فیفا ڈائری (20واں دن): میں نے صرف رونالڈو کی وجہ سے مراکش کا میچ کور نہیں کیا
اس سلسلے کی بقیہ اقساط یہاں پڑھیے۔
کل صبح اٹھتے ہی اس کشمکش نے آگھیرا کہ آج مراکش اور اسپین کا میچ کور کیا جائے یا پرتگال اور سوئٹزرلینڈ کا میچ دیکھا جائے۔
یہ بھی خیال آیا کہ شاید پرتگال کا میچ کرسٹیانو رونالڈو کا آخری میچ ہو کیونکہ فٹبال میں کچھ بھی ہوسکتا ہے۔ اسی وجہ سے میں نے پرتگال کا میچ کور کرنے کا فیصلہ کیا۔
اس کا ایک فائدہ یہ بھی ہوا کہ مجھے زیادہ وقت مل گیا کہ میں کچھ مزید اسٹوریز تلاش کرسکوں۔ اسی حوالے سے میں نے کل 2 پریس کانفرنسیں بھی کور کیں۔ میں نے سوچا ہی نہیں تھا کہ مراکش اور اسپین کا میچ اتنا دلچسپ ہوگا۔ بطور صحافی آپ کبھی کبھی ایسا فیصلہ کرلیتے ہیں جس کا بعد میں آپ کو افسوس ہوتا ہے۔
میں نے کل کروشیا اور نیدرلینڈز کی پریس کانفرنس کور کی اور نیدرلینڈز کے ٹریننگ سیشن میں بھی گیا۔ کیونکہ اب تک میں بس میچ رپورٹس ہی لکھ رہا تھا اس وجہ سے اب کچھ سائڈ اسٹوریز پر بھی توجہ دی ہے اور اس میں مزہ بھی زیادہ آتا ہے۔
لیکن کل کے دن کی خاص بات مراکش کا میچ ہی تھا کیونکہ وہ میچ تھا بہت زبردست۔ میں کل جب پرتگال کے میچ کے لیے جارہا تھا تو مراکش کا میچ ابھی جاری تھا۔ ہم بس میں ہی تھے کہ پینلٹی شوٹ آؤٹ شروع ہوگیا۔ بس میں موجود ایک صحافی کے فون میں وہ میچ چل رہا تھا اور سب لوگ بس میں ان کے گرد جمع ہوگئے تھے۔ وہ کافی مزیدار میچ تھا اور بس میں کافی لوگ مراکش کی جیت کا جشن منا رہے تھے۔
لیکن بہرحال ہمیں پرتگال کا میچ کور کرنا تھا کیونکہ اگر رونالڈو باہر ہوجاتے تو وہ اس ورلڈ کپ کی سب سے بڑی خبر ہوتی۔ لیکن جب ای میل میں فیفا کی جانب سے اسٹارٹنگ لائن اپ آئی تو معلوم ہوا رونالڈو اسٹارٹ نہیں کررہے۔ لیکن پرتگال نے رونالڈو کے بغیر بھی بہت ہی زبردست کھیلا۔ یوں ہم مراکش کے میچ میں تو نہیں گئے لیکن ہمیں یہ خبر ضرور مل گئی رونالڈو کی جگہ اب پرتگال کی اسٹارٹنگ الیون میں نہیں بنتی۔
یہ بات درست ہے کہ مجھے مراکش کے میچ کی اسٹوری لکھنے میں زیادہ خوشی ہوتی لیکن چلیں کوئی بات نہیں۔ کیا پتا کوارٹر فائنل میں مراکش پرتگال کو شکست دے دے، اس طرح ہمیں دونوں خبریں مل جائیں گی۔