• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

دریائے ستلج میں درمیانے درجے کے سیلاب میں کمی، تحصیل احمد پور شرقیہ کی جانب بڑھنے لگا

شائع August 30, 2023
احمد پور شرقیہ کے اسسٹنٹ کمشنر ریلیف اور ریسکیو اقدامات کی نگرانی کر رہے ہیں—فوٹو: اے ایف پی
احمد پور شرقیہ کے اسسٹنٹ کمشنر ریلیف اور ریسکیو اقدامات کی نگرانی کر رہے ہیں—فوٹو: اے ایف پی

دریائے ستلج میں سیلاب کا رخ بہاولپور سے نیچے کی جانب بڑھنے کے بعد سیلاب کی سطح کم ہونا شروع ہوگئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پانی کے بہاؤ میں کمی ایسے وقت میں ریکارڈ کی گئی ہے جب بھارت کی جانب سے اپنی شمالی ریاستوں میں شدید بارشوں کے بعد پانی چھوڑے جانے سے دریائے ستلج میں گزشتہ کئی ہفتوں سے اونچے درجے کا سیلاب موجود ہے۔

گزشتہ روز پانی ضلع بہاولپور میں ویسلان، سہلان، لال دے گوٹھ، حاصل پور اور خیرپور ٹامیوالی بستی میں داخل ہوا اور بڑے پیمانے پر تباہی مچائی، درمیانے درجے کا سیلاب اب بہاولپور کے جنوب میں تحصیل احمد پور شرقیہ کی جانب بڑھ رہا ہے۔

احمد پور شرقیہ کے کم از کم 7 دیہاتوں کو لاحق خطرے کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر بہاولپور ظہیر انور جاپا نے کہا کہ علاقے میں پشتے اور بند برقرار ہیں، اگر پانی کی سطح میں اضافہ ہوا تو اس سے کچھ نجی حفاظتی بندوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ احمد پور شرقیہ کے اسسٹنٹ کمشنر ریلیف اور ریسکیو اقدامات کی نگرانی کر رہے ہیں، متاثرہ لوگوں اور مویشیوں کے لیے علاقے میں کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔

انہوں نے ان خبروں کی بھی تردید کی ہے کہ دریا میں پانی کے بہاؤ سے بہاولپور سے 50 کلومیٹر مغرب میں سکھر-ملتان موٹروے پر جھنگڑا ایسٹ ہائی وے پل کو کوئی خطرہ لاحق ہے۔

ظہیر انور جاپا نے بتایا کہ دریا میں اونچے درجے کے سیلاب کی صورت میں بھی جلال پور پیر والا کے قریب پل کو کوئی خطرہ نہیں ہوگا کیونکہ اس کے ایک طرف راستہ ہے اور اضافی پانی کو موڑنے کے لیے ایک وسیع واٹر کورس ہے، تاہم امید ہے کہ ایسی صورتحال پیدا نہیں ہوگی کیونکہ اس وقت دریا کا بہاؤ معمول پر ہے اور آنے والے دنوں میں صورتحال مزید بہتر ہوگی۔

خیال رہے کہ 2 روز قبل کچھ نیوز چینلز نے دعویٰ کیا تھا کہ علاقے میں سیلاب کی صورتحال بگڑنے کی صورت میں پل خطرے میں پڑ جائے گا۔

پانی کی سطح میں کمی

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے ترجمان کے مطابق بہاولپور کے بالائی علاقوں میں پانی کی سطح اونچے درجے سے درمیانے درجے کے سیلابی حالت سے کم ہو گئی ہے۔

عینی شاہدین نے بھی تصدیق کی ہے کہ ضلع بہاولپور کی تحصیل لال سوہانرا اور خیرپور ٹامیوالی سمیت کچھ علاقوں میں پانی کی سطح کم ہونا شروع ہو گئی ہے۔

کچھ مقامی لوگوں نے بتایا کہ پانی کی سطح تقریباً 3 سے 4 انچ تک کم ہو گئی ہے، اس سے متاثرہ آبادی کو ریلیف ملا ہے جو اپنے گھروں کو واپس جانے کے لیے بے چین ہیں۔

اگرچہ کچھ علاقوں میں صورتحال میں بہتری آئی ہے، تاہم ضلع لودھراں کے کئی دیہات تاحال زیرِآب ہیں، بستیوں اور زرعی زمینوں میں سیلاب کی سبب جمع ہونے والے پانی میں تاحال کمی نہیں آسکی ہے۔

قصور کے قریب گنڈا سنگھ والا میں زیادہ سے زیادہ 1 لاکھ 8 ہزار 94 کیوسک کے بہاؤ کے ساتھ ہیڈ ورکس پر صورتحال معمول پر ہے، اوکاڑہ کے قریب ہیڈ سلیمانکی پر بہاؤ 84 ہزار 14 کیوسک اور وہاڑی کے قریب ہیڈ اسلام پر 81 ہزار 366 کیوسک رہا۔

میلسی کے قریب ہیڈ سائفن میں بھی درمیانے درجے کا سیلاب ہے، پی ڈی ایم اے کے اعداد و شمار کے مطابق باقی تمام دریا معمول کے مطابق بہہ رہے ہیں۔

کچھ سرکاری عہدیداروں نے بتایا کہ اگر بھارت کی جانب سے دریا میں مزید پانی نہ چھوڑا گیا تو آئندہ چند روز میں سیلاب کی صورتحال مزید بہتر ہو سکتی ہے۔

ریسکیو 1122 نے کہا کہ انہوں نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں پنجاب بھر میں سیلاب زدہ علاقوں سے دیہاتیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن کیا ہے۔

ریسکیو 1122 کے ترجمان فاروق احمد کے مطابق تقریباً 4 ہزار 900 افراد کو کامیابی کے ساتھ ریسکیو کرلیا گیا، 631 افراد اور 252 جانوروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ریسکیو 1122 نے پنجاب بھر میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 422 کشتیاں اور ایک ہزار 650 ریسکیورز کو تعینات کیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024