توہین الیکشن کمیشن کیس: عمران خان کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی استدعا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ایک غیر متوقع اقدام اٹھاتے ہوئے الیکشن کمیشن سے توہین الیکشن کمیشن کیس میں پارٹی چیئرمین عمران خان کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی استدعا کردی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ درخواست عمران خان کے وکیل شعیب شاہین نے پی ٹی آئی چیئرمین کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت کرنے والے رکن سندھ نثار احمد درانی کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے 4 رکنی بینچ کے روبرو کی۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی جیل میں ہیں، جب تک ان کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کیے جاتے اُس وقت تک وہ یہاں پیش نہیں ہوسکتے۔
بلوچستان سے الیکشن کمیشن کے رکن شاہ محمد جتوئی نے ریمارکس دیے کہ ہم چارج فریم کردیں گے، آپ کو اپنے دفاع میں جو پیش کرنا ہے وہ آپ کی مرضی ہے۔
نثار درانی نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزم کی جانب سے پہلے شوکاز نوٹس کا جواب جمع کروایا جائے پھر الیکشن کمیشن پروڈکشن آرڈر جاری کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین نے پہلے الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہونے سے گریز کیا تھا اور اب خواہش کی جارہی ہے کہ ان کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جائیں، دریں اثنا عدالت نے کیس کی سماعت 24 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
فواد چوہدری، اسد عمر کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت
پی ٹی آئی کے سابق رہنما فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت کے دوران ان کے وکیل نے الیکشن کمیشن بینچ کو بتایا کہ ان کے مؤکل بیماری کے باعث نہیں آسکے۔
اس پر الیکشن کمیشن کے رکن اکرام اللہ نے کہا کہ آپ نے یہ رویہ اپنا رکھا ہے کہ آپ یہاں حاضر نہیں ہوتے۔
بینچ کے سربراہ نے ریماکس دیے کہ اس معاملے پر مناسب حکم جاری کیا جائے گا۔
جب الیکشن کمیشن بینچ نے پی ٹی آئی کے سابق سیکریٹری جنرل اسد عمر سے ان کے مرکزی وکیل کی عدم موجودگی کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ وہ خود فورم کے سامنے موجود ہیں۔
اسد عمر نے کیس کی سماعت 24 اکتوبر تک ملتوی کرنے کی درخواست کی، ان کی درخواست پر الیکش کمیشن بینچ کے سربراہ نے ریمارکس دیے کہ اُس وقت تک فواد چوہدری کی صحت بھی بہتر ہو جائے گی اور آپ ان سے مل بھی سکیں گے، بعد ازاں عدات نے کیس کی سماعت 24 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
مائنس عمران ایجنڈا
سابق وزیر اعظم کے خلاف کارروائی جاری رکھنے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے ترجمان نے الزام عائد کیا کہ الیکشن کمیشن نے انتخابات کرانے کی اپنی آئینی ذمہ داریوں سے منہ موڑ لیا ہے اور وہ اپنی تمام تر توجہ ’مائنس عمران خان ایجنڈے‘ پر مرکوز کر رہا ہے، یہ پی ٹی آئی چیئرمین کے خلاف سیاسی بنیادوں پر دائر مقدمات پر کارروائی کو تیز کرنے کے لیے الیکشن کمیشن کی غیر معمولی دلچسپی اور بےتابی سے عیاں ہے۔
پی ٹی آئی ترجمان نے الزام عائد کیا کہ چونکہ الیکشن کمیشن ’من گھڑت‘ توشہ خانہ کیس میں مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کر سکا، اس لیے وہ عمران خان کو توہین الیکشن کمیشن کیس میں پھنسا کر اپنا مقصد پورا کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ تحریک انصاف سیاسی انتقام اور تعصب پر مبنی ایسے غیرآئینی اور غیراخلاقی ہتھکنڈوں سے نہ پہلے خوفزدہ تھی اور نہ ہی اب ڈرے گی۔
پارٹی ترجمان نے کہا کہ پی ٹی آئی، عمران خان کے خلاف الیکشن کمیشن کے کسی بھی غیرقانونی اور غیرآئینی فیصلے یا کارروائی کو کبھی بھی قبول نہیں کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی، الیکشن کمیشن کی جانب سے عمران خان کو انتقام کا نشانہ بنانے اور انہیں سیاست سے مائنس کرنے کی تمام غیرآئینی اور غیر قانونی کوششوں کو سختی سے مسترد کرتی ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ الیکشن کمیشن آئین سے انحراف اور ملک میں جمہوریت کے قتل کے لیے کٹھ پتلی کا کردار ادا کر رہا ہے۔