سیکھنے کے لیے پاکستانی اداکاروں کو ہولی ووڈ بھیج دینا چاہیے، ہمایوں سعید
آنے والی رومانوی مزاحیہ فلم لندن نہیں جاؤں گا کے اداکار ہمایوں سعید کا کہنا ہے کہ ان کی خواہش ہے کہ تمام پاکستانی اداکاروں کو سیکھنے کے لیے ہولی ووڈ بھیج دینا چاہیے۔
ہمایوں سعید نے خود بھی کچھ انٹرنیشنل منصوبوں میں کام کیا ہے اور حال ہی میں دیگر پاکستانی اداکاروں کے نیٹ فلیکس یا ہولی ووڈ میں کام کرنے کے رجحان پر انہوں نے کہا ہے کہ مزید پاکستانی اداکاروں کو بھی بھیج دینا چاہیے۔
ہمایوں سعید نے جرمن نشریاتی ادارے ڈی ڈبلیو اردو کو دیے گئے انٹرویو میں اپنی آنے والی فلم لندن نہیں جائوں گا سے بات کرنے سمیت پاکستانی سینما انڈسٹری پر بھی کھل کر بات کی۔
اداکار کے مطابق کورونا کی وجہ سے پاکستان فلم انڈسٹری کو کافی نقصان پہنچا ہے اور اب لوگوں کی رجحانات تبدیل ہوچکے ہیں، اب پہلے کی طرح لوگ سینما نہیں جاتے لیکن ایسا بلکل نہیں کہ لوگ اب فلم دیکھنا پسند نہیں کرتے۔
ہمایوں سعید کا کہنا تھا کہ کورونا سے قبل ان کی فلم جوانی پھر نہیں آنی ٹو سب سے کمائی کرنے والی فلم تھی اور اب بھی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی پاکستانی فلم کا ریکارڈ ان کی فلم کے پاس ہے۔
انہوں نے تسلیم کیا کہ کورونا کے بعد اب شاید ایسا نہ ہو اور ان کی فلم سمیت کوئی بھی فلم ریکارڈ کمائی کرنے میں ناکام ہوجائے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان میں بولی وڈ سمیت دیگر غیر ملکی فلموں کی نمائش کے حق میں ہیں، کیوں کہ ان کے خیال کے مطابق سینما کو چلانے کے لیے فلموں اور مواد کی ضرورت ہوتی ہے، اس لیے ہر ملک کی فلمیں یہاں لگنی چاہیے۔
ہمایوں سعید نے پاکستانی اداکاروں کے بیرون ممالک جاکر کام کرنے کے ایک اور سوال کے جواب میں خواہش ظاہر کی کہ تمام پاکستانی اداکاروں کو سیکھنے کے لیے باہر بھیج دینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہولی وڈ یا نیٹ فلیکس کے منصوبوں میں کام کرنا ہر اداکار کے لیے اچھا ہے اور وہ وہاں جاکر نظم و ضبط سیکھیں گے، انہیں کام کرنے کا ایکسپوژر ملے گا۔
انہوں نے پاکستانی اداکاروں کے بیرون ملک جاکر کام کرنے کو اچھا رجحان قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ تمام پاکستانی اداکاروں کو نظم و ضبط سیکھنے کے لیے ہولی وڈ بھیج دینا چاہیے۔
انہوں نے اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کاش ایسا ہوجائے کہ تمام پاکستانی اداکاروں کو نظم و ضبط سیکھنے کے لیے باہر بھیج دیا جائے تاکہ انہیں معلوم ہو کہ ڈسیپلین کیا ہوتا ہے؟
اگرچہ اداکار نے تمام پاکستانیوں کو ہولی وڈ بھیجنے کی خواہش ظاہر کی تاہم انہوں نے کسی بھی اداکار کا نام نہیں لیا اور نہ ہی انہوں نے کسی اداکار کی جانب سے نظم و ضبط کا خیال نہ رکھنے کی شکایت کی۔