• KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:25pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:49pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:52pm
  • KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:25pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:49pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:52pm

شہباز شریف سے مولانا فضل الرحمٰن کی ملاقات، ’اشتراک عمل سے آگے بڑھنے پر اتفاق‘

شائع October 11, 2023
شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمٰن نے سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا—فائل/فوٹو: اے پی پی
شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمٰن نے سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا—فائل/فوٹو: اے پی پی

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے پاکستان کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے اتحاد پر زور دیتے ہوئے اشتراک عمل سے آگےبڑھنے پر اتفاق کیا۔

مسلم لیگ (ن) کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ویڈیو کے ساتھ جاری بیان میں کہا گیا کہ سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف سے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی جہاں دونوں رہنماﺅں نے سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

ملاقات کے دوران مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال، سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اور عطاء اللہ تارڑ کے علاوہ جمعیت علمائے اسلام کے رہنما بھی موجود تھے۔

بیان میں کہا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے شفاف، آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے حوالے سے گفتگو کی اور مولانا فضل الرحمن نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف کی وطن واپسی کے حوالے سے نیک تمناﺅں کا اظہار کیا۔

مسلم لیگ (ن) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمٰن نے مشاورت اور اشتراک عمل سے آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا اور کہا بحرانوں سے مل کر ہی نمٹا جاسکتا ہے۔

شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمٰن سے کہا کہ 16 ماہ کی حکومت کے دوران پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچانے میں آپ نے بھرپور تعاون کیا اور کہا کہ تمام جماعتوں نے 16 ماہ میں سیاست کا نہیں صرف ریاست بچانے کا سوچا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اتحاد، مشاورت اور اشتراک عمل ہی بحرانوں سے نکال سکتا ہے، نوازشریف کی وطن واپسی کے بعد سیاسی اور جمہوری نظام مضبوط ہوگا۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ نوازشریف کی وطن واپسی پاکستان کے لیے اچھی خبر ہے۔

انہوں نے کہا کہ سچ بے نقاب ہوچکا ہے کہ نوازشریف سیاسی انتقام کا نشانہ بنائے گئے، نوازشریف اور ان کے خاندان کو ناحق ستایا گیا، یہ تاریخ کا سیاہ اور افسوس ناک باب رہے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے خیبرپختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا مینڈیٹ تسلیم کیا لیکن نوازشریف کو ہی سیاسی نظام سے باہر کر دیا گیا۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ سیاسی رہنماﺅں کو ناحق چور ڈاکو کہنا سیاسی انجینئرنگ کا کھیل تھا۔

کارٹون

کارٹون : 18 اکتوبر 2024
کارٹون : 17 اکتوبر 2024