حماد اظہر سمیت پی ٹی آئی کے 5 رہنما اشتہاری قرار
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے سابق وفاقی وزیر حماد اظہر سمیت پاکستان تحریک انصاف کے 5 رہنماؤں کو 9 مئی کے فسادات کے مقدمات کی کارروائی میں شامل ہونے میں مسلسل ناکامی پر اشتہاری قرار دے دیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اشتہاری قرار دیے گئے ملزمان میں سابق وفاقی وزیر حماد اظہر، سابق صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال، پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے بھانجے بیرسٹر حسان نیازی، غلام عباس اور علی عباس شامل ہیں۔
سرور روڈ پولیس نے ان ملزمان کو 9 مئی کے فسادات کے دوران جناح ہاؤس کے باہر پولیس کی گاڑیوں کو نذر آتش کرنے کے مقدمے میں نامزد کیا تھا۔
تفتیشی افسر نے عدالت میں استدعا کرتے ہوئے کہا کہ بھرپور کوششوں کے باوجود ملزمان کا سراغ نہیں لگایا جا سکا، وہ گرفتاری کے خوف سے روپوش ہو گئے ہیں۔
تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے گئے لیکن وہ خود کو قانون کے حوالے کرنے میں ناکام رہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے درخواست کی اجازت دیتے ہوئے تفتیشی افسر کو ہدایت کی کہ وہ مشتبہ افراد کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد سے متعلق رپورٹس پیش کریں تاکہ پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 88 کے تحت ان کی جائیداد قرقی کی کارروائی شروع کی جاسکے۔
اس سے قبل عدالت نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں پی ٹی آئی کے 9 رہنماؤں کو اشتہاری قرار دیا تھا۔
ان رہنماؤں میں 4 سابق وفاقی وزرا حماد اظہر، مراد سعید، اعظم سواتی اور علی امین گنڈاپور سمیت سابق وزیر مملکت فرخ حبیب، سابق صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال، عندلیب عباس، کرامت کھوکھر اور زبیر نیازی شامل تھے۔
محمود الرشید، اعجاز چوہدری کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع
اس کے علاوہ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 9 مئی کے احتجاج کے دوران کلمہ چوک پر کنٹینر نذر آتش کرنے کے کیس میں سابق صوبائی وزیر میاں محمود الرشید اور سینیٹر اعجاز چوہدری کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کر دی۔
پولیس نے دونوں پی ٹی آئی رہنماؤں کو جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت میں پیش کیا۔
عدالت نے ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے پولیس کو 21 اکتوبر کو دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت کی، عدالت نے پولیس کو مقدمے کا چالان بھی پیش کرنے کی ہدایت کی۔
نصیر آباد پولیس نے ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی تھی۔