• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

نئی حلقہ بندیوں کیلئے کمیٹیاں تشکیل، اراکین کی شناخت خفیہ رکھنے کا فیصلہ

شائع August 22, 2023
الیکشن کمیشن نے کمیٹیوں کی تشکیل کی تفصیلات اپنی ویب سائٹ پر جاری نہیں کیں —فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان
الیکشن کمیشن نے کمیٹیوں کی تشکیل کی تفصیلات اپنی ویب سائٹ پر جاری نہیں کیں —فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان

عام انتخابات سے قبل نئی حلقہ بندیوں کے لیے الیکشن کمیشن نے گزشتہ روز 5 حلقہ بندی کمیٹیوں کو نوٹیفائی کردیا، جن میں سے 4 کمیٹیاں ہر ایک صوبے کے لیے اور ایک وفاقی دارالحکومت کے لیے ہے، تاہم کمیٹیوں کی تشکیل کی تفصیلات کو خفیہ رکھا گیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن نے کمیٹیوں کی تشکیل کی تفصیلات اپنی ویب سائٹ پر جاری نہیں کی اور نہ ہی اسے میڈیا کے ساتھ شیئر کیا ہے۔

رابطہ کرنے پر ایک عہدیدار نے بتایا کہ نوٹی فکیشن کو پبلک نہ کرنے کا فیصلہ حلقہ بندی کے عمل کو بیرونی اثر و رسوخ سے پاک رکھنے کے لیے کیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ نئی حلقہ بندیاں (جو شروع ہونے سے پہلے ہی متنازع ہو چکی ہیں) آئین کے آرٹیکل 51 اور الیکشنز ایکٹ 2017 کے سیکشن 17 (2) کے تحت کی جائے گی جس میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن ہر مردم شماری کے نتائج باضابطہ طور پر نوٹیفائی ہونے کے بعد نئی حلقہ بندی کرے گا۔

17 اگست کو جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق یہ کمیٹیاں 31 اگست تک وفاقی دارالحکومت اور صوبوں سے اضلاع کے نقشے اور ضروری ڈیٹا حاصل کریں گی، یکم ستمبر سے الیکشن کمیشن ٹیم کے لیے 4 روزہ تربیتی پروگرام شروع کرے گا اور حلقہ بندیوں کا عمل 7 سے 8 اکتوبر تک مکمل کرلیا جائے گا۔

الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کی تفصیلات 9 اکتوبر کو جاری کرے گا جس کے بعد اسے اعتراضات اور سفارشات سے متعلق درخواستیں موصول ہوں گی، جن کی سماعت الیکشن کمیشن 10 اکتوبر سے 9 دسمبر کے درمیان کرے گا، یہ عمل 14 دسمبر کو مکمل ہوگا۔

نگران کمیٹی

الیکشن کمیشن نے گزشتہ روز ایک اعلیٰ سطح کی نگران کمیٹی بھی تشکیل دے دی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ حلقہ بندیوں کے لیے تمام متعلقہ مواد اور ڈیٹا بروقت موصول ہو جائے۔

نگران کمیٹی کی سربراہی الیکشن کمیشن کے اسپیشل سیکریٹری کریں گے، اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کے سیکریٹری نے الیکشن کمیشن سیکریٹریٹ میں عام انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس کی صدارت کی۔

اجلاس میں اسپیشل سیکریٹری، ڈائریکٹر جنرل (قانون)، صوبائی الیکشن کمشنرز اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

اسپیشل سیکریٹری اور صوبائی الیکشن کمشنرز نے سیکریٹری الیکشن کمیشن کو انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے اب تک کیے گئے انتظامات کے حوالے سے بریفنگ دی۔

سیکریٹری الیکشن کمیشن نے اب تک کیے گئے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا، انہوں نے ہدایت دی کہ الیکشن کمیشن کے تمام ونگز انچارج اور صوبائی الیکشن کمشنرز انتخابات کے انعقاد سے متعلق تمام انتظامات کی فوری تکمیل کو یقینی بنائیں، متعلقہ اداروں سے رابطہ کریں اور اس حوالے سے ضروری انتخابی سامان کی دستیابی یقینی بنائیں۔

انہوں نے صوبائی الیکشن کمشنرز اور ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل (الیکشنز) اسلام آباد کو ہدایت دی کہ وہ صوبائی حکومتوں اور محکمہ شماریات سے ضروری نقشے اور دیگر ڈیٹا بروقت موصول ہونے کو یقینی بنائیں، اس حوالے سے الیکشن کمیشن نے اسپیشل سیکریٹری کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کی نگران کمیٹی تشکیل دے دی۔

انتخابات سے متعلق مشیر کی خدمات حاصل

علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے ایک ریٹائرڈ سرکاری ملازم کو بھی گریڈ 22 میں انتخابات کے حوالے سے اپنا پہلا خصوصی مشیر مقرر کر لیا۔

ذرائع نے بتایا کہ یہ عہدہ حال ہی میں تخلیق کیا گیا ہے اور اس عہدے کے لیے منتخب ہونے والے ڈاکٹر سید آصف حسین، آزاد کشمیر کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری کے طور پر خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔

انہوں نے امریکا سے پی ایچ ڈی کیا اور ہاورڈ یونیورسٹی اور نیدرلینڈز میں ماسٹرچٹ اسکول آف منیجمنٹ سے پوسٹ ڈاکٹریٹ ایڈوانس منیجمنٹ کورسز کیے ہیں۔

الیکشن کمیشن کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ ڈاکٹر سید آصف حسین نے گزشتہ روز اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا، اُن کا تقرر آئندہ عام انتخابات کی وجہ سے کام کے اضافی بوجھ کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024