جولائی میں 80 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ریکارڈ
پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مالی سال 2024 کے پہلے مہینے جولائی میں 36 فیصد کم ہو کر 80 کروڑ 90 لاکھ ڈالر رہ گیا، جو گزشتہ برس اسی مہینے میں ایک ارب 26 کروڑ ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے رپورٹ کیا کہ تاہم جولائی میں 4 مہینے سرپلس کے بعد پہلی بار خسارہ ہوا ہے، جون میں کرنٹ اکاؤنٹ 50 کروڑ 40 لاکھ ڈالر سرپلس تھا۔
گزشتہ مالی سال 2023 کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو مالی سال 2022 کے 17 ارب 48 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم کر کے 2 ارب 38 کروڑ ڈالر (نظر ثانی شدہ) کرنے میں کامیابی حاصل ہوئی۔
مالی سال 2023 کے دوران بڑے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے کے خطرے سے دوچار کر دیا تھا، ڈالر کی کم آمد کے سبب صورتحال بدترین ہوگئی تھی جبکہ امدادی ایجنسیاں اور دوست ممالک بھی آئی ایم ایف کے ساتھ 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدہ ہونے تک غیر متحرک رہے، آئی ایم ایف، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے فنڈنگ آنے کے بعد ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر 8 ارب 70 کروڑ تک پہنچ گئے تھے۔
ایک سینئر بینکر نے بتایا کہ روایتی آمد پر توجہ مرکوز کرنے سے اس انحراف کی وجہ سے گزشتہ حکومت کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں بڑی کمی سے فائدہ اٹھانے میں ناکام رہی۔
انہوں نے کہا کہ اگر نقصانات سے بچا جاتا تو ملک میں کرنٹ اکاؤنٹ نمایاں طور پر سرپلس ہو سکتا تھا۔
مالی سال 2023 کے آخری 8 مہینوں کے دوران حکومت نے آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر کا پھنسا ہوا قرض حاصل کرنے کی کوشش کی، جبکہ اس کے ساتھ ترسیلات زر اور برآمدت میں کمی بھی ہوتی رہی، جس کے سبب ملک کو ترسیلات زر اور برآمدات کی مد میں 8 ارب 20 کروڑ ڈالر کا نقصان ہوا۔
جولائی میں اشیا کی برآمدات 10.1 کروڑ ڈالر کمی کے بعد 2 ارب 11 کروڑ ڈالر رہیں، جو مالی سال 2023 (گزشتہ برس) کے اسی مہینے میں 2 ارب 21 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھیں۔
تاہم جولائی میں اشیا کی درآمدات 23.5 فیصد یا ایک ارب 29 کروڑ ڈالر بڑھ کر 4 ارب 22 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں، جس سے آئی ایم ایف معاہدے کے تحت درآمدات کھولنے کا عندیہ ملتا ہے۔
مرکزی بینک کے مطابق جولائی میں اشیا اور خدمات میں توازن تجارت میں 2 ارب 37 کروڑ ڈالر کا خسارہ رہا، جو گزشتہ برس کے اسی مہینے کے دوران 3 ارب 32 کروڑ ڈالر تھا۔
مالی سال 2024 کے ابتدائی مہینے جولائی میں خدمات کی درآمدات 81 کروڑ 10 لاکھ ڈالر اور برآمدات 53 کروڑ 80 لاکھ ڈالر رہیں، جس کے نتیجے میں 27 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا خسارہ ہرا، جولائی 2023 میں خدمات کی 52 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی برآمدات کے مقابلے میں درآمدات 55 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تھیں۔
مالی سال 23 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں نمایاں تنزلی کی وجہ تجارتی خسارے کا 42.9 فیصد کی بڑی کمی کے بعد 27 ارب 59 کروڑ ڈالر ہونا تھا۔