• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

دریائے ستلج کا بند ٹوٹنے سے بہاولپور میں خوف و ہراس

شائع August 28, 2023
صبح میں ٹوٹ پھوٹ کے بارے میں اطلاعات موصول ہونے کے بعد ڈپٹی کمشنر ظہور انور نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا —فوٹو: اے ایف پی
صبح میں ٹوٹ پھوٹ کے بارے میں اطلاعات موصول ہونے کے بعد ڈپٹی کمشنر ظہور انور نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا —فوٹو: اے ایف پی
صبح میں ٹوٹ پھوٹ کے بارے میں اطلاعات موصول ہونے کے بعد ڈپٹی کمشنر ظہور انور نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا —فوٹو: اے ایف پی
صبح میں ٹوٹ پھوٹ کے بارے میں اطلاعات موصول ہونے کے بعد ڈپٹی کمشنر ظہور انور نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا —فوٹو: اے ایف پی

نجی حفاظتی بندوں کی بڑی تعداد دریائے ستلج میں پانی کے تیز بہاؤ کو برداشت نہیں کر سکی جس کی وجہ سے شہر کے گرد و نواح میں تین اہم گاؤں زیر آب آگئے اور بہاولپور شہر و ملحقہ علاقوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اتوار کو ایمپریس پُل پر ستلج میں سب سے زیادہ اخراج ایک لاکھ 30 ہزار کیوسک تھا جس سے ویسلان، سہلان اور لال دے گوٹھ کی بستیاں زیر آب آگئیں، بند ٹوٹنے سے قبل ہی شہریوں کو ان کے مویشیوں سمیت متاثرہ علاقوں سے نکال لیا گیا تھا لیکن سیلاب کے باعث بڑے رقبے پر ان کی کھڑی فصلیں زیر آب آگئیں۔

یہ گاؤں شہر کے قریب ہیں، اس لیے عوام میں ممکنہ سیلاب کے بارے میں تشویش پائی جاتی ہے لیکن حکام کا کہنا ہے کہ صورتحال قابو میں ہے۔

صبح میں ٹوٹ پھوٹ کے بارے میں اطلاعات موصول ہونے کے بعد ڈپٹی کمشنر ظہور انور نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور بھاری مشینری کے ذریعے بند مضبوط کرنے کے کام کی نگرانی کی، انہوں نے کہا کہ بپھرے دریا کے کنارے آباد دیہی اور شہری علاقوں کے تحفظ کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ انخلا کیے گئے لوگوں کی امداد اور طبی کیمپوں میں دیکھ بھال کی جارہی ہے۔

سیلاب نے ضلع لودھراں کی تحصیل کہروڑ پکا کو بھی متاثر کیا جو دریا کے دوسری جانب واقع ہے۔

ادھر دریائے ستلج میں اسلام ہیڈ ورکس اور گنڈا سنگھ والا میں سیلاب کی سطح اتوار کو کم ہو کر درمیانے درجے پر آگئی جب کہ پنجاب کے حساس علاقوں سے انخلا جاری ہے۔

ایک روز قبل ستلج میں دو مقامات پر اونچے سیلاب ریکارڈ کیا گیا جب کہ بھارت کی طرف دریا پر بنائے گئے ڈیم اپنی گنجائش کے قریب بھر چکے ہیں۔

صورتحال کو دیکھتے ہوئے پنجاب کی متعدد ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی گئی کہ وہ دریا کے کنارے واقع تمام دیہاتوں اور بستیوں سے مکمل انخلا کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کریں۔

اتوار کے روز دوپہر 2 بجے تک فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن نے کہا کہ پانی کے بہاؤ میں کمی کے بعد دو مقامات پر سیلاب کی سطح درمیانے درجے پر آگئی ہے، اس سے قبل آئندہ 24 گھنٹوں کے لیے دو مقامات پر بلند سطح کے سیلاب کی پیش گوئی کی گئی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024