• KHI: Maghrib 5:47pm Isha 7:09pm
  • LHR: Maghrib 5:03pm Isha 6:30pm
  • ISB: Maghrib 5:03pm Isha 6:32pm
  • KHI: Maghrib 5:47pm Isha 7:09pm
  • LHR: Maghrib 5:03pm Isha 6:30pm
  • ISB: Maghrib 5:03pm Isha 6:32pm

فضائی آلودگی سے پاکستانیوں کی اوسط عمر میں 4 سال کی کمی

شائع August 30, 2023
فوٹو: اے ایف پی
فوٹو: اے ایف پی

ایئر کوالٹی لائف انڈیکس کی حالیہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں فضائی آلودگی میں اضافے سے شہریوں کی اوسط عمر 4 سال کم ہورہی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی آف شکاگو کے انرجی پالیسی انسٹی ٹیوٹ کی سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لاہور، شیخوپورہ، قصور اور پشاور جیسے شہروں میں رہنے والے لوگوں کی عمر 4 سال کم ہوسکتی ہے۔

انڈیکس کے مطابق فضائی آلودگی پاکستان میں صحت کے لیے دوسرا سب سے اہم خطرہ ہے، تاہم بنیادی طور پر دل کی بیماریاں سب سے زیادہ خطرے کی علامت ہیں۔

رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ آلودگی میں اضافے سے دماغی صحت کے کئی امراض بھی لاحق ہوسکتے ہیں جن میں انزائٹی اور ڈپریشن شامل ہیں۔

عالمی سطح پر جنوبی ایشیا کو سب سے زیادہ سنگین نتائج کا سامنا ہے، بنگلادیش، بھارت، نیپال، اور پاکستان (جو دنیا کی تقریباً 25 فیصد آبادی پر مشتمل ہیں) میں سب سے زیادہ آلودگی پائی جاتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کی پوری 22 کروڑ آبادی ان خطوں میں مقیم ہے جہاں فضائی آلودگی کی سالانہ اوسط عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی مقرر کردہ حد سے زیادہ ہے۔

یہ معیار تجویز کرتے ہیں کہ پارٹیکیولیٹ میٹر (پی ایم) 2.5 کی سالانہ اوسط سطح پانچ مائیکروگرام فی کیوبک میٹر سے کم رہنی چاہیے، اس کے علاوہ 24 گھنٹے کی اوسط نمائش 15 مائیکروگرام فی کیوبک میٹر سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔

ملک کی تقریباً 98.3 فیصد آبادی ان علاقوں میں مقیم ہے جہاں سالانہ اوسطاً فضائی آلودگی پاکستان کے قومی فضائی معیار اور عالمی ادارہ صحت کی جانب سے طے کردہ فضائی آلودگی کی گائیڈلائنز سے زیادہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق اگر آلودگی کی موجودہ سطح اسی طرح برقرار رہی تو پنجاب، اسلام آباد اور خیبرپختونخوا میں رہنے والے افراد کی اوسط عمر میں تقریباً 3.7 سے 4.6 سال کی کمی واقع ہونے کا امکان ہے۔

اس کے علاوہ 1998 سے 2021 تک پاکستان میں سالانہ اوسط ذرات کی آلودگی میں 49.9 فیصد اضافہ ہوا ہے، اس اضافے کے نتیجے میں شہریوں کی اوسط عمر میں 1.5 سال کی کمی واقع ہوئی ہے۔

رپورٹ میں وضاحت کی گئی ہے کہ اگر پاکستان نے ڈبلیو ایچ او کی طرف سے مقرر کردہ سفارشات پر عمل کیا تو ممکنہ طور پرکراچی کے شہریوں کی متوقع عمر میں 3 سال کا اضافہ ہوسکتا ہے، اسی طرح لاہور کے رہائشی افراد کی عمر میں 8 سال کا اضافہ ممکن ہے، اور اسلام آباد میں رہنے والے افراد کی متوقع عمر میں تقریباً 5 سال تک کا اضافہ ہو سکتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 19 دسمبر 2024
کارٹون : 18 دسمبر 2024