آرمی چیف کی تعیناتی: ’اتحادی جماعتوں نے فیصلے کا اختیار وزیراعظم کو دے دیا‘
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت میں حکمران اتحاد نے آئینی تعیناتیوں کے حوالے سے فیصلے کا اختیار وزیراعظم شہباز شریف کو سونپ دیا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت حکومت کی اتحادی جماعتوں کے قائدین کا اجلاس وزیر اعظم ہاؤس میں منعقد ہوا۔
بیان میں بتایا گیا کہ اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا گیا۔
بیان کے مطابق اجلاس آئینی تقرریوں کے حوالے سے ایک نکاتی ایجنڈے پر منعقد ہوا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان کے مطابق تمام اتحادی جماعتوں نے آئینی تعیناتیوں کے حوالے سے فیصلے کا اختیار وزیراعظم شہباز شریف کو سونپ دیا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مطابق اتحادی جماعتوں کا کہنا ہے کہ وزیراعظم آپ جو بھی فیصلہ کریں گے، ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔
بیان میں بتایا گیا کہ سابق صدر اور شریک چیئرمین پی پی پی آصف علی زرداری کا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آپ وزیراعظم ہیں اور آئین نے یہ اختیار اور استحقاق آپ کو سونپا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کی جانب سے کیے گئے ٹوئٹ کے مطابق مشاورت کرنے پر اتحادی جماعتوں نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا جبکہ وزیراعظم شہبازشریف نے مکمل اعتماد کا اظہار کرنے پر اتحادی جماعتوں اور ان کی قیادت کا شکریہ اداکیا۔
خیال رہے کہ آج صبح وزیر اعظم ہاؤس نے آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے تقرر کے حوالے سے ’ناموں کے پینل‘ کی سمری موصول ہونے کی تصدیق کردی تھی۔
اس سلسلے میں کہا گیا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف مروجہ طریقہ کار کے مطابق ان تعیناتیوں سے متعلق فیصلہ کریں گے۔
گزشتہ رات وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی ٹوئٹ کر کے کہا تھا کہ وزارت دفاع نے سمری وزیراعظم آفس کو ارسال کردی ہے، بقیہ تمام طریقہ کار بھی جلد مکمل کر لیا جائے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا تھا کہ آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کی تعیناتی کے لیے 6 سینئر ترین جنرلز کے ناموں پر مشتمل سمری وزارت دفاع کو بھیج دی تھی۔
گو کہ یہ واضح نہیں کیا گیا تھا کہ سمری میں کن جرنیلوں کے نام شامل ہیں لیکن یہ مانا جارہا ہے کہ ان میں چھ سینئر فوجی افسران کے نام شامل ہیں جو آرمی چیف بننے کی دوڑ میں شامل ہیں۔
ان چھ افسران میں لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر(موجودہ کوارٹر ماسٹر جنرل)، لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا (کمانڈر 10 کور)، لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس (چیف آف جنرل اسٹاف)، لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود (صدر این ڈی یو)، لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید (کمانڈر بہالپور کور) اور لیفٹیننٹ جنرل محمد عامر (کمانڈر گوجرانوالہ کور) شامل ہیں۔
وزیر اعظم فوجی سربراہ کے انتخاب کے بعد صدر عارف علوی کو اگلا آرمی چیف مقرر کرنے کا مشورہ دیں گے، تاہم یہ دیکھنا ہوگا کہ آیا صدر اس مشورے سے اتفاق کرتے ہیں یا اس سمری کو دوبارہ غور کے لیے واپس بھیج دیتے ہیں۔
یاد رہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ پاک فوج کی کمان سنبھالنے کے 6 برس بعد اس مہینے کے آخر میں ریٹائر ہو رہے ہیں، نومبر 2016 میں ان کا تقرر بطور آرمی چیف کیا گیا تھا، بعد ازاں 2019 میں پارلیمان میں آرمی چیف کی مدت کے حوالے سے عدالتی حکم پر قانون سازی کے بعد انہیں تین سال کی توسیع دی گئی تھی۔