• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

سوشل میڈیا کیس: سیشن کورٹ نے میجسٹریٹ کو میشا شفیع کے خلاف کارروائی سے روک دیا

مذکورہ کیس کی درجنوں سماعتیں ہو چکی ہیں—فائل فوٹو: انسٹاگرام
مذکورہ کیس کی درجنوں سماعتیں ہو چکی ہیں—فائل فوٹو: انسٹاگرام

لاہور کی سیشن کورٹ نے گلوکارہ میشا شفیع اور ماہم جاوید کی درخواست پر میجسٹریٹ جج کو تادیبی کارروائی سے روک دیا۔

لاہور کے میجسٹریٹ جج غلام مرتضی ورک نے گزشتہ ماہ 19 فروری کو میشا شفیع اور ماہم جاوید کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

اس سے قبل بھی عدالت میں پیش نہ ہونے پر مذکورہ جج نے گلوکارہ کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

بعد ازاں مذکورہ عدالت نے میشا شفیع کی حاضری معافی کی درخواست مسترد کردی تھی اور اپنے ریمارکس میں کہا تھا کہ گلوکارہ کی عدم پیشی کے باعث ٹرائل متاثر ہو رہا ہے۔

میجسٹریٹ کورٹ کی جانب سے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جانے کے بعد میشا شفیع نے اپنے وکیل اسد جمال کے توسط سے سیشن کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا مہم کیس: میشا شفیع کی مستقل حاضری معافی کی درخواست مسترد

میشا شفیع کی درخواست پر سیشن جج نے سماعت کرتے ہوئے میجسٹریٹ جج کو میشا شفیع کے خلاف تادیبی کارروائی سے روک دیا۔

گلوکارہ کی جانب سے وکیل اسد جمال نے درخواست دائر کی تھی کہ میجسٹریٹ کے حکم کو کاالعدم قرار دیا جائے، جس پر عدالت نے میجسٹریٹ جج کو تادیبی کارروائی سے روکتے ہوئے علی ظفر اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے وکلا کو 18 مارچ کے لیے نوٹسز جاری کردیے۔

عدالت نے اسی کیس کی شریک ملزمہ ماہم جاوید کے خلاف بھی میجسٹریٹ جج کو تادیبی کارروائی سے روک دیا، عدالت نے ملزمہ کے بھی قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

میجسٹریٹ کورٹ نے میشا شفیع کو19 مارچ کو پچاس ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے ساتھ عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

مزید پڑھیں: سوشل میڈیا مہم کیس: ملزمان کی عدم حاضری سے ٹرائل متاثر ہو رہا ہے، عدالت

مذکورہ کیس میں میجسٹریٹ کورٹ نے گزشتہ ماہ 9 فروری کو ہونے والی سماعت کے دوران میشا شفیع اور ماہم جاوید کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے اور انہیں پچاس ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے ساتھ پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

اس سے قبل گزشتہ ماہ جنوری میں ہونے والی سماعت میں بھی میشا شفیع پیش نہ ہوسکی تھیں، جس پر عدالت نے ان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

مذکورہ کیس میں میشا شفیع نے 21 دسمبر 2021 کو ضمانت کی درخواست دائر کی تھی جب کہ دیگر ملزمان نے بھی حاضری سے مستثنیٰ سے متعلق عدالت سے رجوع کر رکھا تھا۔

علی ظفر کے خلاف تمام ملزمان کی جانب سے سوشل میڈیا پر مہم چلانے کے کیس کا فیصلہ عدالت نے 24 دسمبر 2021 کو محفوظ کرلیا تھا، جسے ممکنہ طور پر عدالت آئندہ ماہ تک سنائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا مہم کیس: میشا شفیع کے دوبارہ قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

میشا شفیع اور علی گل پیر سمیت دیگر ملزمان کے خلاف گلوکار علی ظفر نے سوشل میڈیا پر بدنام کرنے کی منظم مہم چلانے کا مقدمہ دائر کر رکھا ہے۔

علی ظفر نے اپنے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلائے جانے کا مقدمہ ابتدائی طور پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میں 2018 میں دائر کروایا تھا، جس کے بعد ایف آئی اے نے تقریبا 2 سال تک تفتیش کی تھی۔

ایف آئی اے کی جانب سے دو سال تک تفتیش کیے جانے کے بعد وفاقی تحقیقاتی ادارے نے دسمبر 2020 میں اپنی تفتیشی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی تھی۔

عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں گلوکارہ میشا شفیع، اداکارہ عفت عمر، گلوکار علی گل پیر اور حمنہ رضا سمیت 9 افراد کو علی ظفر کے خلاف جھوٹی مہم چلانے کا مجرم قرار دیتے ہوئے عدالت سے ان کے خلاف کارروائی کی استدعا کی گئی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024