• KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm

فیشن ڈیزائنر کا اپنے خلاف کیسز کی تفصیلات کیلئے عدالت سے رجوع

شائع October 8, 2023
درخواست میں کہا گیا ہے خدیجہ شاہ کو یہ جاننے کا حق ہے کہ اس کے خلاف کون کونسے مقدمات بنائے گئے ہیں — فائل فوٹو: فیس بک
درخواست میں کہا گیا ہے خدیجہ شاہ کو یہ جاننے کا حق ہے کہ اس کے خلاف کون کونسے مقدمات بنائے گئے ہیں — فائل فوٹو: فیس بک

9 مئی کے پرتشدد واقعات سے متعلق متعدد مقدمات میں جوڈیشل ریمانڈ پر موجود فیشن ڈیزائنر خدیجہ شاہ نے اپنے خلاف درج تمام معلوم اور نامعلوم مقدمات کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایڈووکیٹ سمیر کھوسہ نے خدیجہ شاہ کی جانب سے درخواست دائر کی جس میں کہا گیا کہ پولیس نے درخواست گزار کو مقدمات میں جھوٹا نامزد کیا جب کہ انہوں نے 9 مئی کے دن کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کو یہ جاننے کا حق ہے کہ اس کے خلاف کون کونسے مقدمات بنائے گئے ہیں تاکہ منصفانہ ٹرائل ہو، اس میں کہا گیا ہے کہ منصفانہ ٹرائل کے حق میں انصاف تک رسائی کا حق بھی شامل ہے۔

اس میں استدلال کیا گیا ہے کہ درخواست گزار کو بجا طور پر خدشہ ہے کہ اگر عدالت پرانے مقدمات میں انہیں ضمانت بعد از گرفتاری دے بھی دیتی ہے تو انہیں نامعلوم ایف آئی آر میں غلط طور پر نامزد کردیا جائے گا۔

اس میں نوٹ کیا گیا ہے کہ درخواست گزار کو ایک نئے کیس میں اس وقت نامزد کیا گیا جب جناح ہاؤس حملہ کیس میں ان کی بعد از گرفتاری ضمانت کا طویل تاخیر کے بعد حتمی فیصلہ ہونے والا تھا۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ وہ پولیس اور ایف آئی اے کو درخواست گزار کے خلاف درج ان تمام ایف آئی آرز کی فہرست پیش کرنے کا حکم دے جس میں وہ پنجاب یا ملک کے کسی بھی حصے میں مطلوب ہو سکتی ہیں۔

درخواست میں عدالت عالیہ سے یہ بھی استدعا کی گئی ہے کہ وہ جواب دہندگان کو امن عامہ کے مقصد سے درخواست گزار کو ہراساں کرنے، گرفتار یا نظربند کرنے اور اس کے خلاف منفی اقدامات کرنے سے روکے۔

درخواست میں حفاظتی ضمانت دینے کی درخواست بھی کی گئی ہے تاکہ خدیجہ شاہ گرفتاری سے قبل ضمانت کے لیے کسی بھی عدالت سے رجوع کر سکیں اور اپنے خلاف تحقیقات میں شامل ہوسکیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024