سندھ کے بعد پنجاب میں بھی مارکیٹیں، بازار رات 9 بجے بند کرنے کا اعلان
وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے توانائی کی بچت کے لیے پنجاب بھر میں مارکیٹیں، بازار اور کاروباری مراکز رات 9 بجے بند کرنے کا اعلان کردیا۔
ڈائریکٹوریٹ آف جنرل پبلک ریلیشنز سے جاری ہینڈ آؤٹ کے مطابق حمزہ شہباز نے صوبہ بھر کے تاجر رہنماؤں اورنمائندوں سے ملاقات کی جس میں توانائی کی بچت کے لیے صوبہ بھر کی تاجر برادری کی مشاورت سے یہ بڑا فیصلہ کیا ہے۔
حمزہ شہباز کا مزید کہنا تھا کہ ریسٹورنٹس رات ساڑھے11بجے تک کھلے رہیں گے جبکہ شادی ہالز سابق پالیسی کے تحت رات 10 بجے تک کھل سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہفتے کو تاجر برادری کو کاروبار کے اوقات میں خصوصی رعایت دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی سمیت سندھ بھر میں مارکیٹیں رات 9 بجے بند کرنے کا حکم
ان کا کہنا تھا کہ میڈیکل سٹورز پر اس فیصلے کا اطلاق نہیں ہو گا اور عید کی شاپنگ کے لیے اوقات کار کی پالیسی کا تاجر برادری کی مشاورت سے جائزہ لیا جائے گا۔
ہینڈ آؤٹ میں بتایا گیا کہ تاجر برادری نے توانائی بحران میں حکومتی اقدامات کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے اور صوبہ بھر کے تاجر عہدیدارو ں اور نمائندوں نے توانائی کی بچت کے لیے حکومتی اقدامات کو سراہا۔
وزیر اعلی پنجاب حمزہ شہباز نے کہا کہ تاجر برادری نے ہمیشہ مشکل وقت میں قوم کا ساتھ دیا ہے اور میں آج بھی حکومتی اقدامات کی غیر مشروط حمایت پر تاجر برادری کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ مشاورت میں برکت ہوتی ہے اور مشاورت سے کئے گئے فیصلوں کے ہمیشہ مثبت نتائج نکلتے ہیں، معیشت کی بہتری کیلئے تاجر برادری کا کلیدی کردار ہے، تاجر برادری کے جائز مسائل حل کریں گے ۔
تاجر برادری کے عہدیداروں نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور تجاویز بھی پیش کیں۔
اجلاس میں خواجہ سلمان رفیق،خواجہ احمد حسان، رانا مشہور احمد، سید علی حیدر گیلانی، عطا تارڑ، چوہدری بلال اصغر ،عمران گورایہ اور متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز کراچی سمیت سندھ بھر میں لوڈ شیڈنگ اور بجلی کی قلت کے پیش نظر تمام بازار، دکانیں، مارکیٹس اورشاپنگ مال رات 9 بجے بند کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا تھا۔
سندھ حکومت کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں بتایا گیا تھا کہ سندھ میں تمام شادی ہالز اور بینکوئٹ میں شادی اور دیگر تقاریب رات ساڑھے 10 بجے تک ختم کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
مزید بتایا گیا تھا کہ تمام ہوٹلز، ریسٹورنٹ اور کافی شاپس کو رات 11 بجے تک بند کرنا ہوگا، جبکہ پیٹرول پمپ، ہسپتال، میڈیکل اسٹورز، بیکری اور دودھ کی دکانوں کو اس پابندی سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔
واضح رہے کہ 8 جون 2022 کو قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) کے اجلاس میں چاروں صوبوں نے ملک میں توانائی کی بچت کے لیے بازار اور دکانیں رات ساڑھے 8 بجے بند کرنے کی تجویز پر اصولی طور پر اتفاق کیا تھا۔
مزید پڑھیں: ’شام 7 سے رات 10بجے تک بازاروں کی بجلی بند کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں‘
اجلاس میں وفاقی کابینہ کے 7 جون 2022 کے اجلاس میں توانائی کی بچت کے حوالے سے تجاویز اور فیصلوں سے متعلق صوبائی وزرائے اعلی کو آگاہ کیاگیا تھا، چاروں صوبوں نے بازار اور دکانیں رات ساڑھے 8 بجے بند کرنے کی تجویز پر اصولی طور پر اتفاق کیا تھا۔
سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے وزرائے اعلی نے 2 روز کی مہلت مانگی تھی تاکہ وہ اپنے اپنے صوبوں میں تجارتی وکارباری تنظیموں سے مشاورت مکمل کریں۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا کے صوبائی وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا نے ٹوئٹر پر ایک بیان میں کہا تھا کہ 'ان کا صوبے نے مارکیٹیں ساڑھے 8 بجے بند کرنے پر اتفاق نہیں کیا۔
ادھر وفاقی وزرا نے مہنگے تیل سے پیدا ہونے والی بجلی کی بچت کے لئے قومی سطح پر عادات بدلنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ بروقت مارکیٹیں بند کرنے سے 4 ہزار میگاواٹ تک بجلی بچائی جاسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایندھن و بجلی کی بچت کیلئے ہفتے میں ساڑھے چار دن کام کیا جائے، خواجہ آصف
گزشتہ روز وفاقی وزرا خواجہ آصف، مولانا اسعد محمود، قمر الزمان کائرہ اور مصدق ملک نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان واحد ملک ہے جہاں پر رات ایک بجے تک مارکیٹیں کھلی ہوتی ہیں حالانکہ 365 دن سورج نکلتا ہے لیکن ہم اس سے استفادہ نہیں کرتے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری پوری قوم با لخصوص تاجروں سے اپیل ہے کہ وہ مہذب ممالک میں رائج اوقات اپنائیں، انہوں نے کہا کہ تیل، بجلی ،گیس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پانے کا مقابلہ کفایت شعاری سے ہی ممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ توانائی کی بجث کے لیے تاجروں سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کواعتماد میں لے رہے ہیں اور وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں اتحادی حکومت آنے والے دنوں میں عوامی مشکلات میں کمی اور ریلیف فراہمی کے لئے اقدامات اٹھاتی رہے گی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایندھن کی بچت کے لیے موجودہ حالات میں پورے ملک میں ہفتے میں ساڑھے چار دن کام کی تجویز پیش کی تھی۔
مزید پڑھیں: قومی اقتصادی کونسل: صوبے بازار رات ساڑھے 8 بجے بند کرنے پر متفق
خواجہ آصف نے دوپہر ایک بجے سے رات ایک بجے تک مارکیٹیں کھولنے کی مخالفت کرتے ہوئے یہ تجویز بھی دی تھی کہ 365 دن سورج سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مارکیٹیں صرف دن کے اوقات میں کھولی جائیں۔
ان کا سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ ’اگر مارکیٹیں اپنے اوقات درست کر لیں تو کراچی کے بغیر 3 ہزار 500 میگاواٹ بجلی بچتی ہے، مشکل حالات ہیں مشکل فیصلوں کی ضرورت ہے‘۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں شدید گرمی کے موسم میں 4 سے 12 گھنٹے تک کی لوڈشیڈنگ جاری ہے کیونکہ بجلی کے 7 ہزار میگاواٹ کے شارٹ فال نے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
بڑھتی ہوئی لوڈشیڈنگ کو دیکھتے ہوئے کراچی شہر کو بجلی کی فراہمی کے ذمے دار ادارے کے الیکٹرک نے شہر کے لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ یا کم نقصان والے علاقوں میں روزانہ 3 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا اعلان کیا تھا۔