پاکستانی ٹیم کو بھارتی حکومت نے ویزے جاری کردیے، پی سی بی کی تصدیق
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ترجمان عمر فاروق نے تصدیق کی ہے کہ بھارت کی حکومت نے قومی ٹیم کو ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے ویزے جاری کردیے ہیں۔
پی سی بی کے ترجمان نے کہا کہ بالآخر بھارتی ہائی کمیشن کی جانب سے پاسپورٹ کے لیے کال آئی ہے۔
عمر فاروق نے کہا کہ قومی ٹیم براستہ دبئی کل بھارت روانہ ہوگی۔
اس سے قبل پی سی بی نے قومی کھلاڑیوں کو بھارتی حکومت کی جانب سے ویزے جاری نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے معاملہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے ساتھ اٹھایا تھا۔
پی سی بی کے ترجمان عمر فاروق نے بتایا تھا کہ آئی سی سی کو خط لکھا ہے اور اس میں پاکستان کے ساتھ ہونے والے سلوک سے متعلق اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے اور یاد دہانی کروائی ہے کہ ورلڈ کپ کے لیے ویزوں کا اجرا لازمی ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ یہ مایوسی کا مقام ہے کہ پاکستانی ٹیم اتنے بڑے ایونٹ سے قبل غیریقینی کا شکار ہے۔
عمرفاروق نے کہا تھا کہ پی سی بی اس حوالے سے آئی سی سی کو گزشتہ تین سال سے یاد دہانی کرواتا رہا ہے لیکن یہ سب کچھ قومی ٹیم کے 29 ستمبر کو شیڈول میچ سے قبل ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ ہمیں ٹیم کا تربیت کے حوالے سے ابتدائی طور پر ترتیب دیا گیا منصوبہ تبدیل کرنا پڑا جو دبئی سے براستہ بھارت جانا تھا، ہمیں اپنے منصوبے اور نئی پروازوں کے انتظام کے لیے دوبارہ کام کرنا پڑے گا لیکن یہ سارا منصوبہ ویزوں کے اجرا سے مشروط ہے۔
کرکٹ ویب سائٹ کرک انفو کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ویزوں کے لیے درخواست ایک ہفتے قبل دی گئی تھیں اور پاکستانی ٹیم کے پاس بھارت روانگی سے قبل ویزوں کے لیے مزید 48 گھنٹوں سے کم وقت رہ گیا ہے۔
قومی ٹیم نے ویزوں مین تاخیر کے باعث دبئی میں ٹیم کے اشتراک کا منصوبہ منسوخ کردیا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ پاکستان 9 میں سے واحد ٹیم ہے جس کو بھارت کے ویزے تاحال موصول نہیں ہوئے ہیں۔
منصوبے کے مطابق قومی ٹیم کو 27 ستمبر کو دبئی پہنچے گی جس کے بعد بھارت کے شہر حیدرآباد جائے گی جہاں 29 ستمبر کو نیوزی لینڈ اور 3 اکتوبر کو آسٹریلیا کے ساتھ وارم اپ میچ شیڈول ہے۔
ابتدائی طور پر شیڈول کے مطابق قومی ٹیم کو 25 ستمبر کو دبئی پہنچ کر 2 دن ٹھہرنا تھا لیکن اب وہ منصوبہ منسوخ ہوگیا ہے۔
پاکستان کی ٹیم ورلڈ کپ میں اپنا پہلا میچ 6 اکتوبر کو نیدرلینڈز کے خلاف حیدر آباد میں کھیلے گی، قومی ٹیم کا دوسرا میچ 10 اکتوبر کو حیدرآباد میں ہی سری لنکا سے ہوگا۔
کرکٹ شائقین اور صحافیوں نے بھی بھارتی ہائی کمیشن کی ویب سائٹ کے توسط سے بھارتی ویزوں کے لیے درخواستیں جمع کرادی ہیں۔
بھارتی ہائی کمیشن کی ویب سائٹ تک رسائی ممکن نہیں ہے، جس پر لاہور سے تعلق رکھنے والے صحافی کا کہنا تھا کہ وہ اور ان کے ساتھی اسپورٹس رپورٹرز کو آن لائن فارم حاصل کرکے ایجنٹ کے ذریعے پر کرنا تھا اور اس کے لیے سادہ عمل ہے۔
ویزے کے متلاشی افراد نے بھارتی ہائی کمیشن کی ویب سائٹ تک رسائی میں مسائل پر کہا کہ انہیں سائٹ تک رسائی کے لیے ایک وی پی این استعمال کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
قبل ازیں اسپورٹس جرنلسٹس ایسوسی ایشن نے بیان میں کہا تھا کہ بھارتی کرکٹ بورڈ اور آئی سی سی سے تصدیق شدہ صحافیوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
اسپورٹس ایسوسی ایشن نے بھارتی ہائی کمیشن سے درخواست کی تھی کہ اگر ویب سائٹ میں مسئلہ برقرار رہتا ہے تو ہاتھ سے پر کی گئی ویزا درخواستیں منظور کرلی جائیں، صحافیوں کو سہولت دی جانی چاہیے کیونکہ ورلڈ کپ شروع ہونے میں بہت کم وقت رہ گیا ہے۔
ورلڈکپ میں روایتی حریف پاکستان اور میزبان بھارت کرکٹ کے دنیا کے سب سے بڑے میدان احمد آباد میں 14 اکتوبر کو مدمقابل ہوں گے، جس کے بعد پاکستان کا میچ 20 اکتوبر کو آسٹریلیا سے ہوگا۔
قومی ٹیم کا کا اگلا میچ 23 اکتوبر کو افغانستان کے خلاف چنائی، 27 اکتوبر کو جنوبی افریقہ کے خلاف چنائی میں ہی ہوگا، بنگلہ دیش اور پاکستان ایڈن گارڈن کولکتہ میں 31 اکتوبر کو مقابلہ کریں گے۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان 4 نومبر کو بنگلورو میں میچ ہوگا اور قومی ٹیم اپنا آخری گروپ میچ انگلینڈ کے خلاف 11 نومبر کو کھیلے گی اور یہ میچ ایڈن گارڈن میں کھیلا جائے گا۔
ورلڈ کپ کا آغاز احمد آباد میں 5 اکتوبر کو دفاعی چمپیئن انگلینڈ اور گزشتہ ورلڈ کپ کے فائنل میں شکست کا سامنا کرنے والی نیوزی لینڈ کی ٹیم کے درمیان میچ سے ہوگا۔