سی پیک، پاکستان سے دوستی سبوتاژ کرنے کی کوشش کامیاب نہیں ہوگی، چینی وزارت خارجہ
چین نے کہا ہے کہ پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اور پاکستان سے دوستی سبوتاژ کرنے کی کوئی بھی کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔
سرکاری خبر ایجنسی ’اے پی پی‘ کی رپورٹ کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وینبن نے میڈیا کو دی گئی معمول کی بریفنگ کے دوران ایک سوال پر کہا کہ ’چین اور پاکستان کے درمیان دوستی اور سی پیک سبوتاژ کرنے کی کوئی بھی کوشش کامیاب نہیں ہوگی‘۔
چین کا بیان گوادر میں بندرگارہ کے منصوبے پر کام کرنے والی چینی مزدوروں کے قافلے پر حملے کے ایک روز بعد آیا ہے، جہاں وفد کی سیکیورٹی پر فوجی اہلکار تعینات تھے، حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا تاہم جوابی فائرنگ میں دو دہشت گرد مارےگئے تھے۔
پاک فوج کے میڈیا ونگ نے چین کے شہریوں کی موجودگی کا حوالہ دیے گئے بیان میں کہا تھا کہ ’مؤثر اور فوری جواب کے نتیجے میں دو دہشت گردوں کو واصل جہنم کیا گیا اور فوجی اہلکاروں اور سول افراد کو کوئی نقصان نہیں پہنچا‘۔
کراچی میں قائم چینی قونصل خانے سےاس وقت جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ گوادر پورٹ پروجیکٹ سے واپس آنے والے چینی وفد کو گوادر ایئر پورٹ کے علاقے میں سڑک کنارے نصب بم اور فائرنگ سے نشانہ بنایا گیا۔
قونصل خانے کی جانب سے تصدیق کی گئی کہ اس حملے میں کوئی چینی شہری زخمی یا ہلاک نہیں ہوا اور پاکستان سے اس کے منصوبہ سازوں کو سخت سزا دینے اور چینی باشندوں، اداروں اور منصوبوں کی سلامتی یقینی بنانے کے لیے بنیادی اور مؤثر اقدامات کا بھی مطالبہ کیا گیا۔
کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی کی شاخ مجید بریگیڈ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے آج اپنے بیان میں زور دے کر کہا کہ ’کوئی چینی شہری ہلاک یا زخمی نہیں ہوا‘ اور حملے کی پرزور مذمت کرتے ہوئے وینبن نے پاکستانی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ ’منصوبہ سازوں کو انصاف کے کٹہرے پر کھڑا کریں اور چین کے شہریوں کو محفوظ رکھنے کے لیے اقدامات کریں‘۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں چین کا سفارت خانہ اور قونصل خانہ فوری طور پر متحرک کردیا گیا تاکہ ہنگامی بنیاد پر ردعمل دیا جائے اور مزید کہا کہ پاکستان میں چینی شہری، کمپنیوں اور زیر تعمیر منصوبوں سے جڑی ٹیمیں الرٹ رہیں۔
ترجمان نے کہا کہ چینی شہریوں اور اداروں سے کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی اقدامات بہتر کریں، عملی طور پر سیکیورٹی صورت حال کا جائزہ لیں، سیکیورٹی خطرات سے تحفظ کے لیے اقدامات کرتے ہوئے خود کو محفوظ رکھیں۔
وینبن نے کہا کہ چین دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے اور پاکستان کے ساتھ مشترکہ حفاظتی اقدامات اور پاکستان میں چینی شہریوں، اداروں اور منصوبوں کی مؤثر سلامتی کے لیے کام جاری رکھے گا۔
پاکستان کے نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ سے متعلق ایک سوال پر چینی ترجمان نے کہا کہ چین انوارالحق کاکڑ ک کو اس منصب پر مبارک باد دیتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی حالات جیسے بھی ہوں اور پاکستان کے اندرونی حالات تبدیل ہوسکتے ہیں لیکن چین اور پاکستان کے درمیان آہنی دوستی ہمیشہ مضبوط رہے گی اور کبھی نہیں توڑی جاسکے گی۔
وانگ وینبن نے کہا کہ چین اپنی تمام تر اسٹریٹجک تعاون کی شراکت داری، مشترکہ مستقبل کی حامل چین-پاکستان کمیونٹی کی تعمیر، دونوں ممالک اور دو اطراف کے عوام کے مزید فائدے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے بالکل تیار ہے۔