بھارت: ہولی کھیلنے کے بہانے غیر ملکی لڑکی پر تشدد
سیکیولر ملک کا دعویٰ کرنے والے بھارت میں ہندوؤں کے مقدس سمجھے جانے والے تہوار ہولی کے موقع پر متعدد غیر ملکی خواتین کو ہراساں کیے جانے اور ان پر ہولی کھیلنے کے بہانے تشدد کیے جانے کی متعدد ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔
اس بار ہولی کا دن عالمی خواتین کے موقع پر منایا گیا تھا اور ہولی سے قبل ہی متعدد ادارں نے ہولی کھیلنے کے بہانے خواتین کو ہراساں کرنے اور انہیں تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے عمل کی حوصلہ شکنی کی تھی، تاہم اس باوجود بھارت میں خواتین کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے کی متعدد ویڈیوز وائرل ہوگئیں۔
اسی طرح کی ایک ویڈیو کو بولی وڈ اداکارہ ریچا چڈا نے شیئر کرتے ہوئے پولیس اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ لڑکی پر تشدد کرنے والے لڑکوں کو گرفتار کرے۔
ریچا چڈا نے جس ویڈیو کو شیئر کیا، اس میں متعدد نو عمر لڑکے ہولی کھیلنے کے بہانے ایک نوجوان لڑکی پر ہولی کے رنگ پھینکنے کے بہانے ان پر تشدد کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
مذکورہ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا کہ لڑکوں کے تشدد اور ہراسانی کا نشانہ بننے والی لڑکی جاپانی ہیں جو کہ بھارت میں خوشی سے ہولی منانے آئی تھیں مگر ان پر تشدد کیا گیا، انہیں ہراساں کیا گیا۔
مذکورہ ویڈیو کو بڑے پیمانے پر ٹوئٹر پر شیئر کرکے لڑکی پر تشدد کرنے والے لڑکوں کو گرفتار کرکے انہیں سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا۔
اسی حوالے سے بھارت کے فیکٹ چیکر اور صحافی محمد زبیر نے بتایا کہ جاپانی لڑکی پر تشدد اور ہراسانی کی ویڈیو سب سے پہلے لڑکی نے خود اپنے ٹوئٹر پر شیئر کی تھی، جسے بعد میں انہوں نے ڈیلیٹ کردیا۔
محمد زبیر نے اپنی دوسری ٹوئٹس میں ٹوئٹر پر وائرل ہونے والی دیگر ویڈیوز کے اسکرین شاٹس شیئر کرتے ہوئے بعض ویڈیوز کو پرانی ویڈیوز قرار دیا اور بتایا کہ حال ہی میں وائرل کی جانے والی چند ویڈیوز 6 سے 2 سال پرانی ہیں اور وہ ابھی تک بعض یوٹیوب چینلز پر دستیاب ہیں۔
بھارت میں ہولی کھیلنے کے بہانے غیر ملکی خواتین کو ہراساں کرنے یا ان پر تشدد کرنے کی دوسری ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں، جن سے متعلق دعویٰ کیا جا رہاہے کہ تمام ویڈیوز تازہ ہیں۔
علاوہ ازیں ٹوئٹر پر ’بھارت میٹری منی‘ کی جانب سے عالمی یوم خواتین پر بنائی گئی ایک ویڈیو کو بھی کافی شیئر کیا جا رہا ہے، جس میں ہولی کھیلنے والی ایک لڑکی کو گھر آکر چہرہ دھوتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ چہرہ دھونے کے بعد لڑکی کے چہرے سے ہولی کے رنگ تو اتر جاتے ہیں لیکن اس پر کیے گئے تشدد کے رنگ نہیں اترتے۔
ویڈیو میں پیغام دیا گیا تھا کہ ہولی کھیلتے وقت خواتین کو تشدد کا نشانہ نہ بنایا جائے، کیوں کہ تشدد کے رنگ ہولی کے رنگوں کے طرح نہیں اترتے۔
ویڈیو میں پیغام دیا گیا تھا کہ بھارت میں ہولی کھیلنے کے دوران ہر تیسری لڑکی یا عورت پر تشدد کیا جاتا ہے۔
مذکورہ ویڈیو بنانے پر شادی کے جوڑوں کو ملانے والی ویب سائٹ پر سخت تنقید بھی کی گئی تھی۔