پی ٹی آئی کے 9 رہنماؤں اور شیخ رشید کے سفارتی پاسپورٹ منسوخ
حکومت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 9 رہنماؤں اور سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید احمد کے سفارتی پاسپورٹ منسوخ کر دیے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جن پی ٹی آئی رہنماؤں کے پاسپورٹ منسوخ کیے گئے ہیں ان میں شاہ محمود قریشی، اسد عمر، پرویز خٹک، اعظم سواتی، علی امین گنڈاپور، علی محمد خان، زرتاج گل، فرخ حبیب اور عون عباس بپی شامل ہیں۔
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید اور پی ٹی آئی کے 9 رہنما ان لوگوں میں شامل ہیں جو اب بھی تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں اور پی ٹی آئی سے سے راستے جدا نہیں کیے۔
اس فہرست میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی کابینہ کے سابق اراکین فواد چوہدری، شیریں مزاری اور علی زیدی کے نام شامل نہیں جو پارٹی کو الوداع کہہ چکے ہیں، یہ واضح نہیں ہو سکا کہ ان کے پاس سفارتی پاسپورٹ موجود تھے یا نہیں۔
وزارت خارجہ کی جانب سے منظور شدہ سفارتی پاسپورٹ پاکستان میں پاسپورٹ اور ویزا مینوئل 2006 کے پارٹ ون کے پیرا 45 کے مطابق ریاست کے معززین، سفارت کاروں اور دیگر خصوصی شخصیات کو جاری کیے جاتے ہیں۔
یہ سفارتی پاسپورٹ وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ اجازت کے تحت اسلام آباد میں ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ کے ہیڈکوارٹرز کے ذریعے جاری کیے جاتے ہیں۔
سفارتی پاسپورٹ کے حقدار شہریوں میں ملک کے صدر، وزیراعظم، سینیٹ چیئرپرسن، قومی اسمبلی کے اسپیکر، چیف جسٹس آف پاکستان، صوبائی گورنرز، وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا، وزرائے مملکت اور اٹارنی جنرل پاکستان شامل ہیں۔
علاوہ ازیں ان میں سابق صدور اور وزرائے اعظم کے ساتھ ساتھ سابق وزرائے اعظم، سینیٹ کے چیئرپرسنز اور قومی اسمبلی کے اسپیکرز کی شریک حیات اور زیر کفالت بچے، وزیراعظم کے معاونین خصوصی، وزارت خارجہ سیکریٹریز اور وفاقی حکومت کے تمام اراکین شامل ہیں جو وزیر یا وزیر مملکت کا درجہ رکھتے ہوں۔
جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے چیئرپرسن اور آرمی، نیوی اور ایئر فورس کے سربراہان کے پاس عہدوں پر برقرار رہنے تک سفارتی پاسپورٹ ہوتے ہیں۔
وزیراعظم خصوصی معاملات میں سفارتی پاسپورٹ کے اجرا کی اجازت دے سکتے ہیں، صدر، وزیراعظم، چیئرمین سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اسپیکر کے علاوہ سفارتی پاسپورٹ رکھنے والے دیگر تمام افراد کو اپنے متعلقہ عہدوں سے فارغ ہونے کے بعد 30 روز کے اندر پاسپورٹ سرنڈر کرنے ہوں گے۔