جناح ہاؤس حملہ کیس: پی ٹی آئی کی خواتین سمیت 9 افراد کی ضمانت منظور
انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) لاہور نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں پی ٹی آئی کی سابق ایم این اے روبینہ جمیل اور دیگر 8 افراد کی بعد از گرفتاری ضمانت منظور جب کہ سابق ایم این اے عالیہ حمزہ اور فیشن ڈیزائنر خدیجہ شاہ سمیت 39 افراد کی ضمانت مسترد کردی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سرور روڈ پولیس نے 9 مئی کے پر تشدد واقعات کے دوران جناح ہاؤس پر حملہ کرنے کے الزام میں پی ٹی آئی کے کئی رہنماؤں اور سیکڑوں کارکنوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔
سابق وزیراعظم عمران خان کی کرپشن کیس میں گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی نے 9 مئی کو ملک گیر احتجاج کیا تھا جو پرتشدد رخ اختیار کر گیا تھا۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے پریذائیڈنگ جج ارشد جاوید نے سابق ایم این اے روبینہ جمیل، سوشل میڈیا کارکن صنم جاوید، افشاں طارق، شاہ بانو، عاشیمہ شجاع، مبین قادری، سید فیصل اختر، علی حسان اور محمد قاسم کی بعد از گرفتاری ضمانت کی درخواستیں منظور کیں۔
قبل ازیں عدالت نے مرکزی ایف آئی آر میں روبینہ جمیل کو ضمانت دی تھی، تاہم انہوں نے حال ہی میں پولیس کی جانب سے شامل کی گئی نئی دفعات کے تحت الزامات میں ضمانت کے لیے ترمیم شدہ درخواست دائر کی۔
ایڈووکیٹ فیصل باجوہ نے روبینہ جمیل اور دیگر ملزمان کی جانب سے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پولیس درخواست گزاروں کے خلاف کوئی خصوصی اور براہ راست ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہی۔
انہوں نے کہا کہ درخواست گزاروں پر عمومی الزامات عائد کیے گئے جب کہ پولیس تفتیش نے کسی بھی الزام کے حوالے سے ان کے مخصوص کردار کی وضاحت نہیں کی۔
وکیل نے استدلال کیا کہ سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا ہے کہ مشتبہ افراد خاص طور پر وہ خواتین جن کا ایف آئی آر میں کوئی خاص کردار نہیں، وہ بعد از گرفتاری ضمانتی ریلیف کی مستحق ہیں۔
اسپیشل پراسیکیوٹر فرہاد علی شاہ نے ضمانت کی درخواستوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان نے ریاست کے خلاف جرم کیا، انہوں نے کہا کہ خواتین ہونے کی بنیاد پر فسادات اور انارکی پھیلانے کا کوئی حق نہیں ہے۔
تاہم جج نے 9 ملزمان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں ایک، ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔
اس کے علاوہ اے ٹی سی جج نے سابق ایم این اے عالیہ حمزہ، سابق آرمی چیف کی نواسی خدیجہ شاہ، سامعہ اسد اور روبینہ خان سمیت 39 ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں خارج کر دیں۔
ملزمان 9 مئی کے احتجاج سے متعلق دیگر مقدمات میں بھی جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں۔
سینیٹر اعجاز چوہدری، میاں محمود الرشید کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 9 مئی سے متعلق دو مقدمات میں پی ٹی آئی کے سینیٹر اعجاز چوہدری اور سابق صوبائی وزیر میاں محمود الرشید کا مزید جسمانی ریمانڈ مسترد کر دیا۔
نصیر آباد پولیس نے کلمہ چوک پر کنٹینر اور ماڈل ٹاؤن میں مسلم لیگ (ن) کے پارٹی دفاتر کو نذرآتش کرنے کے کیس میں دونوں رہنماؤں کو عدالت میں پیش کر کے مزید تحویل کی استدعا کی۔
جج عبہر گل خان نے پولیس کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا، جج نے پولیس کو ہدایت کی کہ ملزمان کو 7 اکتوبر کو دوبارہ پیش کیا جائے۔