• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

عمران خان نے امن و امان کی صورتحال پیدا کی تو سختی سے نمٹا جائے گا، رانا ثنااللہ

شائع July 22, 2022 اپ ڈیٹ July 23, 2022
—  فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ عمران خان آپ کو جو کرنا یا کروانا ہے اس کی تیاری کریں، ہم آپ کو روک کر دکھائیں گے، آپ نے امن عامہ کی صورتحال خراب کرنے کی کوشش کی تو سختی کے ساتھ نمٹا جائے گا، قانون کی حکمرانی کو ہر صورت یقینی بنائیں گے۔

لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ لوگوں نے آج سارا دن گھٹیا گفتگو دیکھی، فرعونیت، تکبر اور غرور میں غرق لوگوں نے آج سیاسی مخالفین، افسران کا نام لے لے کر گالیاں اور دھمکیاں دیں۔

انہوں نے کہا کہ شاید یہی وہ لمحات تھے جب اللہ تعالیٰ نے ہمیں سرخرو کرنے اور فسادیوں اور عمرانی فتنے کو سرنگوں کرنے کا فیصلہ کیا۔

رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ تجربہ کار سیاستدان چوہدری شجاعت حسین کے فیصلے نے پاکستان کو عمرانی فتنے سے محفوظ کیا، اس ٹولے کے فساد سے محفوظ کیا اور آج ملک میں جمہوریت اور رواداری کو فروغ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اتحادی جماعتوں کی قیادت اور تمام کارکنان چوہدری شجاعت کے اس فیصلے کو سراہتے اور خراج تحسین پیش کرتے ہیں، جو شخص ملک کو تقسیم کرنا چاہتا ہے، جو نواجوانوں کو گمراہ کرنا چاہتا ہے، جو شخص پاکستانی قوم کے لیے ناسور ہے، چوہدری شجاعت نے اس کی شناخت کرکے فیصلہ کیا، جس کی وجہ سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کو کامیابی ملی۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان بتائیں کیا ان کی کرپشن کی تحقیقات کرنا دیوار سے لگانا ہے، رانا ثنااللہ

رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ میاں حمزہ شہباز اکثریت حاصل کرکے وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہوئے ہیں، ان کے انتخاب میں ان غریبوں کی دعاؤں کا بھی اثر ہوگا جن کے بجلی کے بل معاف کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا، اس فسادی ٹولے نے شور کیا تھا جس کے باعث یہ فیصلہ مؤخر ہوا تھا۔

انہوں نے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین ان کی جماعت پاکستان مسلم لیگ (ق) اور اس عمل میں جتنے بھی کردار شامل تھے ان سب کو اپنی اور اپنی جماعت کی جانب سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ 17 جولائی کے ضمنی انتخابات کا نتیجہ پی ایم ایل (ن) کے اپنے فیصلے کی وجہ سے ہمارے خلاف آیا تھا، ہم نے اپنے اس غلط فیصلے کو بھی تسلیم کیا، اور انتخابی نتائج کو بھی تسلیم کیا لیکن اس کے باوجود ہمیں اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کو گالیاں دیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کے ضمنی انتخابات میں ہمارے ووٹوں میں اضافہ ہوا ہے جبکہ ہمارے اور پی ٹی آئی کے ووٹوں میں معمولی فرق تھا۔

مزید پڑھیں: منشیات کے جھوٹے کیس میں اے این ایف کے کردار پر آرمی چیف سے بات کی ہے، رانا ثنا اللہ

رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے اس عمرانی فتنے کو جس ذلت سے دوچار کیا ہے، جس طرح اس کی شناخت پوری قوم کو ہو رہی ہے، یہ الیکشن کا سال ہے اور جب عام انتخابات ہوں گے تو پاکستان کی سیاسی جماعتیں مل کر اس فتنے کا ہر علاقے میں مؤثر اور شافی علاج کریں گی۔

'پارٹی ہدایت کے خلاف ڈالا گیا ووٹ شمار نہیں ہوگا، وہ لوگ نااہل بھی ہوں گے'

آج کے ڈپٹی اسپیکر کے فیصلے کی بابت بتاتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ 63اے کے تحت سپریم کورٹ کے لارجر بینچ کے فیصلے کی رو سے پارٹی کی ہدایت کے خلاف کاسٹ کیا جانے والا ووٹ شمار نہیں کیا جائے گا، اور وہ لوگ نااہل بھی ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کا نشانہ 25 لوگ پہلے ہی بن چکے ہیں، ان تمام کا تعلق پاکستان تحریک انصاف سے تھا، سپریم کورٹ کے اس فیصلے میں پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل اسد عمر نے تمام اراکین کو خط لکھا کہ پارٹی کے سربراہ عمران خان کی ہدایت ہے کہ آپ چوہدری پرویز الہٰی کو ووٹ دیں گے اور اگر ووٹ نہیں دیا تو پارٹی ہدایت کی خلاف ورزی کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ اسی بنیاد پر یعنی پارٹی سربراہ اور سیکریٹری جنرل کے لیٹر ہیڈ پر 25 اراکین پنجاب اسمبلی ڈی سیٹ ہوئے، بعد ازاں یہ فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج ہوا، آج پنجاب اسمبلی میں جو اعتراض راجہ بشارت نے پیش کیا وہ سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن کے سامنے بھی رکھا گیا تھا۔

رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ پارٹی سربراہ کی ہدایات اور سیکریٹری جنرل کا لیٹر ہیڈ پارٹی ممبران کو سمجھانے کے لیے کافی تھا کہ پارٹی کی ہدایات کیا ہے، لہٰذا ان لوگوں نے پارٹی کی ہدایات کی خلاف ورزی کی ہے اس لیے یہ 25 اراکین ڈی سیٹ ہوئے تھے۔

'اسمبلی کارروائی کو آئینی تحفظ حاصل ہے، یہ فیصلہ برقرار رہے گا'

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ کا آرٹیکل 63 اے کا فیصلہ موجود ہے جبکہ اسمبلی کی کارروائی کو آئینی تحفظ حاصل ہے اس لیے یہ فیصلہ برقرار رہے گا، ہم پنجاب اور مرکز میں اپنی خدمات جاری رکھیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ معلوم ہوا ہے کہ عمران خان آ رہے ہیں، انہوں نے کل بھی کہا تھا کہ اس کے بعد جو کچھ ہوگا اس کی ذمہ داری ان پر عائد نہیں ہوگی، جی آپ کی ذمہ داری نہیں ہوگی، جو آپ کرنا یا کروانا ہے اس کی تیاری کریں، ہم آپ کو روک کر دکھائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: رانا ثنا اللہ کیخلاف توہین عدالت کیس: جو الزام لگایا ہے اس کو ثابت کریں، سپریم کورٹ

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہم قانون، لوگوں کی عزت و احترام کرنا آپ کو ازبر کروائیں گے، اگر آپ نے لا اینڈ آرڈر کی صورتحال پیدا کرنے کی کوشش کی تو سختی کے ساتھ نمٹا جائے گا، قانون کی حکمرانی کو ہر صورت یقینی بنائیں گے، آپ کو اس قسم کی بھول نہیں ہونی چاہیے۔

ایک زرداری سب پہ بھاری، بلاول بھٹو

وزیر خارجہ و پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مختصر ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’ایک زرداری سب پہ بھاری‘۔

چوہدری شجاعت نے دباؤ کے باوجود اصولی فیصلہ کیا، مریم نواز

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ چوہدری شجاعت نے دباؤ کے باوجود اصولی فیصلہ کیا اور اپنی عزت اور توقیر میں اضافہ کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ فتنہ خان نے اپنے اقتدار کے لیے نا صرف چوہدری خاندان میں پھوٹ ڈلوائی بلکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی رو سے چوہدری پرویز الہٰی کی اسپیکرشپ اور سیٹ بھی چھین لی، یہ شخص جہاں جاتا ہے نحوست پھیلاتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024