منظم منصوبہ بندی کے تحت پیش آنے والے المناک واقعات دہرانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، آرمی چیف
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے زور دے کر کہا ہے کہ حال ہی میں ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت پیش آنے والے المناک واقعات کی دوبارہ کسی قیمت پر اجازت نہیں دی جائے گی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے سیالکوٹ گیریژن کا دورہ کیا جہاں انہوں نے شہدا کی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور ان کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے قوم کے وقار، عزت اور عظمت کے لیے جامِ شہادت نوش کیا۔
اس موقع پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ شہدا کو آخرت کی زندگی میں اعلیٰ مقام عطا فرمانے کا وعدہ کیا گیا ہے اور پاکستان کے عوام میں ان کا عظمی مقام ہمشیہ برقرار رہے گا۔
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ ریاستِ پاکستان اور مسلح افواج تمام شہدا اور ان کے اہل خانہ کو ہمیشہ مقدم رکھتے ہیں اور مستقل طور پر ان کی عظیم قربانیوں کو انتہائی عزت و وقار کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی شہدا اور ان کی یادگاروں کی بے حرمتی کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی، وہ مسلح افواج، قانون نافذ کرنے والے اداروں، سرکاری اہلکاروں اور پاکستانی عوام کے لیے باعثِ فخر ہیں۔
چیف آف آرمی اسٹاف نے زور دے کر کہا ہے کہ حال ہی میں ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت پیش آنے والے المناک واقعات کی دوبارہ کسی قیمت پر اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے رینک اینڈ فائل کے سامنے اس عزم کو ایک بار پھر دہرایا کہ 9 مئی کے یوم سیاہ پر قوم کی توہین کرنے والے تمام ذمہ داران کو ہر صورت انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
آرمی چیف نے ماتحت کمانڈ فارمیشنز کی محنت، لگن، بلند حوصلے اور پیشہ ورانہ مہارت کو سراہا۔
فوجی جوانوں اور افسران سے بات چیت کے دوران آرمی چیف نے پروپیگنڈا، اندرونی اور بیرونی پیچیدہ سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے افواجِ پاکستان کی مہارانہ صلاحیتوں اور تیاری کو برقرار رکھنے کے لیے توجہ دینے پر زور دیا۔
قبل ازیں آرمی چیف کی آمد پر کور کمانڈر گوجرانوالا نے ان کا استقبال کیا۔
9 مئی اور بعد کے حالات
خیال رہے کہ 9 مئی کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد سے القادر ٹرسٹ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چیئرمین عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتار کیا تھا جس کے بعد ملک بھر میں پی ٹی آئی کی طرف سے احتجاج شروع کیا گیا جو کہ پرتشدد مظاہروں، جلاؤ، گھیراؤ میں تبدیل ہوگیا اور سرکاری و نجی املاک اور دفاع تنصیبات کو نذر آتش کردیا گیا تھا۔
اس پوری صورتحال کے بعد پاک فوج نے 9 مئی کے واقعات سے متعلق 3 بیانات جاری کیے تھے جہاں اس نے پہلے بیان میں 9 مئی کو ملکی تاریخ کا ’سیاہ باب‘ قرار دیا تھا۔
بعدازاں 13 مئی کو دوسرے بیان میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ مسلح افواج اپنی تنصیبات کی توقیر اور سلامتی کی مزید خلاف ورزی برداشت نہیں کرے گی اور 9 مئی کے یوم سیاہ کو ہونے والے جلاؤ گھیراؤ کے منصوبہ سازوں، اشتعال دلانے اور حملہ کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
اسی طرح گزشتہ روز (16 مئی) کو مزید سخت قدامات کا اعلان کرتے ہوئے آرمی چیف نے سول اور فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کو متعلقہ قوانین بشمول پاکستان آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت انصاف کے کٹہرے میں لانے کا عزم کیا۔
خیال رہے کہ ایسا فیصلہ ایک خصوصی کور کمانڈرز کانفرنس میں کیا گیا تھا جس میں فوجی تنصیبات اور سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے کے لیے سیاسی طور پر حوصلہ افزائی اور اکسانے کی مذمت کی گئی۔