اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اقدامات کرے، آرمی چیف
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوتریس اور سلامتی کونسل پر زور دیا کہ کونسل کی قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا پرامن انداز میں حل نکالیں۔
سرکاری خبرایجنسی اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے امن مشن کے وزارتی اجلاس کے حوالے سے تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ کانفرنس کے اختتامی سیشن میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے بطور مہمان خصوصی خطاب کیا جہاں نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی اور دیگر نے بھی شرکت کی اور خطاب بھی کیا۔
رپورٹ کے مطابق اجلاس میں مختلف ممالک کے مندوبین، اقوام متحدہ کے اعلیٰ حکام اور اسلام آباد میں سفارتی برادری کے ارکان نے بھی شرکت کی۔
آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے عالمی امن کی بحالی میں اقوام متحدہ کے کردار کو سراہتے ہوئے امن دستوں کو درپیش چیلنجز اور خطرات اجاگر کیے۔
انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ امن مشن اس قابل بنائے کہ مشن پر تعینات جوانوں کا تحفظ اور سیکیورٹی یقینی ہو اور پیچیدہ خطرات سے نمٹنے کے لیے مزید مؤثر صلاحیت حاصل ہوسکے۔
جنرل عاصم منیر کہا کہ پاکستان ایک ایسا خطہ چاہتا ہے جہاں امن قائم ہو اور تجارت، ٹرانزٹ اور سرمایہ کاری جنوبی، مغربی اور وسطی ایشیا کی تمام ریاستوں کے لیے خوش حالی کا باعث بنے۔
آرمی چیف نے سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے مطالبہ کیا کہ مسئلہ جموں و کشمیر کا حل سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق پرامن انداز میں نکالیں۔
اس موقع پر نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے اقوام متحدہ کے امن مشن کے لیے پاکستان کی 6 دہائیوں پر محیط دیرینہ وابستگی کا ذکر کیا جو عالمی امن و سلامتی کے لیے پاکستان کے کردار کا واضح مظہر ہے۔
نگران وزیر خارجہ نے قیام امن کے عظیم مقصد میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے 171 پاکستانیوں سمیت تمام بہادر جوانوں اور خواتین کو خراج عقیدت پیش کیا۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے امن دستوں کے لیے محفوظ ماحولیقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا جو پوری دنیا میں امن کے لیے اپنی خدمات انجام دیتے ہیں۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے امن مشن کا وزارتی اجلاس اسلام آباد میں 30 اور 31 اگست کو منعقد ہوا، امن مشن کے تحفظ اور سیکیورٹی کے موضوع پر منعقدہ اجلاس کی مشترکہ میزبانی پاکستان اور جاپان نے کی۔