• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

تقسیم کار کمپنیوں کے صارفین کیلئے بجلی 2 روپے 32 پیسے فی یونٹ سستی

شائع February 17, 2023
نیپرا نے 23 جنوری کو ملک بھر میں بجلی کے بریک ڈاؤن کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی — فائل فوٹو: کے الیکٹرک ویب سائٹ
نیپرا نے 23 جنوری کو ملک بھر میں بجلی کے بریک ڈاؤن کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی — فائل فوٹو: کے الیکٹرک ویب سائٹ

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کے صارفین کے لیے دسمبر 2022 کی فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کی مد میں 2 روپے 32 پیسے فی یونٹ کمی کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے ڈسکوز کی جانب سے سال 2022 کے آخری مہینے کے لیے ایف سی اے کی مد میں 2 روپے 20 پیسے کی کمی کا کہا تھا۔

اس معاملے پر پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے 31 جنوری کو عوامی سماعت کی تھی۔

اس سے قبل صارفین سے نومبر 2022 کے لیے فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 19 پیسے فی یونٹ اضافی وصول کیے گئے تھے۔

نیپرا نے کہا کہ بجلی کے صارفین سے نومبر کے مقابلے میں 2 روپے 51 پیسے فی یونٹ کم چارج کیے جائیں گے اور اس کمی کا اطلاق صرف فروری کے بلوں پر ہوگا۔

فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ چارجز کا اطلاق لائف لائن صارفین، 300 یونٹس تک استعمال کرنے والے گھریلو صارفین، زرعی صارفین اور الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنوں کے سوا ڈسکوز کے باقی تمام صارفین پر ہوگا۔

انکوائری پینل

دوسری جانب نیپرا نے 23 جنوری کو ملک بھر میں بجلی کے بریک ڈاؤن کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔

رواں سال 31 جنوری کو ایک بریفنگ کے دوران نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی، کے الیکٹرک، واپڈا اور دیگر تمام پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں نے نیپرا کے سامنے اپنا نقطہ نظر پیش کیا تھا۔

ریگولیٹر نے کہا کہ بریفنگ کے دوران دیکھا گیا کہ اداروں کی جانب سے دیا گیا مؤقف ایک دوسرے سے متضاد تھا اور کوئی محکمہ بھی اس واقعے کی ذمہ داری قبول کرنے کو تیار نہیں تھا۔

پریزنٹیشن کے بعد ریگولیٹر نے نیپرا قواعد و ضوابط کی روشنی میں بریک ڈاؤن کی مکمل تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا، نیپرا کی جانب سے کمیٹی کو 15 روز کے اندر رپورٹ پیش کرنے کا کہا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024