سابق وفاقی وزیر غلام سرور خان، بیٹے اور بھتیجے سمیت گرفتار
راولپنڈی پولیس نے سابق وفاقی وزیر ہوابازی اور رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) غلام سرور خان کو اسلام آباد سے بیٹے اور بھتیجے سمیت گرفتار کر لیا۔
ترجمان راولپنڈی پولیس انسپکٹر سجاد الحسن نے تصدیق کی کہ راولپنڈی اور اسلام آباد پولیس نے مشترکہ طور پر چھاپہ مار کر غلام سرور کو گرفتار کیا۔
پولیس کے مطابق غلام سرور خان کے ساتھ ان کے بیٹے منصور حیات خان اور بھتیجے عمار صدیق خان (سابق رکن قومی اسمبلی) کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
غلام سرور خان کی گرفتاری کے لیے ان کے دوست کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا گیا، تینوں پی ٹی آئی رہنما اسلام آباد میں دوست کی رہائشگاہ پر ملاقات کے لیے اکٹھے ہوئے تھے۔
پولیس کے مطابق غلام سرور خان سمیت تینوں افراد 9 مئی کو ٹیکسلا میں ہونے والے واقعات میں مطلوب تھے، غلام سرور خان کی گرفتاری کے لیے ٹیکسلا پنڈ نوشہری میں بھی متعدد چھاپے مارے گئے تھے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 9 مئی کو اسلام آباد میں سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں نیب کے حکم پر رینجرز نے احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا تھا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کی جانب سے پرتشدد احتجاج سمیت شدید ردعمل دیکھنے میں آیا تھا، احتجاج کے دوران فوجی تنصیبات پر حملہ کیا گیا اور سرکاری و نجی املاک کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔
پرتشدد احتجاج کے ردعمل میں حکومت کی جانب سے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن دیکھنے میں آیا، سیکڑوں کارکنان سمیت متعدد پارٹی رہنماؤں کو گرفتار کرلیا گیا۔
بعد ازاں پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت میں شامل متعدد رہنماؤں نے 9 مئی کے پرتشدد احتجاج کی مذمت کرتے ہوئے پارٹی چھوڑنے کا اعلان بھی کردیا۔