عثمان بزدار نے عمران خان کی ایما پر 10 ارب سے زائد کی کرپشن کی، عطااللہ تارڑ
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما عطااللہ تارڑ نے پنجاب کے سابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی ایما پر 10 ارب سے زائد کرپشن کا الزام عائد کرتے ہوئے اعلان کیا کہ عثمان بزدار کی مبینہ کرپشن کے خلاف محکمہ اینٹی کرپشن سے رجوع کررہے ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطااللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ صرف عثمان بزدار کا نہیں ہے، یہ عمران خان کے بے نامی اثاثے ہیں، کیونکہ عثمان بزدار اور ان کے ارد گرد بااختیار لوگوں کو بنی گالا سے چلایا جا رہا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ بنی گالا سے خاتون اول کے ذریعے فرح گوگی، احسن جمیل گجر اور عثمان بزدار کالا دھن کما کر بنی گالا بھیجا کرتے تھے، عمران خان نے ان لوگوں کو لگا کر اختیار اس لیے دیا تھا تاکہ زیادہ سے زیادہ دولت کمائی جا سکے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ آج عمران خان ہر جلسے میں کھڑے ہوتے ہیں کہ جیسے کوئی مسیحا ہیں، آج وہ کس بات پر نام نامی کا دعویٰ کرتے ہیں کہ جیسے انہوں نے اپنے ساڑھے 3 سالہ دور اقتدار میں ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کردیا ہے، تقریر ایسے کرتے ہیں جیسے ملک کی معیشت کو دنیا کی بڑی معیشتوں میں شامل کیا ہو، باتیں ایسی کرتے ہیں کہ جیسے اوپر سے اترے ہیں اور کرتوت ایسے ہیں کہ بڑے سے بڑا ڈاکو شرما جائے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان اسکول میں مسلم لیگ(ن) کے بچوں سے نفرت کرنے کا کہتا ہے، راناثنااللہ
عطااللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب بننے سے قبل تک عثمان بزدار کے اثاثے چند کروڑ تھے، عمران خان نے خاتون اول کے کہنے پر ان کو وزیراعلیٰ اس لیے لگایا تاکہ پنجاب سے زیادہ سے زیادہ سرمایہ اپنے پاس لایا جاسکے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس موجود تفصیلات کے مطابق 200 کنال زمین موضع بیروٹ، ٹمہ گھوسہ، 32 کنال زمین میاں چنوں میں، 15 کروڑ روپے مالیت کی 35 کنال زمین ملتان میں، رحیم بخش ٹیکسٹائل مل میں 12کروڑ روپے کی سرمایہ کاری، تونسہ میں موجود انصاف فلور ملز، کرشنگ پلانٹ، پیٹرول پمپ، ٹیوٹا کرولا شو روم تونسہ میں ان کی مجموعی طور پر 27 کروڑ کی سرمایہ کاری اور اثاثے ہیں جو صرف تونسہ میں وزیر اعلیٰ پنجاب بننے کے بعد بنائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ ملتان مین 4 ایکڑ کا 70 کروڑ کا ایک اسپینش ولا ہے، ایک ٹف ٹائل فیکٹری ہے، تونسہ میں، اس کے علاوہ 5 ارب روپے مالیت کی 55 سو کنال زمین تونسہ کے قریب حاصل کی گئی، ان تمام چیزوں کے ثبوت موجود ہیں۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ عثمان بزدار کے برادر نسبتی دوست محمد بزدار نے ایک ارب روپے مالیت کی زمین حاصل کی جبکہ جاوید قیصرانی نامی شخص عثمان بزدار کا دوست ہے، جس نے بھی بحرین میں ایک ارب کی سرمایہ کاری کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ اپنی آبائی زمین کے قریب سڑک بنوانے سے ان کی زمین کی ویلیو میں 2 عشاریہ 5 ارب روپے کا فائدہ ہوا، اس کے ساتھ ساتھ ایک ڈسپنسر اعجاز بزدار نے 5 کروڑ کی 13مرلے زمین خریدی، محمد اقبال نے بھی عثمان بزدار کے نام پر بے نامی ایک کروڑ 50 لاکھ کی جائیداد لی جبکہ ان کے فرنٹ مین اور بھائی جعفر بزدار نے بھی 14 کنال زمین خریدی۔
یہ بھی پڑھیں: کسی کو ملک میں انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، رانا ثنااللہ
انہوں نے کہا کہ اس طرح سے یہ 10 ارب کے قریب ناجائز اثاثے اور سرمایہ کاری ہے، اس 10 ارب کے علاوہ 27 کروڑ روپے کے معاملات الگ ہیں جبکہ جو معاملات فرح گوگی اور احسن جمیل گجر نے کیے وہ الگ ہیں۔
عطااللہ تارڈ کا کہنا تھا کہ یہ اثاثے بنائے گئے ہیں تو کیا بنی گالا میں رہنے والا شخص ان معاملات سے بے خبر تھا، کیا اس کا رابطہ ان سے منقطع تھا، کیا عمران خان کے پاس یہ تفصیلات نہیں پہنچ رہی تھیں کہ طاہر خورشید کون ہے اور اس کو بعد میں کیوں نکالا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ لگانے کا مقصد یہی تھا کہ ایسا ڈمی شخص لگایا جائے جو خود بھی مال کمائے اور رشوت اور کمیشن کے ذریعے حاصل کیا گیا مال بنی گالا بھی پہنچائے۔
انہوں نے کہا کہ آج وہ پیسہ جہازوں پر سفر کرنے اور جلسوں پر خرچ کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج اینٹی کرپشن میں ان کے خلاف درخواست دائر ہوجائے گی اور ان 10 ارب 31 کروڑ کے اثاثوں کی چھان بین کی جائے گی، عثمان بزدار نے یہ سب کچھ عمران خان کی ایما پر کیا، بشریٰ بی بی کی ایما پر کیا اور وہ باہر بھاگ نہیں سکا، فرح گوگی اور اس کا خاوند تو باہر بھاگ گئے، عمران خان نے ان کو باہر بھاگنے کا کہا اور بھاگنے میں ان کی سہولت کاری کی لیکن وزارت داخلہ ان کو واپس لانے کے لیے کارروائی کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صدر وزیراعظم کی ایڈوائس کے پابند ہیں، آئین کی خلاف ورزی سےباز رہیں، رانا ثنااللہ
مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ فرح گوگی نے 6 ارب روپے ہرجانے کا نوٹس بھیجا ہے، وہ آجائیں پاکستان میں عدالت میں ان کے الزامات کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اس لیے عمران خان عثمان بزدار کو وسیم اکرم پلس کہتے تھے، انہوں نے صوبے میں کرپشن کی اور عمران خان نے سہولت کاری کی، صوبے میں آٹے، چینی، ادویات، کھاد کا اسکینڈل آیا مگر ان کے خلاف کوئی نوٹس نہیں لیا گیا، انہوں نے خود بھی مال بنایا اور عمران خان کو بھی کما کردیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت کے خلاف جھوٹے کیسز بنائے گئے مگر پھر ہم نے عدالتوں کا سامنا کیا جبکہ عثمان بزدار کے خلاف اوپن اینڈ شٹ کیس ہے، ایسا پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا کہ اتنے کم وقت میں کوئی شخص اتنے اثاثے بنا لے، ان کو اس کا جواب دینا پڑے گا تو لگ پتا جائے گا۔