• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

معروف ولاگر حنا دانیال ملک انتقال کر گئیں

شائع June 17, 2022
حنا دانیال 11 جون کو انتقال کر گئیں، اہل خانہ—فوٹو: فیس بک
حنا دانیال 11 جون کو انتقال کر گئیں، اہل خانہ—فوٹو: فیس بک

اپنے ولاگز کے ذریعے مقامی تاجروں، دکانداروں اور کاروباری حضرات کی تشہیر کرکے شہرت حاصل کرنے والی یوٹیوبر، ٹک ٹاکر اور ولاگر حنا دانیال ملک انتقال کر گئیں۔

ابتدائی طور پر گزشتہ ہفتے حنا دانیال ملک کے انتقال کی خبریں سوشل میڈیا پر پھیلی تھیں اور دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ وہ روڈ ایکسیڈنٹ میں چل بسیں۔

تاہم اب ان کے انسٹاگرام پر ان کی بہن اور شوہر نے وضاحتی ویڈیوز جاری کرتے ہوئے ان کے انتقال کرجانے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ حنا دانیال ملک روڈ حادثے میں نہیں بلکہ ’برین اٹیک‘ ممکنہ طور پر ’دماغی فالج‘ کا حملہ ہوا تھا۔

ان کی بہن حرا انیس نے ولاگر کے انسٹاگرام پر تقریبا 12 منٹ دورانیے کی ویڈیو میں بتایا کہ حنا دانیال ملک 11 جون کو انتقال کر گئی تھیں اور وہ ان کی موت کے صدمے میں ہونے کی وجہ سے لوگوں کے جوابات نہیں دے پا رہے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ جس دن ان کی بہن انتقال کر گئی تھیں، اسی رات ان کے پاس ان کے بہنوئی کا فون آیا کہ حنا دانیال کی طبیعت خراب ہوگئی ہے اور وہ گھر پہنچیں۔

حرا انیس کے مطابق جب وہ بہن کے گھر پہنچیں تو انہیں فالج کے حملے کی حالت میں دیکھا اور بعد ازاں انہیں نجی ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ایمرجنسی وارڈ میں ان کے بہت سارے ٹیسٹس اور سی ٹی اسکین کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ ایمرجنسی میں کوئی ماہر اور سینیئر ڈاکٹر موجود نہیں تھا اور انہیں بتایا گیا کہ حنا دانیال ملک کے دماغ میں ممکنہ طور پر کلاٹنگ ہوئی ہے اور اس کے علاج کے لیے انہیں 11 لاکھ روپے جمع کروانے پڑیں گے۔

حرا انیس نے ہسپتال انتظامیہ کی بے حسی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ساتھ برا رویہ اختیار کیا گیا اور انتظامیہ کو سمجھنا چاہیے کہ کسی کے پاس بھی ہر وقت اتنی بڑی نقد رقم موجود نہیں ہوتی۔

انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے بتایا کہ ایمرجنسی وارڈ میں ہی ان کی بہن کی طبیعت مزید خراب ہوگئی، جس کے بعد انہیں انتہائی نگہداشت کے وارڈ (آئی سی یو) اور بعد ازاں وینٹی لیٹر پر منتقل کردیا گیا مگر وہ پھر بھی جاں بر نہ ہوسکیں اور 11 جون کی شام کو خالق حقیقی سے جا ملیں۔

حرا انیس کا کہنا تھا کہ آئی سی یو میں منتقل کیے جانے کے وقت تک ان کی بہن کا 70 فیصد دماغ ختم ہو چکا تھا اور وہ بلکل بے جان بن چکی تھیں۔

حنا دانیال ملک چھوٹے دکانداروں کی تشہیری ویڈیو بنانے سے مشہور ہوئیں—فوٹو: فیس بک
حنا دانیال ملک چھوٹے دکانداروں کی تشہیری ویڈیو بنانے سے مشہور ہوئیں—فوٹو: فیس بک

انہوں نے بتایا کہ حنا دانیال ملک کا کوئی ایکسیڈنٹ نہیں ہوا اور یہ کہ ان کے شوہر سمیت ان کے سسرال والوں نے ان کی بہت دیکھ بھال کی اور اس کا حوصلہ بڑھاتے رہے۔

انہوں نے بتایا کہ ولاگر کی تدفین کراچی کے معروف قبرستان ’سخی حسن‘ میں کردی گئی اور ساتھ ہی انہوں نے لوگوں سے ان کی مغفرت کے لیے دعا کی اپیل بھی کی۔

والاگر کی بہن نے بتایا کہ حنا دانیال ملک کی بہت ساری ویڈیوز ان کے پاس موجود ہیں، جنہیں ان کی بہن مستقبل میں اپ لوڈ کرنے والی تھیں اور اب وہ کوشش کریں گی کہ ان کو بھی اپ لوڈ کریں۔

حنا دانیال ملک کے ہی انسٹاگرام پیج پر ان کے شوہر دانیال نے بھی اپنی مختصر ویڈیو میں اہلیہ کے انتقال کر جانے کی تصدیق کی اور بتایا کہ ان کا روڈ ایکسیڈنٹ نہیں ہوا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ جس رات حرا دانیال کو برین اٹیک ہوا، اسی رات وہ دونوں دیر گئے تک ویڈیو ایڈیٹنگ اور اپ لوڈنگ پر کام کر رہے تھے، پھر اچانک ان کی اہلیہ کو اٹیک ہوا، جسے وہ ہسپتال لے گئے، جہاں وہ خالق حقیقی سے جا ملیں۔

انہوں نے کہا کہ لوگ ان سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ حرا دانیال ملک کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ڈیلیٹ کردیے جائیں مگر وہ ایسا نہیں کر سکتے، کیوں کہ وہ ان کا مشن جاری رکھنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ حرا دانیال نے ابتدائی طور پر مقامی تاجروں اور دکانداروں کے لیے مفت ویڈیوز بنائیں، جس کے بعد انہوں نے یہی کام پیسوں کے عوض کرنا شروع کیا تھا اور یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔

انہوں نے بھی مداحوں سے حنا دانیال ملک کی مغفرت کے لیے دعا کی اپیل کی۔

خیال رہے کہ حنا دانیال ملک دو سال قبل ہی سوشل میڈیا پر مشہور ہونا شروع ہوئیں، مقامی دکانداروں، چھوٹے تاجروں اور کاروباری افراد کی شاپس پر جاکر ان کی تشہیری ویڈیوز بنانے سے انہیں شہرت ملی۔

ایسی ویڈیوز میں وہ عام طور پر خواتین کے کپڑوں اور میک اپ کے دکانداروں کی تشہیر کرتی تھیں اور وہ ویڈیوز میں دکانوں کی ایڈریس بھی بتایا کرتی تھیں۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024