• KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm

فیروز خان کو بچوں کے اخراجات کے لیے ماہانہ 80 ہزار روپے ادا کرنے کا حکم

شائع December 21, 2022
اداکار سابق اہلیہ کو بچوں کے اخراجات کی مد میں ماہانہ 80 ہزار روپے ادا کریں گے—فوٹو: انسٹاگرام
اداکار سابق اہلیہ کو بچوں کے اخراجات کی مد میں ماہانہ 80 ہزار روپے ادا کریں گے—فوٹو: انسٹاگرام

صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کی مقامی عدالت نے علیزے فاطمہ سلطان کی درخواست پر بچوں کے اخراجات سے متعلق درخواست پر اداکار فیروز خان کو حکم دیا ہے کہ وہ بچوں کے اخراجات کی مد میں ماہانہ 80 ہزار روپے ادا کریں گے۔

علیزے فاطمہ اور فیروز خان کے درمیان شادی کے 4 سال بعد ستمبر 2022 میں طلاق ہوگئی تھی، دونوں کے دو بچے ہیں، جو اس وقت والدہ کے پاس ہیں۔

طلاق ہونے کے بعد علیزے فاطمہ نے کراچی کی مقامی عدالت میں بچوں کے اخراجات دلوانے کے لیے درخواست دائر کی تھی جب کہ فیروز خان نے اسی کورٹ میں بچوں کی حوالگی سے متعلق مقدمہ دائر کیا تھا۔

دونوں کی درخواستوں پر اکتوبر سے سماعتیں جاری تھیں اور ابتدائی طور پر دونوں کے درمیان بچوں کے اخراجات کے حوالے سے تنازع تھا اور عدالت نے دونوں فریقین کو اپنی رضامندی کے تحت اخراجات کے معاملات حل کرنے کے لیے وقت دیا تھا، تاہم ان کے درمیان اخراجات کے حوالے سے صلح نہ ہوسکی تھی۔

جس کے بعد اب عدالت نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے فیروز خان کو بچوں کے اخراجات کی مد میں ماہانہ 80 ہزار روپے ادا کرنے کا حکم دے دیا۔

کورٹ رپورٹر کے چینل ’فور نیوز آن لائن‘ سے بات کرتے ہوئے فیروز خان کے وکیل فائق علی جاگیرانی نے تصدیق کی کہ عدالت نے ان کے مؤکل کو اخراجات کی مد میں ماہانہ 80 ہزار روپے ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ان کے مؤکل نے سابق اہلیہ علیزے فاطمہ سلطان کو ماہانہ ایک لاکھ جب کہ سالانہ 15 لاکھ روپے تک دینے کی پیش کش کی تھی مگر انہوں نے انکار کیا تھا اور اب عدالت نے ماہانہ 80 ہزار روپے ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔

فیروز خان کے وکیل نے بتایا کہ وہ اپنے مؤکل سے مذکورہ معاملے پر مشورہ کرکے ممکنہ طور پر اپیل بھی دائر کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ جب عدالت کی جانب سے کسی رقم کا حکم دیا جاتا ہے تو فریق ہر حال میں اتنی رقم دینے کا قانونی پابند بن جاتا ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ اگر کوئی شخص مالی طور پر دیوالیہ بھی ہوجائے تو بھی انہیں رعایت نہیں مل سکتی۔

وکیل کے مطابق ہوسکتا ہے کہ فیروز خان عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرکے ماہانہ 80 ہزار روپے کے اخراجات کو مزید کم کروائیں۔

ان کے مطابق عدالت نے اداکار کو ایک سال سے کم عمر بیٹی کے لیے ماہانہ 30 ہزار جب کہ بڑے بیٹے سلطان کے لیے ماہانہ 50 ہزار روپے اخراجات کی مد میں دینے کا حکم دیا۔

انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی عدالت نے فیروز خان کو پانچ دن کے لیے بیٹا حوالے کرنے کی منظوری بھی دے دی، اب اداکار 23 دسمبر کو بیٹے کو عدالتی احاطے اور ضمانت سے پانچ تک اپنے ساتھ گھر لے جائیں گے۔

وکیل نے بتایا کہ ممکنہ طور پر فیروز خان بیٹے کے ہمراہ پانچ دن کے لیے شہر سے باہر گھومنے جائیں گے، تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024