پولیس کو وزیراعظم مودی اور احمدآباد اسٹیڈیم دھماکے سے اڑانے کی دھمکی موصول، بھارتی میڈیا
بھارتی پولیس کو وزیراعظم نریندر مودی اور احمد آباد میں واقع ’نریندر مودی اسٹیڈیم‘ کو دھماکے سے اڑانے کی دھمکی آمیز ای میل موصول ہوئی ہے۔
یہ دھمکی آمیز ای-میل ایسے وقت میں موصول ہوئی ہے جب بھارت میں آئی سی سی مینز ورلڈکپ کا باقاعدہ آغاز ہو چکا ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق دھمکی آمیز ای-میل بھیجنے والے نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ساتھ احمد آباد میں ان کے نام سے منسوب کرکٹ اسٹیڈیم کو بھی اڑانے کی دھمکی دی ہے۔
احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کے 5 میچز کھیلے جائیں گے، 14 اکتوبر کو بھارت اور پاکستان کے درمیان ٹاکرا اور 19 نومبر کو ٹورنامنٹ کا فائنل بھی اسی اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔
دھمکی آمیز ای میل میں بھارتی حکومت سے 500 کروڑ روپے ادا کرنے اور گینگسٹر لارنس بشنوئی کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور مطالبہ قبول نے کیے جانے کی صورت میں یہ انتہائی قدم اٹھانے کی دھمکی دی گئی ہے، بدنام زمانہ گینگسٹر لارنس بشنوئی اس وقت دہلی کی جیل میں قید ہے۔
دھمکی آمیز ای میل میں مزید دعویٰ کیا گیا ہے کہ دہشت گرد حملہ کرنے کے لیے لوگ پہلے سے ہی تعینات کیے جا چکے ہیں۔
ای میل میں کہا گیا کہ اگر حکومت ہمیں 500 کروڑ روپے ادا کرنے اور لارنس بشنوئی کو رہا کرنے میں ناکام رہی تو ہم وزیراعظم نریندر مودی اور نریندر مودی اسٹیڈیم کو بھی اڑا دیں گے۔
دہشتگرد گروپ کی جانب سے کی گئی ای میل میں کہا گیا کہ بھارت میں سب کچھ بکتا ہے اور ہم نے بھی کچھ خریدا ہے، آپ جتنی مرضی سیکیورٹی میں رہیں ہم سے بچ نہیں سکتے، اگر بات کرنا چاہتے ہو تو اس ای میل کے ذریعے رابطہ کرو۔
بظاہر ایسا لگتا ہے ای-میل یورپ سے بھیجی گئی، پولیس
ممبئی پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ دھمکی آمیز ای-میل یورپ سے بھیجی گئی ہے اور اسے ابتدائی طور پر نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کو بھیجا گیا تھا، جس کے بعد این آئی اے نے ممبئی پولیس کو اس خطرے سے آگاہ کیا۔
’ہندوستان ٹائمز‘ کے مطابق ایک پولیس افسر نے کہا کہ ہمیں این آئی اے کی جانب سے ای میل موصول ہوئی ہے، این آئی اے نے دیگر علاقوں میں موجود تمام متعلقہ ایجنسیوں کو بھی الرٹ کر دیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہمیں وہ ای میل آئی ڈی بھی ملی ہے جس سے این آئی اے کو ای میل ملی ہے اور ہم اس کا بھی پتا لگانے کی کوشش کر رہے ہیں، بظاہر ایسا لگتا ہے کہ ای-میل یورپ سے بھیجی گئی ہے۔
پولیس افسر نے مزید کہا کہ دھمکی آمیز ای-میل ایک دھوکا یا شرارت معلوم ہوتی ہے جو کسی بیرونی ملک میں بیٹھے ہوئے شخص نے کی ہے، تاہم سیکیورٹی اداروں کوئی رسک نہیں لے رہے اور انہوں نے معاملے کی تحقیقات شروع کردیں۔
انہوں نے بتایا کہ سیکیورٹی اداروں نے دھمکی آمیز ای-میل بھیجنے والے کی تلاش شروع کر دی ہے اور آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کے دوران تمام میچز کی سیکیورٹی بڑھانے کے لیے بھی رضامندی ظاہر کردی ہے۔
یاد رہے کہ محض 2 روز قبل دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ ورلڈ کپ کے لیے بھارت میں موجود پاکستانی کرکٹ ٹیم کی سیکیورٹی میزبان ملک کی ذمہ داری ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ تھا میزبان ملک ہماری کرکٹ ٹیم کو ورلڈ کپ کے دوران تحفظ فراہم کرے، سازگار ماحول پیدا کرنا بھارتی حکومت کی ذمہ داری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میزبان ملک کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہماری کرکٹ ٹیم کو آئی سی سی ورلڈ کپ کے دوران بھرپور تحفظ فراہم کرے۔
دفتر خارجہ کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب بھارتی شہر احمد آباد میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ورلڈ کپ کے ہونے والے میچز کے دوران دہشت گردی کے خدشات کے حوالے سے اطلاعات زیرِ گردش ہیں، پاکستانی کرکٹ ٹیم ورلڈ کپ میچز میں حصہ لینے کے لیے اِس وقت بھارت میں موجود ہے۔
یاد رہے کہ 27 ستمبر کو پاکستانی کرکٹ ٹیم ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے بھارت پہنچ گئی تھی جوکہ قومی ٹیم کا 7 سال بعد پہلا دورہ بھارت ہے۔
پاکستان کی ٹیم ورلڈ کپ میں اپنا پہلا میچ 6 اکتوبر کو نیدرلینڈز کے خلاف حیدر آباد میں کھیلے گی جس کے بعد دوسرا میچ 10 اکتوبر کو حیدرآباد میں ہی سری لنکا سے ہو گا۔
ورلڈ کپ میں روایتی حریف پاکستان اور میزبان بھارت کرکٹ کے دنیا کے سب سے بڑے میدان احمد آباد میں 14 اکتوبر کو مدمقابل ہوں گے، جس کے بعد پاکستان کا اگلا میچ 20 اکتوبر کو پانچ مرتبہ کی چیمپیئن آسٹریلیا سے ہو گا۔
قومی ٹیم کا کا اگلا میچ 23 اکتوبر کو افغانستان کے خلاف چنائی، 27 اکتوبر کو جنوبی افریقہ کے خلاف چنائی میں ہی ہوگا، بنگلہ دیش اور پاکستان کولکتہ کے ایڈن گارڈن میں 31 اکتوبر کو مدمقابل ہوں گے۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان 4 نومبر کو بنگلورو میں میچ ہوگا اور قومی ٹیم اپنا آخری گروپ میچ انگلینڈ کے خلاف 11 نومبر کو کھیلے گی اور یہ میچ ایڈن گارڈن میں کھیلا جائے گا۔