• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

ورلڈ کپ کے دوران بھارت پاکستانی کرکٹ ٹیم کو تحفظ فراہم کرے، دفتر خارجہ

شائع October 5, 2023
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ بھارت، پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں مسلسل مصروف رہتا ہے— فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ بھارت، پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں مسلسل مصروف رہتا ہے— فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان

دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ورلڈ کپ کے لیے بھارت میں موجود پاکستانی کرکٹ ٹیم کی سیکیورٹی میزبان ملک کی ذمہ داری ہے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بھارتی شہر احمد آباد میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ورلڈ کپ کے ہونے والے میچز کے دوران دہشت گردی کے خدشات کے حوالے سے اطلاعات زیرِ گردش ہیں، پاکستانی کرکٹ ٹیم ورلڈ کپ میچز میں حصہ لینے کے لیے اِس وقت بھارت میں موجود ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ میزبان ملک ہماری کرکٹ ٹیم کو ورلڈ کپ کے دوران تحفظ فراہم کرے، سازگار ماحول پیدا کرنا بھارتی حکومت کی ذمہ داری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میزبان ملک کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہماری کرکٹ ٹیم کو آئی سی سی ورلڈ کپ کے دوران بھرپور تحفظ فراہم کرے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت، پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں مسلسل مصروف رہتا ہے حالانکہ وہ خود پاکستان میں دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث ہے۔

مسئلہ کشمیر سے متعلق سوال پر ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا تھا کہ بھارتی فورسز مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، ستمبر میں بھارتی فوجیوں نے 13 کشمیریوں کو ماورائے عدالت قتل کیا اور 157 شہریوں اور سماجی کارکنوں کو گرفتار کیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی مظالم جنیوا کنونشن اور اقوام متحدہ انسانی حقوق کی سرعام خلاف ورزی ہیں، ایسے جابرانہ اقدامات اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا خاتمہ ہونا چاہیے اور کشمیری رہنماؤں کو آزاد کیا جانا چاہیے تاکہ کشمیری عوام آزادی سے اپنا حق خودارادیت استعمال کر سکیں۔

یاد رہے کہ 27 ستمبر کو پاکستانی کرکٹ ٹیم ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے بھارت پہنچ گئی تھی جو کہ قومی ٹیم کا 7 سال بعد پہلا دورہ بھارت ہے۔

پاکستان کی ٹیم ورلڈ کپ میں اپنا پہلا میچ 6 اکتوبر کو نیدرلینڈز کے خلاف حیدر آباد میں کھیلے گی جس کے بعد دوسرا میچ 10 اکتوبر کو حیدرآباد میں ہی سری لنکا سے ہو گا۔

ورلڈ کپ میں روایتی حریف پاکستان اور میزبان بھارت کرکٹ کے دنیا کے سب سے بڑے میدان احمد آباد میں 14 اکتوبر کو مدمقابل ہوں گے، جس کے بعد پاکستان کا اگلا میچ 20 اکتوبر کو پانچ مرتبہ کی چیمپیئن آسٹریلیا سے ہو گا۔

قومی ٹیم کا کا اگلا میچ 23 اکتوبر کو افغانستان کے خلاف چنائی، 27 اکتوبر کو جنوبی افریقہ کے خلاف چنائی میں ہی ہوگا، بنگلہ دیش اور پاکستان کولکتہ کے ایڈن گارڈن میں 31 اکتوبر کو مدمقابل ہوں گے۔

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان 4 نومبر کو بنگلورو میں میچ ہوگا اور قومی ٹیم اپنا آخری گروپ میچ انگلینڈ کے خلاف 11 نومبر کو کھیلے گی اور یہ میچ ایڈن گارڈن میں کھیلا جائے گا۔

ورلڈ کپ کا باقاعدہ آغاز آج احمد آباد میں دفاعی چمپیئن انگلینڈ اور گزشتہ ورلڈ کپ کے فائنل میں شکست کا سامنا کرنے والی نیوزی لینڈ کی ٹیم کے درمیان میچ سے ہوگیا ہے۔

’افغان مہاجرین کے بارے میں پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی‘

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے خلاف نہیں بلکہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے غلط استعمال کے خلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی افغان مہاجرین کے بارے میں پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی، پاکستان نے لاکھوں مہاجرین کی کھلے دل سے سالوں سے میزبانی کی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان، افغان مہاجرین کے خلاف نہیں بلکہ غیر قانونی مہاجرین کے خلاف ہے، پاکستان افغان مہاجرین سمیت تمام غیر قانونی رہائش پذیر باشندوں کے خلاف کارروائی کر رہا ہےکسی خاص شہریت کے خلاف نہیں ہیں۔

ممتاز زہرہ بلوچ نے مزید بتایا کہ پاکستان اس حوالے سے افغان عبوری حکومت کے ساتھ بات چیت جاری رکھے گا، تبت میں بین الاقوامی کانفرنس کے موقع پر پاک۔ افغان وزرائے خارجہ کی ملاقات ہوگی، دوطرفہ معاملات پر خصوصی گفتگو کی جائے گی۔

ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ پاکستان اور خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے درمیان مذاکرات کامیابی سے مکمل ہوئے، فریقین کے درمیان آزادانہ تجارتی معاہدے پر پیش رفت ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے جنیوا میں اسلامی تعان تنظیم (او آئی سی) گروپ کے ساتھ منافرت اور امتیاز کے خاتمے کے لیے تقریب کا انعقاد کیا۔

پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ بین الاقوامی الیکشن مبصرین کے حوالے سے الیکشن کمیشن نے خط لکھا ہے، دفتر خارجہ الیکشن کمیشن کے ساتھ شفاف انتخابات کے انعقاد کے لیے تعاون کرے گا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024