بھارت کے خلاف ہونے والی غلطیاں آسٹریلیا سے میچ میں نہیں دہرائیں گے، سعود شکیل
قومی ٹیم کے مڈل آرڈر بلے باز سعود شکیل نے ورلڈ کپ میں پاکستانی شائقین کی عدم موجودگی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے خلاف میچ میں بہت زیادہ دباؤ میں آنے کی پاکستان کو بھاری قیمت چکانی پڑی۔
احمدآباد میں ہفتے کو ایک لاکھ 32ہزار گنجائش کے حامل نریندر مودی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں بھارت نے یکطرفہ مقابلے کے بعد پاکستان کو 7 وکٹوں سے شکست دے دی تھی اور اسٹیڈیم میں قومی ٹیم کے تماشائیوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر تھی۔
بابر اعظم کی زیر قیادت پاکستانی ٹیم نے 155 رنز پر صرف دو وکٹیں گنوائی تھیں لیکن اس کے بعد پوری بیٹنگ لائن 191 رنز پر ڈھیر ہو گئی تھی۔
سعود شکیل نے خبرایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے خیال میں ہم اضافی دباؤ میں تھے تو ہم نے اس سے نکلنے اور شاٹس کھیلنے کی کوشش کی۔
بھارت کی جانب سے پاکستانی شائقین کو ویزے جاری نہیں کیے گئے اور اسٹیڈیم میں موجود پاکستانی شائقین برطانیہ اور امریکا میں رہنے والے پاکستانی تارکین وطن تھے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے میڈیا کے نمائندوں کو ویزوں کے اجرا کے حوالے سے کھیل کی عالمی گورننگ باڈی آئی سی سی میں باضابطہ شکایت بھی درج کرائی تھی کیونکہ اس وجہ سے پاکستان سے محض چند صحافی ہی ورلڈ کپ کی کوریج کے لیے بھارت جا سکے ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے احمدآباد میں بھارتی شائقین کا رویہ بھی نامناسب قرار دیتے ہوئے رویے کی بھی شکایت کی تھی۔
سعود شکیل نے کہا کہ جب میدان میں آپ کے حامی تماشائی ہوتے ہیں تو آپ کو سپورٹ ملتی ہے، ہمیں وہ سپورٹ نہ مل سکی اور یہ بات ہمارے ہاتھ میں نہ تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے پچھلے میچ میں جو غلطیاں کی ہیں ہم انہیں نہیں دہرائیں گے، وہ میچ گزر چکا ہے اور اگر ہم آسٹریلیا کے خلاف جیت جاتے ہیں تو ہماری پوزیشن بہتر ہو جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ میں آسٹریلیا کی ٹیم ہمیشہ پرفارم کرتی ہے، وہ ایک اچھی ٹیم ہے لیکن ہم جانتے ہیں کہ ہماری ٹیم کن شعبوں میں مضبوط ہے اور ہم اچھی کرکٹ کھیلیں گے۔
بائیں ہاتھ کے بلے باز نے کہا کہ ہم نے دو فتوحات کے ساتھ ٹورنامنٹ کا اچھا آغاز کیا تھا، ہم ایک ایک میچ کرکے آگے بڑھنا چاہتے ہیں اور جو غلطیاں بھارت کے خلاف میچ میں کی ہیں وہ نہیں دہرائیں گے۔
پاکستان کی ٹیم اب اپنے اگلے میچ کے لیے بنگلورو میں موجود ہے جہاں اس کا مقابلہ پانچ مرتبہ کی عالمی چیمپیئن آسٹریلیا سے ہو گا۔