فیروز خان کو بچوں سے مہینے میں دو بار ملنے کی اجازت
صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کی فیملی کورٹ نے اداکار فیروز خان کو چند شرائط پر ہر ماہ بچوں سے دو بار ملاقات کی اجازت دے دی جب کہ بچوں کی حوالگی کا فیصلہ تاحال نہیں ہوسکا۔
فیروز خان اور ان کی سابق اہلیہ عیلزے سلطان نے گزشتہ ماہ 21 ستمبر کو طلاق کی تصدیق کی تھی۔
علیزے سلطان نے طلاق کی تصدیق کرتے ہوئے سابق شوہر پر گھریلو تشدد کے الزامات بھی عائد کیے تھے۔
بعد ازاں فیروز خان نے بھی طلاق کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ان کے درمیان 3 ستمبر 2021 کو طلاق پائی، جس کے بعد انہوں نے بچوں کی حوالگی سے متعلق 19 دسمبر کو کراچی کی فیملی کورٹ میں مقدمہ کیا، جس پر سماعتیں جاری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فیروز خان اور ان کی اہلیہ کے درمیان علیحدگی کی خبریں
بچوں کی حوالگی کے کیس کی سماعت 20 اکتوبر کو ہوئی اور اداکار فیروز خان وکلا سمیت عدالت میں پیش ہوئے جب کہ علیزے سلطان عدالت میں پیش نہ ہوسکی تھیں۔
اسی حوالے سے کورٹ رپورٹرز کے یوٹیوب چینل ’4 نیوز آن لائن‘ نے بتایا کہ بچوں کی حوالگی کے کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے فیروز خان کو بچوں سے ملنے کی اجازت دے دی۔
عدالت نے اداکار کو مہینے میں دو بار بچوں سے ملنے کی اجازت دی، اداکار ہر مہینے کے پہلے اور تیسرے ہفتے میں بچوں سے عدالت کے احاطے میں ملاقات کر سکیں گے۔
بچوں سے ملاقات کے وقت فیروز خان کو اپنا شناختی کارڈ اور ویزا عدالت میں جمع کروانا ہوگا اور ملاقات ختم ہونے کے بعد وہ اپنے دستاویزات لے سکیں گے۔
رپورٹرز کے مطابق اداکار کی بیٹی فاطمہ کی عمر 7 ماہ جب کہ بیٹے سلطان کی عمر تین سال سے کچھ زیادہ ہے اور ممکنہ طور پر اداکار کو بچوں کی حوالگی نہیں مل سکے گی، کیوں کہ بچے ابھی بہت کم عمر ہیں۔
مزید پڑھیں: کیا فیروز خان اور ان کی اہلیہ میں اختلافات ختم ہوچکے؟
کیس کی سماعت آئندہ ماہ نومبر تک ملتوی ہونے کے بعد علیزے سلطان کے وکیل نے بتایا کہ انہوں نے فیروز خان کی جانب سے سابق اہلیہ پر تشدد کے شواہد عدالت میں پیش کردیے جب کہ بچوں پر تشدد کے شواہد تاحال انہیں نہیں ملے۔
اس سے قبل دونوں کے کیسز کی سماعت 6 اکتوبر کو بھی ہوئی تھی، جس میں دونوں فریقین نے ایک دوسرے پر سنگین الزامات بھی لگائے تھے، تاہم فیروز خان نے عدالت میں کہا تھا کہ علیزے ان کی اہلیہ رہی ہیں، اس لیے ان کی اس وقت کی زندگی کو نہ اچھالا جائے تو بہتر ہوگا۔
مذکورہ سماعت کے دوران فیروز خان کے وکلا نے عدالت کو بتایا تھا کہ علیزے سلطان کا دماغی توازن درست نہیں، جس پر وہ اور ان کی والدہ کمرہ عدالت میں رو پڑی تھیں۔
اکتوبر کے آغاز میں ہونے والی سماعت کے دوران دونوں فریقین میں بچوں کے اخراجات اور نان و نفقہ کے حوالے سے بھی تکرار سامنے آئی تھی، علیزے سلطان نے بچوں کے اخراجات کی مد میں ایک لاکھ روپے مانگے تھے جب کہ اداکار نے بچوں کے اخراجات کے لیے 20 ہزار روپے کے چیک بھجوانے کا بیان دیتے ہوئے بتایا تھا کہ انہیں وہ چیک واپس بھجوائے گئے تھے۔
مزید پڑھیں: فیروز خان کا اہلیہ سے علیحدگی کے معاملے پر بات کرنے سے گریز
دونوں نے مارچ 2018 میں شادی کی تھی، علیزے سلطان کا شوبز سے کوئی تعلق نہیں، دونوں کے ہاں پہلے بچے کی پیدائش مئی 2019 میں ہوئی تھی جب کہ ان کے ہاں دوسرے بچے کی پیدائش رواں برس کے آغاز میں ہوئی تھی۔
دونوں کے ہاں دوسرے بچے کی پیدائش کے بعد ہی ان میں اختلافات ختم ہونے کی خبریں سامنے آئی تھیں، اس سے قبل دونوں کے درمیان 2020 سے اختلافات اور علیحدگی کی چہ مگوئیاں چل رہی تھیں مگر دونوں نے ایسی افواہوں پر کبھی کوئی بات نہیں کی تھی۔
دونوں کی جانب سے گزشتہ ماہ طلاق کی تصدیق کیے جانے کے بعد شوبز شخصیات سمیت ان کے مداحوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دونوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا تھا۔