نواز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف کی سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات ہوئی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سعودی عرب اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کے دوران مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز بھی موجود تھیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ قائدین نے پاک-سعودی برادرانہ تعلقات کے مزید فروغ اور پاکستان کو درپیش مسائل کے حل پر بات کی۔
مریم اورنگزیب نے مزید بتایا کہ نوازشریف نے سعودی قیادت کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے۔
سعودی عرب کی جانب سے سرکاری سطح پر ملاقات کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا اور پاکستان مسلم لیگ (ن) نے بھی کوئی تصویر جاری نہیں کی۔
تاہم پارٹی کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر مریم نواز کی جانب سے جاری بیان پوسٹ کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ یہ ملاقات اسے وقت میں ہوئی ہے جب پاکستان شدید معاشی بحران کا شکار ہے، پاکستان کا عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے قرض پروگرام کے حوالے سے اب تک اسٹاف کی سطح کا معاہدہ نہیں ہوسکا ہے، جس کے لیے آئی ایم ایف کو دوست ممالک کی جانب سے پاکستان کو فنڈنگ فراہم کرنے کی یقین دہانی کروانی تھی، جبکہ وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا تھا کہ سعودی عرب نے آئی ایم ایف سے رابطہ کر کے کہا کہ ان کا پاکستان کو رقم دینے کا ارادہ ہے۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے 10 جنوری کو سعودی ترقیاتی فنڈ (ایس ڈی ایف) کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) میں جمع رقم 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کا جائزہ لینے کی ہدایت کر دی تھی۔
اسی طرح 7 اپریل کو سعودی فنڈ فار ڈیولپمنٹ (ایس ایف ڈی) اور پاکستان نے مہمندڈیم منصوبہ کے لیے 24 کروڑ ڈالر کے قرض کے معاہدے پر دستخط کر دئیے تھے۔
واضح رہے کہ 12 اپریل کو ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز اپنے والد نواز شریف اور دیگر اہل خانہ کے ہمراہ عمرے کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب پہنچے تھے، جو اسی دن لندن سے روانہ ہوئے تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اگرچہ ان کے دورے کی تفصیلات کے بارے میں کوئی سرکاری تصدیق نہیں ہوئی لیکن قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ نواز شریف، جن کے اپنی جلاوطنی کے دوران سے سعودی عرب میں اچھے تعلقات ہیں، وہ جدہ میں حرمین شریفین کے متولی شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات کریں گے۔
واضح رہے کہ 12 نومبر کو ڈان کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان ملتوی کردیا گیا تھا۔
ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان ملتوی ہوگیا ہے اور نئی تاریخوں کا اعلان جلد کیا جائے گا۔
اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے 28 اکتوبر کو اسلام آباد میں نیشنل پولیس اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی ولی عہد جلد پاکستان آنے والے ہیں، پاکستان کی خوش حالی ان کی اپنی خوشی ہے، سعودی عرب ہمارا برادر ملک ہے۔
وزیراعظم نے کہا تھا کہ سعودی ولی عہد و وزیر اعظم محمد بن سلمان نے پاکستان میں آئل ریفائنری کے قیام کے لیے سرمایہ کاری کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کہ آئل ریفائنری کا منصوبہ وہی منصوبہ ہے جو 2019 میں وہ خود لے کر آئے لیکن اس پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی جس کی وجہ سے وہ بد دل ہوگئے اور باقی ممالک میں جاکر انہوں نے بڑی سرمایہ کاری کی لیکن اب بڑی مشکل سے ہم ان کو لے کر آئے ہیں، اب آئل ریفائنری پر بھی کام ہوگا۔