگر امداد وصول کرنے کے لیے تیار ہیں۔
رپورٹس کے مطابق مصر کی حکومت نے رفح کے راستے ٹھیک کرنے کا کام شروع کردیا ہے تاکہ امداد پہنچانے میں مشکلات پیش نہ ہوں اور مصر علاقے سینائی میں امدادی سامان رکھا ہوا ہے۔
مصری سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ 100 سے زائد ٹرک مصر کی سرحد عبور کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن جمعے سے پہلے امداد غزہ میں داخل ہونے کی امید نہیں ہے۔
اس کے علاوہ رفح سے 45 کلومیٹر دور واقع مصری شہر العاریش میں بھی مزید امداد سامنا جمع ہوا ہے۔
پاکستان طبی سامان، خیمے اور کمبل غزہ روانہ کر رہا ہے، دفتر خارجہ
دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ایک چارٹرڈ طیارہ 100 ٹن ضروری طبی سامان، خیمے اور کمبل لے کر آج سہ پہر اسلام آباد سے مصر کے لیے روانہ ہوگا جہاں سے انہیں غزہ پہنچایا جائے گا۔
ہفتہ وار بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ وزیر خارجہ نے سعودی عرب، کویت، ترکیہ، اردن اور متحدہ عرب امارات میں اپنے ہم منصبوں سے بھی ملاقاتیں کیں تاکہ موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ بات چیت غزہ کی بدلتی صورتحال کے حوالے سے تھی جس میں فلسطینیوں کے مصائب اور غزہ کے محاصرے پر توجہ مرکوز رہی۔
بعد سرکاری ٹی وی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ پاک آرمی کی مظلوم فلسطینی عوام کے لیے امداد کی پہلی کھیپ روانہ کردی گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ پاک فوج اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی(این ڈی ایم اے) نے فوری طور پر غزہ کے لیے امداد کی پہلی کھیپ اسلام آباد سے براستہ مصر روانہ کر دی۔
امداد کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ مظلوم فلسطینی بہن بھائیوں کی امداد کے لیے موسم سرما کے لیے ایک ہزار خیمے، 4 ہزار کمبل اور 3 ٹن ادویات شامل ہیں ۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کی جانب سے روانہ کی گئی امداد کی کھیپ کے باعث متاثرین غزہ کو فوری ریلیف ملے گا، پاکستان مشکل کی اس گھڑی میں اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے اور ان کی حمایت جاری رکھے گا۔
رفح کراسنگ پر امدادی ٹرک غزہ میں داخلے کے منتظر
امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے مصر اور اسرائیل کے ساتھ غزہ کے لیے امدادی کارروائیوں کی اجازت دینے کے معاہدے کے بعد ہزاروں ٹن امداد مصر میں غزہ سے ملحقہ بارڈر پر موجود ہے اور داخلے کی منتظر ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے گزشتہ روز کہا کہ مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے رفح کراسنگ کھولنے پر رضامندی ظاہر کی ہے تاکہ غزہ کے لیے انسانی امداد کے 20 ٹرکوں کی پہلی کھیپ کو گزرنے کی اجازت دی جا سکے۔
انہوں نے کہا تھا کہ رفح کراسنگ کے آس پاس کی سڑک کو مرمت کی ضرورت ہے اس لیے ممکنہ طور پر امدادی ٹرک جمعے سے پہلے روانہ نہیں کیے جاسکیں گے۔
مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے کہا ہے کہ مصر نے بارڈر بند نہیں کیا بلکہ رفح کراسنگ کے فلسطینی اطراف پر اسرائیل کی جانب سے 4 فضائی حملوں کے سبب مجبوراً اسے بند کرنا پڑا۔
ایک عینی شاہد نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ تقریباً 150 ٹرک رفح کراسنگ پر انتظار کر رہے ہیں، یہ غزہ کے اندر اور باہر جانے والا واحد راستہ ہے جو اسرائیل کے کنٹرول میں نہیں ہے، علاوہ ازیں قریبی مصری شہر العریش میں بھی امدادی سامان سے بھرے طیارے پہنچ رہے ہیں۔
زخموں کے علاج کیلئے سرکے کا استعمال کرنا پڑ رہا ہے، غزہ کے سرجن کا بیان
غزہ میں واقع الاہلی عرب ہسپتال میں مریضوں کے علاج کے لیے سرگرم سرجن غسان ابو سیطہ نے بتایا ہے کہ طبی آلات کی کمی کی وجہ سے علاج معالجے میں رکاوٹ کا سامنا ہے۔
انہوں نے ’ایکس‘ پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا کہ انہیں بیکٹیریل زخم سے پیدا ہونے والے انفیکشن کے علاج کے لیے کارنر شاپ سے خریدا گیا سرکہ استعمال کرنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صورتحال اس نہج پر پہنچ چکی ہے۔
روس کا غزہ کے لیے انسانی امداد بھیجنے کا اعلان
روس کی وزارت برائے ہنگامی حالات نے کہا ہے کہ روس نے غزہ کی پٹی کے شہریوں کے لیے 27 ٹن انسانی امداد مصر کے راستے بھیجی ہے۔
نائب وزیر الیا ڈینسوف نے ایک بیان میں کہا کہ ایک خصوصی طیارہ ماسکو کے قریب رامینسکوئے کے ہوائی اڈے سے مصر میں العریش کے لیے روانہ ہوا ہے، روس کی جانب سے غزہ کی پٹی میں بھیجی جانے والی امداد مصری ہلال احمر کے حوالے کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس امداد میں گندم، چینی، چاول اور پاستا شامل ہیں۔
مشرق وسطیٰ میں استحکام کیلئے مصر کے ساتھ مل کر کام کریں گے، چینی صدر
چینی صدر شی جن پنگ نے مصر کے وزیر اعظم سے کہا ہے کہ چین مشرق وسطیٰ میں ’مزید استحکام‘ لانے کے لیے مصر کے ساتھ مل کر کام کرنے کی امید رکھتا ہے۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق چین کے سرکاری نشریاتی ادارے ’سی سی ٹی وی‘ نے بتایا کہ شی جن پنگ نے بیجنگ میں ایک ملاقات کے دوران مصری وزیر اعظم مصطفیٰ مدبولی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چین مصر کے ساتھ تعاون بڑھانے اور خطے اور دنیا میں مزید یقین اور استحکام پیدا کرنے کا خواہاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین اور مصر اچھے دوست ہیں جو یکساں اہداف رکھتے ہیں اور ایک دوسرے پر بھروسہ کرتے ہیں، دونوں ممالک اچھے شراکت دار ہیں جو ترقی اور مشترکہ خوشحالی کے لیے ہاتھ سے ہاتھ ملا کر کام کرتے ہیں۔
چینی صدر نے مزید کہا کہ اس وقت بین الاقوامی اور علاقائی صورتحال گہری اور پیچیدہ تبدیلیوں سے گزر رہی ہے، دنیا میں ایسی تیز رفتار تبدیلیاں آرہی ہیں جو پوری ایک صدی میں بھی نہیں دیکھی گئیں۔
غزہ میں 20 امدادی ٹرک پہنچانے کیلئے مصر رفح کراسنگ کھولے گا، جو بائیڈن
امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے رفح کراسنگ کھولنے پر رضامندی ظاہر کی ہے تاکہ غزہ کے لیے انسانی امداد کے 20 ٹرکوں کی پہلی کھیپ کو گزرنے کی اجازت دی جا سکے۔
خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق جو بائیڈن نے اسرائیل کے دورے سے واپسی کے دوران ’ایئر فورس ون‘ سے عبدالفتاح السیسی کو فون کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے آغاز میں 20 امدادی ٹرک لے جانے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
جو بائیڈن نے کہا کہ کراسنگ کے آس پاس کی سڑک کو مرمت کی ضرورت ہے اس لیے ممکنہ طور پر امدادی ٹرک جمعے سے پہلے روانہ نہیں کیے جاسکیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ سڑک کی مرمت کی جا رہی ہے، ان ٹرکوں کے گزرنے کے لیے وہاں موجود گڑھے بھرنے پڑیں گے، یہ ہونے والا ہے، انہیں توقع ہے کہ اس میں 8 گھنٹے لگیں گے۔
امریکی صدر نے کہا کہ اقوام متحدہ غزہ کی سرحد کے اطراف میں امداد تقسیم کرنے کے لیے تیار ہے، پہلے 20 ٹرک حماس کو کوئی فائدہ پہنچے بغیر امداد کی تقسیم کے نظام کا امتحان ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر حماس نے یہ امداد ضبط کر لی یا اسے گزرنے نہ دیا تو امداد کا یہ سلسلہ ختم ہو جائے گا کیونکہ اگر حماس اسے ضبط کرے گی تو ہم کوئی انسانی امداد نہیں بھیجیں گے، یہی وہ تہیہ ہے جو میں نے کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امداد کی پہلی کھیپ 20 ٹرکوں پر مشتمل ہوگی لیکن مجموعی طور پر 150 یا اس سے کچھ زیادہ ٹرک ہیں، اِن باقی ٹرکوں کو فی الحال گزرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، حالات کو دیکھ کر اس کا فیصلہ کیا جائے گا۔
امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ عبدالفتاح السیسی حقیقی کریڈٹ کے مستحق ہیں، وہ بہت ملنسار ہیں۔
جو بائیڈن نے اپنے دورے کو کامیاب قرار دیا اور اپنے اتحادی اسرائیل کے لیے امریکی حمایت کا اظہار کیا، انہوں نے غزہ میں امداد کی اجازت دینے کی ضرورت کے حوالے سے دوٹوک انداز میں اسرائیلیوں پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ متاثرین کی تکلیف کو کم کرسکتے ہیں تو آپ کو یہ ضرور کرنا چاہیے، اگر آپ ایسا نہیں کرتے تو آپ دنیا بھر میں ساکھ کھو دیں گے اور مجھے لگتا ہے کہ ہر کوئی یہ بات سمجھتا ہے۔
اسرائیلی عہدیدار بھارتی اینکر کی فلسطینی پرچم سے مشابہ رنگ کی ساڑھی پر معترض
ایک اسرائیلی عہدیدار نے بھارتی ٹی وی پر پروگرام کے دوران خاتون اینکر کی ساڑھی کو فلسطینی پرچم سے مشابہ سمجھ کر اعتراض اٹھا دیا۔
بھارتی ٹی وی پر اسرائیلی انٹیلی جنس اسپیشل فورسز کے اہلکار فیڈرک نے میزبان کی ساڑھی کو فلسطینی جھنڈا سمجھ لیا۔
شو کے دوران اسرائیلی انٹیلی جنس اسپیشل فورسز کے عہدیدار فیڈرک لینڈاؤ نے پروگرام اینکر شریا دھونڈیال کی سیاہ، سبز اور سرخ رنگ کی ساڑھی پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ آپ نے فلسطینی پرچم کے رنگ پہنے ہوئے ہیں لیکن جاں لیں کہ نیلا اور سفید رنگ (اسرائیلی پرچم) ہی غالب رہے گا۔
شریا دھونڈیال نے اسرائیلی عہدیدار کو ٹوکتے ہوئے فوراً وضاحت دی کہ مذہب کی بنیاد پر رنگوں کو نہ بانٹیں فریڈرک، بعض اوقات ہمارے ملک میں بھی ایسا کیا جاتا ہے۔
انہوں نے اسرائیلی عہدیدار کو بتایا کہ میں نے اپنی دادی کی ساڑھی زیب تن کر رکھی ہے، وہ آج زندہ ہوتیں تو 105 برس کی ہوتیں جو اسرائیل-فلسطین تنازع سے بالکل ناواقف تھیں، لہٰذا یہ ساڑھی کسی بھی فریق کی حمایت کی علامت نہیں ہوسکتی۔
میزبان کا جواب سن کر بھی اسرائیلی عہدیدار کو قرار نہ آیا اور کہا کہ اسے کسی اور موقع کے لیے سنبھال کر رکھیں۔
خیال رہے کہ اسرائیلی پرچم میں نیلا اور سفید رنگ ہوتا ہے جبکہ فلسطینی پرچم میں سبز، سفید، سرخ اور سیاہ رنگ ہوتے ہیں۔
مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ، مزید 3 فلسطینی جاں بحق
فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ’وفا‘ نے بتایا کہ آج علی الصبح مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں 2 نوجوانوں سمیت 3 فلسطینیوں کو علیحدہ علیحدہ واقعات میں قتل کر دیا گیا۔
اسرائیلی فورسز نے رام اللہ کے مغرب میں واقع گاؤں بدرس پر حملہ کر دیا، اس دوران ایک نوجوان جبریل عواد کو گولی مار کر قتل اور ایک کو زخمی کر دیا گیا۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق دیگر واقعات میں بیت لحم کے جنوب میں واقع پناہ گزین کیمپ میں ایک 14 سالہ نوجوان سر میں گولی لگنے سے جاں بحق ہو گیا، طولکرم قصبے میں ایک 16 سالہ نوجوان گولی لگنے سے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
اسرائیل-حماس تنازع کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کو غزہ بھیجنے کی دھمکی
اسرائیل کے پولیس چیف نے دھمکی دی ہے کہ فلسطین کے حامی مظاہرین کو بسوں پر بٹھا کر غزہ بھیج دیا جائے گا، انہوں نے انتباہ دیا کہ غزہ کی حمایت میں مظاہروں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کے مطابق پولیس چیف کوبی شبطائی کا یہ بیان 2 روز قبل منگل کو اسرائیلی پولیس کے ٹک ٹاک چینل پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں سامنے آیا۔
اسرائیلی میڈیا نے اس انتباہ کو اُس وقت موضوع بنایا جب پولیس نے حیفہ میں غزہ کی حمایت میں نکالی گئی ریلی کو منتشر کردیا اور 6 افراد کو گرفتار کر لیا۔
اسرائیل کو فوجی امداد فراہم کرنے پر سینئر امریکی عہدیدار مستعفی
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینئر عہدیدار نے یہ اعلان کرتے ہوئے استعفیٰ دے دیا ہے کہ وہ امریکا کی جانب سے اسرائیل کو فوجی امداد کی مزید حمایت نہیں کر سکتے۔
محکمہ خارجہ کے سیاسی-عسکری امور کے مستعفی ڈائریکٹر جوش پال نے ’لنکڈ ان‘ پر پوسٹ کیے گئے ایک خط میں لکھا کہ امریکی فوجی امداد اسرائیل کو غزہ کے خلاف بلا روک ٹوک کارروائی کرنے کی اجازت دے رہی ہے، اس بات سے قطع نظر کہ اس میں کتنے عام شہریوں کی اموات ہو رہی ہیں۔
جوش پال نے امریکی انتظامیہ کے ردعمل کو ’فکری دیوالیہ پن‘ پر مبنی ایک جذباتی ردعمل قرار دیا، انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو مہلک ہتھیاروں اور گولہ بارود کی فراہمی کا فیصلہ انتہائی جذباتی اور مایوس کن ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں اب مسلسل ایک فریق کو ہتھیار فراہم کرنے کی حمایت نہیں کر سکتا، یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی مذمت کرنے کے قابل ہوں، چاہے انہیں کوئی بھی سرانجام دے رہا ہو۔