عمران خان سے ’گمشدہ سائفر‘ کے بارے میں ایف آئی اے کی دوبارہ پوچھ گچھ
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے توشہ خانہ کیس میں زیرِ حراست چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے اٹک جیل میں گمشدہ سائفر (سفارتی کیبل) سے متعلق کیس میں دوبارہ پوچھ گچھ کی جو مبینہ طور پر انہوں نے کھو دیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے ذرائع نے بتایا کہ ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر ایاز خان کی سربراہی میں 6 رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے جیل کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کے دفتر میں عمران خان سے ملاقات کی اور ایک گھنٹے تک اُن سے پوچھ گچھ کی۔
ذرائع نے بتایا کہ اس سے قبل ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ نے گمشدہ سائفر کے حوالے سے مقدمہ درج کرلیا جو کہ مبینہ طور پر وزیراعظم آفس کے سرکاری ریکارڈ سے غائب ہے۔
اٹک جیل میں عمران خان سے پوچھ گچھ کے دوران اُن سے اسی سائفر کے حوالے سے سوال جواب کیے گئے جو انہوں نے گزشتہ برس اپنی حکومت کے خاتمے سے قبل ایک جلسے کے دوران لہرایا تھا اور اسے روس کے بارے میں اپنے مؤقف کی وجہ سے خود کو اقتدار سے ہٹانے کی ’امریکی سازش‘ کا ثبوت قرار دیا تھا۔
گزشتہ ماہ 25 جولائی کو عمران خان سائفر کیس کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے۔
ایک امریکی نیوز ویب سائٹ کی جانب سے اس سائفر کے مبینہ متن کی اشاعت کے بعد عمران خان سے پوچھ گچھ میں اضافہ ہوچکا ہے، حال ہی میں سبکدوش ہونے والی حکومت میں بہت سے لوگوں کا الزام ہے کہ سائفر کا یہ مبینہ متن لیک ہونے کے پیچھے عمران خان کا ہی ہاتھ ہے۔
ایف آئی اے ابتدائی طور پر ایک خفیہ سفارتی کیبل کے متن کو ظاہر کرنے اور اسے اپنے پاس رکھنے پر عمران خان سے تفتیش کر رہی تھی، تاہم سابق پرنسپل سیکریٹری اعظم خان کی جانب سے عمران خان کے پاس سے سائفر کھو جانے کے انکشاف کے بعد ایف آئی اے نے اس پہلو سے بھی معاملے کی جانچ شروع کردی۔
اعظم خان کے بیان کے مطابق انہوں نے یہ سائفر عمران خان کے حوالے کیا تھا، جنہوں نے بعد میں انہیں بتایا کہ انہوں نے وہ سائفر کھو دیا ہے اور بار بار درخواست کے باوجود اسے واپس نہیں لوٹایا۔