اسلام آباد: جے یو آئی (ف) کو ایک اور شوکاز نوٹس جاری
وفاقی دارالحکومت کی انتظامیہ نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے عوامی اجتماع کے منتظمین کو ایک اور اظہارِ وجوہ کا نوٹس جاری کردیا۔
ساتھ ہی انہیں خبردار کیا گیا ہے کہ عدم اعتراض سرٹیفکیٹ (این او سی) کی شرائط و ضوابط کی خلاف ورزی کی صورت میں ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دارالحکومت کی انتظامیہ نے مسلم لیگ (ن) اسلام آباد کے صدر ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کی درخواست پر پی ایم ایل (ن) کو 28 مارچ کو ایچ-9 میں جلسہ کرنے کا ایک مشروط این او سی جاری کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: این او سی کی خلاف ورزی پر جے یو آئی (ف) کو نوٹس جاری
حکام کا کہنا تھا کہ جلسے کے منتظمین کو جاری کیا گیا یہ اظہارِ وجوہ کا دوسرا نوٹس ہے۔
پہلا نوٹس انہیں سری نگر ہائی وے پر اسٹیج سجا کر شاہراہ بلاک کر کے این او سی کی شرائط و ضوابط کی خلاف ورزی پر 24 مارچ کو جاری کیا گیا تھا۔
مذکورہ نوٹس اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقات کے دفتر سے جے یو آئی (ف) اسلام آباد کے امیر مولانا عبدالمجید ہزاروی اور سیکریٹری جنرل مفتی عبداللہ کو جاری کیا گیا تھا۔
اظہارِ وجوہ کے نوٹس میں کہا گیا کہ پہلے نوٹس کے جواب میں 25 مارچ کو مفتی عبداللہ نے انتظامیہ کو یقین دہانی کرائی تھی کہ سری نگر شاہراہ کو بلاک نہیں کیا جائے گا۔
نوٹس میں مزید کہا گیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی ہدایت کی تھی کہ ضلعی مجسٹریٹ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے توسط سے ریاست مشروط اجازت نامے /این او سی پر عملدرآمد یقینی بنائے اور خلاف ورزی کرنے والوں سے قانون کے مطابق نمٹے۔
مزید پڑھیں: این آر او نہیں دوں گا کہنے والا این آر او کی بھیک مانگ رہا ہے، مولانا فضل الرحمٰن
اس میں کہا گیا کہ منتظمین نے 27 مارچ کو ریلی کر کے این او سی کی شرط و ضوابط کی صریح خلاف ورزی کی اور اعلان کیا کہ وہ اسے غیر معینہ مدت تک جاری رکھیں گے۔
نوٹس کے مطابق منتظمین نے گاڑیاں سری نگر شاہراہ پر کھڑی کردی تھیں جس سے ٹریفک میں خلل پیدا ہوا۔
ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ’چنانچہ آپ کو اظہارِ وجوہ کا نوٹس کیا جاتا ہے کہ اپنے افعال درست کرلیں بصورت دیگر آپ کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا اور موجودہ این او سی کی خلاف ورزی پر مزید کسی ریلی کے لیے اجازت نامہ نہیں دیا جائے گا‘۔
نوٹس میں مزید کہا گیا کہ آپ کا جواب 24 گھنٹوں کے اندر موصول ہوجانا چاہیے۔
حکام کے مطابق منتظمین نے شرائط و ضوابط کی 2 مرتبہ خلاف ورزی کی۔