• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

فلسطینی بچے کے قتل کے بعد امریکی شہریوں پر نفرت کےخلاف آواز اٹھانے پر زور

شائع October 18, 2023
اسرائیل ۔ فلسطین تنازع میں جاں بحق ہونے والے 6 سالہ فلسطینی بچے کو امریکا کے شہر شکاگو میں سپرد خاک کیا گیا — فائل فوٹو: رائٹرز
اسرائیل ۔ فلسطین تنازع میں جاں بحق ہونے والے 6 سالہ فلسطینی بچے کو امریکا کے شہر شکاگو میں سپرد خاک کیا گیا — فائل فوٹو: رائٹرز

میڈیا کی جانب سے 6 سالہ فلسطینی بچے وادیا الفیومے کے قتل کی لرزہ خیز تفصیلات منظر عام پر لانے کے بعد امریکا بھر میں ماحول بہتر کرنے کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے، جس کے قاتل کو الینوائے کی عدالت میں پہلی دفعہ پیش کیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی اخبار ’دی بالٹیمور سن‘ نے سابق امریکی صدر جارج بش کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ ’سب کو نفرت کے خلاف آواز اٹھانی ہوگی‘، یہ تقریر جارج بش نے 2001 کے 9/11 حملے کے بعد اسلامک سینٹر آف واشنگٹن میں کی تھی، جس میں انہوں نے امریکیوں پر زور دیا تھا کہ ہمیں چند شرپسند عناصر کی وجہ سے پورے مذہب کو مورد الزام نہیں ٹھہراناچاہیے۔

اسی نقطے پر زور دیتے ہوئے ’دی بالٹیمور سن‘ نے تجویز دی کہ نفرت کے خلاف مہم 6 سالہ وادیا الفیومے کے قتل کے سوگ سے شروع ہوسکتی ہے، جسے فٹبال کھیلنا، رنگ بھرنا، جھولا جھولنا پسند تھا، اور وہ اپنے خاندان سے بے حد محبت کرتا تھا، اور اس بات پر ہم سب اتفاق کرتے ہیں کہ اس سے اس طرح زندگی نہیں چھینی جانی چاہیے تھی، جس پر 26 بار چاقو کے وار کیے گئے۔

عدالت نے حکم دیا ہے کہ 71 سالہ حملہ آور جوزف زوبا کو ضمانت دیے بغیر جیل میں رکھا جائے، جس کے خلاف قتل اور نفرت پر مبنی جرم سرزد کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

جوزف زوبا نے وادیا الفیومے کی والدہ ہانان شاہین پر بھی کئی بار چاقو کے وار کیے مگر وہ اس حملے میں بچ گئیں، جن کا علاج شکاگو کے ایک ہسپتال میں جاری ہے۔

قاتل جوزف زوبا حملہ کرنے سے قبل اپنے گھر کے نچلے حصے میں زبردستی داخل ہوا تھا، جو اس نے وادیا الفیومے اور اس کے والدین کو کرائے پر دیا ہوا تھا، جہاں یہ لوگ رہائش پذیر تھے، اور چیخ کر کہنے لگا کہ ’تم مسلمانوں کو مرنا ہوگا‘۔

اس نے حملہ کرتے ہوئے مزید کہا تھا کہ ’تم لوگ اسرائیل میں ہمارے بچوں کو قتل کرتے ہو، تم فلسطینیوں کو جینے کا حق نہیں ہے‘۔

کاؤنٹی کے اٹارنی مائیکل فٹز جیرالڈ کا کہنا تھا کہ بچے کی والدہ نے تفتیشی افسران کو بتایا کہ جب جوزف زوبا نے ان پر اسرائیل میں جاری کشیدگی کی وجہ سے حملہ کیا تو انہوں نے کہا تھا کہ ’آؤ امن کے لیے دعا کرتے ہیں‘۔

مائیکل فٹز جیرالڈ نے عدالت میں بتایا کہ ’اس وقت حملہ آور نے چاقو سے ہانان شاہین پر حملہ کیا، اس نے ذرا بھی وقت نہیں دیا، اس نے پھر چاقو مارا‘۔

پیر کے روز لوگ ہانان شاہین کے ہسپتال کے باہر جمع ہوئے، اسی دوران ان کے بیٹے کو شکاگو کے مضافاتی علاقے برج ویو میں سپرد خاک کیا گیا، ان کے جنازے میں سیکڑوں افراد شریک ہوئے۔

عدالتی دستاویز کے مطابق ہانان شاہین نے پولیس افسران کو بتایا کہ انہوں نے جوزف زوبا کے گھر میں پہلی منزل پر دو کمرے کرائے پر لیے ہوئے ہیں جہاں وہ اپنے بیٹے کے ساتھ رہتی تھیں اور جوزف زوبا اسی گھر کی دوسری منزل پر رہائش پذیر تھا۔

کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز شکاگو کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر احمد رہاب کا کہنا تھا کہ ’جو کچھ ہوا، خاندان کے پاس اس پر شک کرنے کی کوئی وجہ نہیں تھی، کیونکہ غزہ میں بمباری شروع ہونے سے قبل جوزف زوبا کا رویہ ان کے ساتھ دوستانہ تھا۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ یہ تب تک نہیں تھا، جب تک جوزف زوبا نے خبریں دیکھنے اور بیانات سننا شروع نہیں کیے تھے، اس کے بعد کچھ تبدیل ہو گیا’۔

جوزف زوبا کی بیوی میری نے کہا کہ ’اس کا شوہر باقاعدگی سے قدامت پسندی پر مبنی ریڈیو پر بات چیت سنتا تھا، اور حال ہی میں ہونے والے واقعات میں اس کی گہری دلچسپی تھی۔‘

جوزف زوبا نے بدھ کے روز اپنی بیوی کو بتایا تھا کہ وہ ہانان شاہین اور اس کے بیٹے کو گھر سے نکالنا چاہتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024