اسرائیل کی حمایت پر ملائشیا کا فرینک فرٹ بک فیئر میں شرکت سے انکار
ملائشیا کے وزیر تعلیم نے فرینکفرٹ بک فیئر کے منتظمین پر اسرائیل کی حمایت میں مؤقف اختیار کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کتب میلے میں شرکت سے انکار کردیا ۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق ملائیشیا کی طرف سے دنیا کے سب سے بڑے بک فیئر میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب ادبی ایسوسی ایشن لٹ پروم نے کہا کہ 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے پیش نظر فلسطینی لکھاری کو ناول پر ایوارڈ دینے کی تقریب منسوخ کردی گئی ہے۔
بک فیئر کے منتظمین نے فیس بک پر کہا کہ رواں سال کے ایڈیشن میں یہودی اور اسرائیل کی آواز کو نمایاں طور پر پیش کیا جائے گا۔
انڈونیشیا کی وزارت تعلیم نے کہا کہ ہم فلسطین میں اسرائیلی جارحیت پر مفاہمت نہیں کریں گے جو کہ واضح طور پر بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
وزارت نے اپنے بیان میں کہا کہ اس بک فیئر سے دستبردار ہونے کا فیصلہ حکومت موقف کے پیش نظر کیا گیا ہے جس نے فلسطین کی بھرپور حمایت اور ان سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ انڈونیشا طویل عرصے سے فلسطین کی حمایت کرتا رہا ہے جہاں وزیراعظم انور ابراہیم نے رواں ہفتے کہا تھا کہ مغرب کی طرف سے حماس کی مذمت کے دباؤ سے اتفاق نہیں کرتے۔
وزیر اعظم انوار ابراہیم نے حماس کے سربراہ سے بات کرتے ہوئے غزہ میں اسرائیلی بمباری کو فوری روکنے اور انسانی امداد کے لیے راستہ دینے کا مطالبہ کیا۔
حکام کے مطابق غزہ کی پٹی میں اسرائیلی بمباری سے 2800 سے زائد افراد جاں بحق اور 11 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے ہیں جہاں ہسپتالوں میں طبی امداد کی قلت ہونے لگی ہے۔
اسرائیل نے غزہ میں زمینی کارروائی کی تیاری کرتے ہوئے مکمل محاصرہ کرلیا ہے جہاں فوجیوں اور ٹینکوں کو علاقوں میں اتارا گیا ہے۔
اقوام متحدہ نے فلسطین میں انسانی بحران پر تشویش کا اظہار کیا ہے جہاں پانی کی شدید قلت اور ہسپتالوں میں ادویات کی کمی کا سامنا ہے۔