• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm

ٹی 20ورلڈ کپ2022: اب تک کی ٹاپ 5 اننگز

شائع October 30, 2022
—فائل فوٹو: اے ایف پی
—فائل فوٹو: اے ایف پی

آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ پورے جوش و خروش سے جاری ہے، ٹیمیں فائنل فور میں جانے کے لیے سخت محنت کر رہی ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق آسٹریلیا کی باؤنسی پچ اور گھومتی گیندوں پر بلے بازی کرنا آسان نہیں لیکن اس صورتحال میں بھی کچھ بیٹسمین اچھی بیٹنگ کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں: نیدرلینڈز کے خلاف پاکستان کی فتح کے باوجود شائقین دوسری اننگز سے مایوس

ورلڈ کپ ٹورنامنٹ میں ہم نے اب تک کی بہترین پانچ اننگز دیکھی ہیں ویہ مندرجہ ذیل ہیں۔

'کوہلی ماسٹر کلاس'

—فوٹو: اے ایف پی
—فوٹو: اے ایف پی

ویرات کوہلی نے ناقابل شکست 82 رنز کی اننگز کھیل کر بھارت کو روایتی حریف پاکستان کے خلاف یادگار کامیابی دلائی جہاں 90 ہزار سے زائد شائقین نے اسٹیڈیم میں موجود تھے۔

بھارتی مایہ ناز بلے باز ویرات کوہلی نے پہلے میچ میں 160 کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے بھارت کے 4 وکٹیں کھو کر 31 رنز سے لے کر ڈرامائی آخری اوور میں آخری گیند پر ٹیم کو جتوایا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹی 20 ورلڈ کپ: جنوبی افریقہ نے دلچسپ مقابلے کے بعد بھارت کو شکست دے دی

ویرات کوہلی کی جانب سے 19 ویں اوور میں پاکستان کے تیز رفتار باؤلر حارث رؤف کی گیند پر دو چھکے اور ہاردک پانڈیا کے ساتھ 113 رنز کی شراکت نے ان کو جیت کی دہلیز پر کھڑا کیا۔

' مارکس اسٹوئنز'

—فوٹو: اے ایف پی
—فوٹو: اے ایف پی

آسٹریلیا ٹورنامنٹ کے افتتاحی میچ میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں شکست کھا گیا اور سری لنکا کے خلاف اپنے تعاقب میں بھی ناکام رہا، اس صورتحال میں مارکس اسٹوئنز نے اپنے آبائی شہر پرتھ میں 18 گیندوں پر ناقابل شکست 59 رنز بنائے۔

مارکس اسٹوئنز نے آسٹریلیا کی طرف سے 17 گیندوں میں تیز ترین ٹی 20 ففٹی اسکور کرنے کے پیش نظر چار چوکوں اور پانچ چھکوں کی مدد سے مخالفانہ حملے کو ناکام کر دیا جہاں میزبان ٹیم 21 گیندیں قبل جیت گئی۔

مزید پڑھیں: پاکستان اور نیدرلینڈز کے درمیان میچ کی تصویری جھلکیاں

کپتان ایرون فنچ کے پاس نان اسٹرائیکر کے آخر میں بہترین نشست تھی کیونکہ وہ مارکس اسٹوئنز کے ساتھ 69 کے ناقابل شکست شراکت میں کھڑے تھے جنہیں ’خصوصی اننگز‘ کہا جاتا ہے۔

'بلبرائن اسپیشل'

—فوٹو: اے ایف پی
—فوٹو: اے ایف پی

آئرلینڈ نے دو بار چیمپئن رہنے والے ویسٹ انڈیز کو پہلے راؤنڈ میں ٹورنامنٹ سے باہر کر دیا اور کپتان اینڈی بلبرائن نے انگلینڈ میں ایک اور بڑی ٹیم کو شکست دینا یقینی بنایا۔

اینڈی بلبرائن نے 47 گیندوں پر 62 رنز بنا کر اپنی ٹیم کو 157 رنز کے مجموعے تک پہنچایا، جہاں انہوں نے کرس ووکس کی باؤلنگ پر ایک ہی اوور میں دو چوکے اور ایک چھکا لگایا۔

اس اننگ نے آئرلینڈ کے باؤلرز کو متاثر کیا جنہوں نے بارش کی وجہ سے کھیل روکنے کے بعد انگلینڈ کو 5 وکٹوں کے نقصان پر 105 رنز تک محدود رکھا جہاں آئرلینڈ ڈک ورتھ لوئس قانون کے تحت میچ جیت گیا۔

مزید پڑھیں: پاکستان نے نیدر لینڈز کو شکست دے کر ٹی 20 ورلڈ کپ میں پہلی فتح حاصل کرلی

اسکائی اسپورٹس پر بات کرتے ہوئے انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل ایتھرٹن نے کہا کہ جب اینڈی بلبرائن اور لورکن ٹکر نے دوسری وکٹ کے لیے 82 رنز کی شراکت قائم کی تو ’کھیل جیت گئے تھے۔‘

'روسو بلاسٹ'

—فوٹو: اے ایف پی
—فوٹو: اے ایف پی

جب جنوبی افریقہ نے بنگلادیش کے خلاف بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو رائیلی روسو ’مین آن مشن‘ تھا جس نے ٹورنامنٹ کی پہلی سنچری سے تجاور کرکے 109 رنز بنائے۔

جنوبی افریقہ کو اپنے ابتدائی کھیل میں زمبابوے کے ساتھ پوائنٹس کا اشتراک کرنے پر مجبور کیا جبکہ رائیلی روسو نے اس بات کو یقینی بنایا کہ ٹیم اپنے دوسرے میں کوئی موقع نہ چھوڑے۔

رائیلی روسو نے بنگلہ دیش کی باؤلنگ پر سات چوکے اور آٹھ چھکے لگائے جہاں جنوبی افریقہ نے 5 وکٹوں کے نقصان پر 205 رنز بنائے اور 104 رنز سے میچ جیت لیا۔

رائیلی روسو کی یہ مسلسل دوسرا سنیچری تھی مگر انہوں نے کہا کہ انہوں نے لاکھوں برسوں میں بھی سنچری بنانے کا کبھی نہیں سوچا۔

'فلپس پاور'

—فوٹو: اے ایف پی
—فوٹو: اے ایف پی

گلین فلپس سری لنکا کے خلاف 2 وکٹوں کے نقصان پر 11 رنز بنانے کے بعد بیٹنگ کے لیے گئے لیکن انہوں نے اس ایڈیشن کی دوسری سنچری 61 گیندوں میں اسکور کرکے ایک بڑی کامیابی حاصل کی۔

یہ بھی پڑھیں: زمبابوے سے شکست کو دل پر مت لیں، مداحوں کی شاداب خان کو تسلیاں

گلین فلپس کی اننگز سپر 12 میں اب تک نیوزی لینڈ کے تسلط کی عکاسی کرتی ہے کیونکہ انہوں نے 104 کی اپنی اننگز میں 10 چوکے اور چار چھکے لگائے۔

گلین فلپس نے اکیلے ہی ٹیم کا اسکور 7 وکٹوں پر 167 رنز تک پہنچایا، 15 رنز پر 3 وکٹیں کھونے کے بعد انہوں نے اننگز کو بالکل ناقابل بیان قرار دیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024