• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

9 مئی توڑ پھوڑ کا الزام: چیئرمین پی ٹی آئی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

شائع June 20, 2023 اپ ڈیٹ June 21, 2023
9مئی کو سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا، اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے—فائل فوٹو: اے ایف پی
9مئی کو سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا، اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے—فائل فوٹو: اے ایف پی

لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 9 مئی کو پیش آئے توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ سے متعلق مقدمات میں پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان سمیت تحریک انصاف کے کئی موجودہ اور سابق رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کو دستیباب عدالتی حکم نامے کے مطابق تفتیشی افسر انسپکٹر محمد سلیم نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی درخواست کی جب کہ ایف آئی آر میں پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر اور میاں اسلم اقبال نامزد ہیں اور عمران خان، جمشید اقبال چیمہ، مسرت جمشید چیمی، مراد سعید اور حسن خان نیازی کو ضمنی بیانات کے ذریعے کیس میں نامزد کیا گیا تھا۔

تفتیشی افسر نے کہا کہ مقدمے میں نامزد افراد اپنی گرفتاری کے خوف سے جان بوجھ کر چھپے ہوئے ہیں۔

اے ٹی سی عدالت نے تفتیشی افسر کی درخواست پر ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے، ملزمان کے خلاف تھانہ نصیر آباد اور ماڈل ٹاؤن پولیس نے مقدمات درج کررکھے ہیں۔

ملزمان کے خلاف تھانہ نصیر آباد میں کنٹینر جلانے اور ماڈل ٹاؤن میں مسلم لیگ (ن) کے دفتر میں توڑ پھوڑ کا مقدمہ درج ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے علاوہ جن ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ان میں مسرت جمشید چیمہ، مراد راس، حسان نیازی، جمشید چیمہ سمیت دیگر سات ملزمان میں شامل ہیں۔

بعد ازاں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں سابق وزیراعظم کے وکیل نعیم پنچوتھا نے کہا کہ 9 مئی کو عمران خان کی گرفتاری کے بعد ان پر 9 ایف آئی آرز درج ہوئیں۔

انہوں نے کہا کہ ان ایف آئی آر میں سے 6 اسلام آباد اور 3 لاہور میں درج ہوئیں، ان تمام نامزد ایف آئی آر میں ہم نے عبوری ضمانت کروائی ہوئی ہے، جو آج وارنٹ نکلا ہے یہ عمران خان کو ایک نامعلوم ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چیئرمین عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔

مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔

اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی میں 1900 مشتعل مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 4 نومبر 2024
کارٹون : 3 نومبر 2024