حکومت ملکی معیشت کو درپیش مسائل حل کرے گی، وزیر خزانہ
نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا ہے کہ حکومت معیشت کو درپیش اسٹرکچرل مسائل کے حل کے لیے پرعزم ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے زیر اہتمام ’جرنی ٹو این انشورڈ پاکستان‘ کے موضوع پر گول میز کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں۔
اپنے خطاب میں ڈاکٹر شمشاد اختر نے مالیاتی خسارے کو کم کرنے، غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم کرنے اور پاکستان پر عالمی اعتماد کی بحالی کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی معاہدے کی تکمیل کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے نجی شعبے کی ترقی اور کیپٹل مارکیٹ کو تقویت دینے میں انشورنس انڈسٹری کے اہم کردار پر بھی روشنی ڈالی۔
ایک روزہ گول میز کانفرنس کو دو سیشنز میں تقسیم کیا گیا تھا، ایک سیشن میں نان لائف انڈسٹری سے وابستہ پیشہ ور افراد نے اظہار خیال کیا جب کہ دوسرے سیشن میں لائف انڈسٹری کے پیشہ ور افراد نے گفتگو کی۔
اس گول میز کانفرنس کا مقصد اسٹیک ہولڈرز کے درمیان وسیع اور باہمی تعاون پر مبنی ماحول کو فروغ دینا تھا، تاکہ انشورنس انڈسٹری کے مستقبل کی تشکیل کے لیے مل کر کام کیا جا سکے۔
ایس ای سی پی کے چیئرمین عاکف سعید نے پاکستان میں انشورنس تک رسائی کو بہتر بنانے کے لیے اسٹریٹجک منصوبوں کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
انہوں نے اس سلسلے میں عالمی ماڈلز کا حوالہ دیا جہاں طویل مدتی حکمت عملی کے کامیاب نفاذ نے انشورنس سیکٹر کی ترقی، موافقت اور بدلتی ضروریات اور مارکیٹ کے بدلتے حالات کے مطابق ردعمل دینے میں مدد دی۔
اس کے علاوہ پاکستان میں انشورنس کی صلاحیت کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے بنیادی چیلنجز پر قابو پانے کے لیے مشترکہ اسٹریٹجک سمت کی تشکیل کی اہمیت کی جانب بھی اشارہ کیا۔