مستقل ناکامیوں کے باوجود ہیڈن کا سیمی فائنل کیلئے بابر، رضوان کی جوڑی پر اعتماد
قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ میتھیو ہیڈن نے سیمی فائنل میچ میں بابر اعظم اور محمد رضوان کی جوڑی تبدیل کرنے کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ نمبر ایک جوڑی ہے اور ان دونوں کھلاڑیوں کی بہترین پرفارمنس ابھی آنا باقی ہے۔
بدھ کو نیوزی لینڈ کے خلاف سیمی فائنل سے ایک دن قبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے میتھیو ہیڈن نے کہا کہ جب نیدرلینڈز نے جنوبی افریقہ کو شکست دی تو یہ ایک یادگار لمحہ تھا، یہ پوری ٹیم کے لیے ایک شاندر لمحہ تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب بدھ کو پاکستانی عوام میچ دیکھنے کے لیے اٹھیں گے تو ان کے ہاتھ دعا کے لیے بلند ہوں گے اور 23 کروڑ لوگ غلط نہیں ہو سکتے، اسی وجہ سے ہمارے حوسلے بہت بلند ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا اب تک کا سفر اتار چڑھاؤ سے بھرپور رہا ہے لیکن میرا ماننا ہے کہ ہماری بہترین کارکردگی آنا ابھی باقی ہے جو مخالف ٹیم کے لیے بڑا خطرہ ہے۔
مزید پڑھیں: شاہد آفریدی کا بابر اعظم کو تیسرے نمبر پر بیٹنگ کا مشورہ
پاکستان کے لیے اوپننگ بلے بازوں بالخصوص بابر اعظم کی فارم لمحہ فکریہ بنی ہوئی ہے جو اب تک ٹورنامنٹ کے پانچ میچوں میں محض 39 رنز بنا سکے ہیں۔
103 ٹیسٹ اور 161 ون ڈے میچوں میں آسٹریلیا کی نمائندگی کرنے والے سابق آسٹریلین اوپنر نے کہا کہ بابر پر کچھ جارحانہ اننگز ادھار ہیں اور پیش گوئی کی کہ وہ بدھ کو وہی اننگز کھیلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ بابر ان دنوں برے دور سے گزر رہے ہیں لیکن یہ چیز انہیں ایک عظیم کھلاڑی بنائے گی، ہم سب جانتے ہیں کہ موسم میں خاموشی طوفان کا پیشہ خیمہ ثابت ہوتی ہے لہٰذا میرا خیال ہے کہ ہمیں جلد بابر سے بہت شاندار پرفارمنس دیکھنے کو ملے گی۔
تاہم قومی ٹیم کے بیٹنگ کنسلٹنٹ نے نیوزی لینڈ کی ٹیم کو سیمی فائنل کے لیے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس ٹیم نے اس وکٹ پر آسٹریلیا کے خلاف 200 رنز بنائے تھے، ان کے پاس چند تباہ کن کھلاڑی موجود ہیں جو اپنی بیٹنگ سے آپ کو دباؤ میں لا سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹی 20 ورلڈ کپ: پاکستان، بنگلہ دیش کو شکست دے کر سیمی فائنل میں پہنچ گیا
انہوں نے نیوزی لینڈ کے باؤلنگ اٹیک کو بھی متوازن قرار دیتے ہوئے کہا کہ کیویز کو یقین ہے کہ وہ یہ ٹیم ٹورنامنٹ جیت سکتے ہیں اور اس ٹیم میں واقعی ایسا کرنے کی صلاحیت ہے۔
قومی ٹیم کی اوپننگ جوڑی میں تبدیلی کے حوالے سے سوال پر ہیڈن نے اوپننگ جوڑی میں تبدیلی کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارا نمبر ایک کامبی نیشن ہے۔
اس موقع پر انہوں نے 2007 ون ڈے ورلڈ کپ میں اپنی اور ایڈم گلکرسٹ کی جوڑی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہ ورلڈ ایڈم گلکرسٹ کے لیے بہت برا ثابت ہوا تھا لیکن سری لنکا کے خلاف فائنل میچ میں انہوں نے اپنی صلاحیتوں کو پہنچاتے ہوئے شاندار سنچری اسکور کی تھی اور دنیا کو بتایا تھا کہ وہ اس فارمیٹ کے سب سے شاندار بلے باز ہیں، ہم سب اپنے کیریئر میں کبھی نہ کبھی دباؤ کا سامنا ضرور کرتے ہیں اور یہ بابر اور رضوان کے لیے بھی کچھ نیا نہیں ہے لہٰذا اگر یہ کچھ جارحانہ بیٹنگ کرتے ہیں تو مجھے ہرگز حیرانی نہیں ہو گی۔
یاد رہے کہ قومی ٹیم کا ٹورنامنٹ میں آغاز کچھ اچھا نہ تھا اور بھارت کے خلاف میچ میں آخری گیند پر شکست کے بعد قومی ٹیم کو اگلے ہی میچ میں زمبابوے کے ہاتھوں اپ سیٹ شکست کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔
مزید پڑھیں: سری لنکن کرکٹر پر آسٹریلین خاتون سے جنسی زیادتی کا الزام، ضمانت مسترد
اپنے اگلے میچ میں نیدرلینڈز اور پھر جنوبی افریقہ کو مات دینے کے باوجود پاکستان کی سیمی فائنل میں رسائی کے امکانات نہ ہونے کے برابر تھے کیونکہ آخری میچ میں بنگلہ دیش کو شکست دینے کے باوجود پاکستان کو اگلے راؤنڈ تک رسائی کے لیے جنوبی افریقہ اور نیدرلینڈز کے درمیان میچ کے نتیجے پر انحصار کرنا تھا۔
تاہم اپ سیٹ سے بھرپور اس ایونٹ میں جنوبی افریقہ کے شائقین کو اس وقت شدید دھچکا لگا جب نیدرلینڈز نے انہیں شکست دے کر ایونٹ سے باہر کردیا اور پاکستان کی ٹیم نے بنگلہ دیش کو شکست دے کر سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان سیمی فائنل میچ کل سڈنی میں دوپہر ایک بجے کھیلا جائے گا۔